وزیر اعظم نے بوکھلاہٹ میں تمام حدیں پار کیں

گجرات اسمبلی انتخابات کے دوران وزیر اعظم نریندر مودی پوری طرح بوکھلا گئے ہیں اور وہ انتخابی مہم میں وہ مدے اور وہ زبان استعمال کر رہے ہیں جو کسی بھی وزیر اعظم کو زیب نہیں دیتی۔

تصویر نوجیون
تصویر نوجیون
user

آصف سلیمان

گجرات کی ایک ریلی میں وزیر اعظم نے کانگریس پر الزام لگایا کہ گجرات انتخابات جیتنے کے لئے کانگریس کے رہنما سرحد پار سے مدد لے رہے ہیں۔ کانگریس نےاس بات کے لئے وزیر اعظم کو چیلنج کیا کہ وہ ثابت کریں یا معافی مانگیں ۔ گجرات اسمبلی انتخابات کے دوسرے مرحلے کے لئے انتخابی مہم اپنے آخری مرحلے میں ہے لیکن وزیر اعظم جو زبان استعمال کر رہے ہیں وہ اول فول بولنے کے زمرے میں آتی ہے اور وزیر اعظم کے لئے یہ ایسی زبان استعمال کرنا کسی بھی صورت زیب نہیں دیتا۔

حقیقت تو یہ ہے کہ انتخابی مہم کے دوران بی جے پی رہنماؤں نے تما م حدوں کو پار کر دیا ہے اور انتخابات جیتنے کے لئے پارٹی ہر معیار توڑ رہی ہے۔ گزشتہ روز بناس کانٹھا کے پالنپور علاقہ کے انتخابی جلسے سے خطاب کرتے ہوئے وزیر اعظم مودی نے گجرات انتخابات میں پاکستان کی دخل اندازی کا نیا شگوفہ چھوڑا اور الزام لگایا کہ کانگریس کے سینئر رہنما گجرات انتخابات جیتنے کے لئے سرحد پار سے مدد لے رہے ہیں۔ جلسے میں کانگریس پر حملہ بولتے ہوئے کہا کہ ’’پاکستانی فوج کے سابق ڈائریکٹر جنرل سردار ارشد رفیقی کانگریس رہنما احمد پٹیل کو گجرات کا وزیر اعلی بنتے دیکھنا چاہتے ہیں‘‘۔

انہوں نے کہا کہ ’’ایک طرف پاکستانی فوج کے سابق ڈی جی گجرات انتخابات میں دخل دے رہے ہیں، وہیں پاکستان کے لوگ منی شنکر ایئر کے گھر میں میٹنگ بھی کر رہے ہیں۔ میڈیا میں خبر ہے کہ یہ خفیہ میٹنگ تھی جس میں پاکستانی ہائی کمشنر سمیت سابق وزیر خارجہ، ہندوستان کے سابق نائب صدر جمہوریہ اور سابق وزیر اعظم منموہن سنگھ شامل ہوئے‘‘۔ اس میٹنگ کے فورا ًبعد کانگریس کے لوگ، گجرات کے عام لوگوں، وہاں کے پچھڑوں، غریبوں اور وزیر اعظم کی بے عزتی کرتے ہیں۔ وزیر اعظم نے جلسے میں لوگوں سے پوچھا ’’کیا آپ کو نہیں لگتا ان پر شک کیا جانا چاہئے‘‘۔

تصویر نو جیون
تصویر نو جیون
سرجے والا

وزیر اعظم کے ذریعہ لگائے گئے الزامات پر اعتراض جتاتے ہوئے کانگریس پارٹی کے ترجمان رندیپ سنگھ سرجے والا نے کہا کہ اس طرح کے بے بنیاد الزامات لگانے سے پہلے بی جے پی رہنما کو، اپنی پاکستانی محبت کا بھی جواب دینا چاہئے۔

اپنی خبریں ارسال کرنے کے لیے ہمارے ای میل پتہ contact@qaumiawaz.com کا استعمال کریں۔ ساتھ ہی ہمیں اپنے نیک مشوروں سے بھی نوازیں۔

Follow us: Facebook, Twitter, Google News

قومی آواز اب ٹیلی گرام پر بھی دستیاب ہے۔ ہمارے چینل (qaumiawaz@) کو جوائن کرنے کے لئے یہاں کلک کریں اور تازہ ترین خبروں سے اپ ڈیٹ رہیں۔