گجرات: کشتی حادثہ میں طلبا اور اساتذہ سمیت 16 افراد جان بحق، 18 کے خلاف مقدمہ، معاملہ میں 2 گرفتار

گجرات کے وڈودرا میں کشتی پلٹ جانے سے پیش آئے حادثہ میں ایک درجن سے زیادہ افراد کے ہلاک ہونے کے معاملہ میں 18 افراد کے خلاف مقدمہ درج کیا گیا ہے، جبکہ دو ملزمان کو گرفتار کر لیا گیا ہے

<div class="paragraphs"><p>تصویر آئی اے این ایس</p></div>

تصویر آئی اے این ایس

user

قومی آواز بیورو

وڈودرا: گجرات کے وڈودرا میں کشتی پلٹ جانے سے پیش آئے حادثہ میں ایک درجن سے زیادہ افراد کے ہلاک ہونے کے معاملہ میں 18 افراد کے خلاف مقدمہ درج کیا گیا ہے، جبکہ دو ملزمان کو گرفتار کر لیا گیا ہے۔ بقیہ ملزمان کو تلاش کرنے کے لیے 9 ٹیمیں تشکیل دی گئی ہیں۔

خبر رساں ایجنسی آئی اے این ایس کے مطابق وڈودرا کے مضافات میں واقعہ ہرنی جھیل میں جمعرات کو کشتی پلٹ جانے سے 14 اسکولی بچے اور 2 اساتذہ ڈوب گئے تھے۔ یہ افسوس ناک واقعہ اس وقت پیش آیا جب 27 طلبا کا گروپ اپنے اساتذہ کے ساتھ یہاں سیر و تفریح کے لیے پہنچا تھا۔


رپورٹ کے مطابق یہ حادثہ جمعرات کو شام پونے پانچ بجے پیش آیا۔ بتایا جاتا ہے کہ کشتی میں صلاحیت سے زیادہ افراد سوار تھے اور کسی نے بھی ’لائف جیکٹ‘ نہیں پہنا تھا۔ کشتی پلٹنے کے ساتھ ہی موقع پر چیخ و پکار مچ گئی تھی۔ اطلاع موصول ہونے پر پولیس اور انتظامیہ کی ٹیم موقع پہنچی اور ریسکیو آپریشن شروع کیا، تاہم اس وقت تک متعدد افراد ڈوب چکے تھے۔

گجرات کے وزیر اعلیٰ بھوپیندر پٹیل نے حادثے میں ہلاک ہونے والے بچوں کے اہل خانہ سے دلی تعزیت کا اظہار کرتے ہوئے اس واقعے کو انتہائی دل دہلا دینے والا قرار دیا۔ انہوں نے یقین دلایا کہ متاثرین کو فوری امداد اور علاج فراہم کیا جائے گا۔

ایک بیان میں وزیر اعظم کے دفتر نے حادثے کے نتیجے میں ہونے والی ہلاکتوں پر دکھ کا اظہار کیا، سوگوار خاندانوں سے اظہار تعزیت کیا اور زخمیوں کی جلد صحت یابی کی خواہش کی۔ یہ اعلان کیا گیا کہ ہر مرنے والے کے لواحقین کو وزیر اعظم کے قومی ریلیف فنڈ (پی ایم این آر ایف) سے 2-2 لاکھ روپے اور زخمیوں کو 50-50 ہزار روپے دئے جائیں گے۔


کانگریس صدر ملکارجن کھڑگے نے اس خبر پر گہرے دکھ کا اظہار کیا اور گجرات حکومت اور انتظامیہ سے راحت اور بچاؤ کے کاموں میں تیزی لانے کی اپیل کی۔ انہوں نے لاپتہ ہونے والے طلباء کی جان بچانے کی اہمیت پر زور دیا اور سانحہ سے متاثرہ خاندانوں کے ساتھ یکجہتی کا اظہار کیا۔

Follow us: Facebook, Twitter, Google News

قومی آواز اب ٹیلی گرام پر بھی دستیاب ہے۔ ہمارے چینل (qaumiawaz@) کو جوائن کرنے کے لئے یہاں کلک کریں اور تازہ ترین خبروں سے اپ ڈیٹ رہیں۔