آن لائن تعلیم کے لیے رہنما اصول جاری، 3 گھنٹہ سے زیادہ نہیں ہوگی کلاس
ڈیجیٹل ایجوکیشن کے لیے جو گائیڈ لائن یعنی رہنما اصول جاری کیے گئے ہیں اس کے مطابق اسکولی طلبا کے لیے زیادہ سے زیادہ آن لائن کلاس کی حد روزانہ تین گھنٹے مقرر کی گئی ہے۔
کورونا بحران میں آن لائن تعلیم کا کلچر بہت تیزی کے ساتھ بڑھا ہے اور اسی کو دیکھتے ہوئے مرکزی حکومت نے رہنما اصول جاری کر دیئے ہیں۔ مرکزی وزیر برائے فروغ انسانی وسائل رمیش پوکھریال نشنک نے ڈیجیٹل تعلیم کے تعلق سے 'پرگیاتا' (پی آر جاے جی وائی اے ٹی اے) گائیڈ لائنس جاری کیے جانے کا اعلان منگل کے روز کیا جو کہ آٹھ مراحل پر مبنی ہیں۔ رہنما اصول میں آن لائن اور ڈیجیٹل تعلیم کے جو آٹھ مراحل ہیں ان میں پلاننگ، ریویو، ایڈمنسٹریشن، گائیڈنس، یاک (بات)، اسائن، ٹریک اور ایپریسیشن شامل ہے۔ انہی آٹھ مراحل کو جوڑ کر اس رہنما اصول یعنی گائیڈ لائن کا نام دیا گیا ہے 'پرگیاتا'۔
اپنے ایک بیان میں مرکزی وزیر نشنک نے کہا کہ "پرگیاتا گائیڈ لائن طلبا کو مدنظر رکھتے ہوئے تیار کیا گیا ہے، جو لاک ڈاؤن کے سبب ابھی گھروں پر موجود طلبا کے لیے آن لائن، کمبائن یا ڈیجیٹل تعلیم پر مرکوز ہے۔" انھوں نے مزید کہا کہ "ڈیجیٹل یا آن لائن تعلیم پر جاری یہ رہنما اصول تعلیم کا معیار بڑھانے کے لیے آن لائن تعلیم کو فروغ دینے کو وسیع منصوبہ یا اشارہ فراہم کرتے ہیں۔ اسکول ہیڈ، ٹیچرس، سرپرستوں، ٹیچرس ٹرینر اور طلبا سمیت فائدہ کنندگان کے مختلف گروپ کے لیے یہ رہنما اصول اہم اور قابل قدر ہوں گے۔"
ڈیجیٹل ایجوکیشن کے لیے جو رہنما اصول جاری کیے گئے ہیں اس کے مطابق اسکولی طلبا کے لیے زیادہ سے زیادہ آن لائن کلاس کی حد روزانہ تین گھنٹے مقرر کی گئی ہے۔ نرسری سطح کے کلاس کے بچوں کے والدین کو تعلیم کے تعلق سے رہنمائی کی جائے گی۔ یہ کلاس صرف 30 منٹ کی ہوگی۔ اسی طرح درجہ 1 سے 8 تک کے طلبا کو روزانہ 30 سے 45 منٹ کے زائد از 4 کلاسز لینے کی اجازت ہوگی۔ 9ویں سے 12ویں درجہ تک کے لیے کیا اصول ہوں گے، اس سلسلے میں ابھی کچھ نہیں کہا گیا ہے کیونکہ ابھی منصوبہ بندی کی جا رہی ہے۔
واضح رہے کہ کووڈ-19 وبا کی وجہ سے ملک کے سبھی اسکول بند ہیں۔ اس سے اسکولوں میں پڑھ رہے 24 کروڑ سے زیادہ بچے متاثر ہو رہے ہیں۔ اسکولوں کے اس طرح آگے بھی بند رہنے سے بچوں کو سیکھنے کے مواقع میسر نہیں ہو سکیں گے۔ یہی وجہ ہے کہ مرکزی وزیر نشنک نے کہا کہ تعلیم پر وبا کے اثرات کو کم کرنے کے لیے اسکولوں کو نہ صرف اب تک پڑھانے اور سکھانے کے طریقے کو بدل کر پھر سے تعلیم حاصل کرنے کے نئے ماڈل تیار کرنے ہوں گے، بلکہ گھر پر اسکولی تعلیم اور اسکول میں اسکولی تعلیم کے ایک بہترین انضمام کے ذریعہ بچوں کو معیاری تعلیم مہیا کرنے کی ایک مناسب ترکیب بھی پیش کرنی ہوگی۔
Follow us: Facebook, Twitter, Google News
قومی آواز اب ٹیلی گرام پر بھی دستیاب ہے۔ ہمارے چینل (qaumiawaz@) کو جوائن کرنے کے لئے یہاں کلک کریں اور تازہ ترین خبروں سے اپ ڈیٹ رہیں۔
Published: 15 Jul 2020, 3:11 PM