گجرات: بڑودہ میں دلخراش سڑک حادثہ، 11 افراد ہلاک، 17 زخمی

ایڈیشنل کمشنر پولیس چراغ کورڈیا نے بتایا کہ ویکُنٹھ سوسائٹی کے قریب بدھ کی صبح ایک ٹیمپو اور ٹریلر میں ٹکر ہو گئی۔ حادثے میں ٹیمپو سوار 26 افراد میں سے 11 افراد کی موت ہو گئی اور دیگر 15 زخمی ہو گئے۔

سڑک حادثہ، علامتی تصویر / آئی اے این ایس
سڑک حادثہ، علامتی تصویر / آئی اے این ایس
user

قومی آواز بیورو

بڑودہ: گجرات کے شہر بڑودہ میں پانی گیٹ علاقے میں بدھ کے روز پیش آنے والے ایک اندوہناک سڑک حادثے میں 11 افراد کی موت ہو گئی۔ ہلاک ہونے والوں میں 5 خواتین اور ایک بچہ شامل ہے۔ حادثے میں 17 افراد زخمی بھی ہوئے ہیں۔ زخمیوں کا علاج بڑودہ کے اسپتال میں کیا جا رہا ہے۔

ایڈیشنل کمشنر پولیس چراغ کورڈیا نے بتایا کہ واگھوڈیا چوکڑی کی ویکُنٹھ سوسائٹی کے قریب بدھ کی صبح ایک ٹیمپو اور ٹریلر میں ٹکر ہو گئی۔ حادثے میں ٹیمپو سوار 26 افراد میں سے 11 افراد کی موت ہو گئی اور دیگر 15 زخمی ہو گئے۔ زخمیوں کو اسپتال میں داخل کروایا گیا ہے۔


ہلاک ہونے والوں کی شناخت ابھی نہیں ہو پائی ہے۔ تمام متاثرہ افراد سورت سے درشن کے لیے پاواگاڑھ کی جانب جا رہے تھے۔ پولیس نے موقع پر پہنچ کر ضروری کارروائی شروع کر دی ہے۔ اس حادثہ پر وزیر اعلیٰ نریندر مودی، کانگریس لیڈر راہل گاندھی، گجرات کے وزیرا علیٰ وجے روپانی سمیت متعدد سیاسی لیڈران نے تعزیت کا اظہار کیا ہے۔

وزیر اعظم نریندر مودی نے ٹوئٹ کیا، ’’بڑودا (وڈودرا) میں ہونے والے حادثے سے میں غمگین ہوں۔ میری تعزیت ان لوگوں کے ساتھ ہیں جنہوں نے اپنے پیاروں کو کھو دیا ہے۔ دعا ہے کہ زخمیوں کی جلد صحت یابی ہو۔ انتظامیہ حادثے کی جگہ پر ہر ممکن مدد فراہم کر رہی ہے۔‘‘


کانگریس کے سابق صدر راہل گاندھی نے ٹوئٹ کیا، ’’بڑودہ حادثہ کی خبر انتہائی المناک ہے۔ ہلاک شدگان کے اہل خانہ سے میری تعزیت۔ امید ہے کہ حکومت و انتظامیہ راحتی کاموں میں کوئی کمی نہیں چھوڑے گی۔ کانگریس کے لوگوں سے اپیل ہے کہ ہر ممکن مدد کریں۔‘‘

گجرات کے وزیر اعلیٰ وجے روپانی نے کہا، ’’بڑودہ کے پاس سڑک حادثہ کے سبب زندگیوں کا ضیاع افسوس ناک ہے۔ افسران کو ضروری اقدام اٹھانے کی ہدایت دے دی گئی ہے۔ جو زخمی ہوئے ہیں وہ جلدی صحت یاب ہوں۔ ہلاک شدگان کے لئے میں دعاگو ہوں۔‘‘

Follow us: Facebook, Twitter, Google News

قومی آواز اب ٹیلی گرام پر بھی دستیاب ہے۔ ہمارے چینل (qaumiawaz@) کو جوائن کرنے کے لئے یہاں کلک کریں اور تازہ ترین خبروں سے اپ ڈیٹ رہیں۔