دہلی-این سی آر میں بڑھتی فضائی آلودگی، ’جی آر اے پی-2‘ نافذ، جانیں کیا ہیں نئی پابندیاں اور ہدایات؟

آلودگی کے بڑھتے ہوئے خدشات کے پیش نظر جی آر اے پی-2 کے تحت کئی پابندیاں لگائی گئی ہیں۔ ان میں ڈیزل جنریٹرز کا استعمال محدود کرنا، سڑکوں پر پانی کا چھڑکاؤ کرنا اور پارکنگ فیس میں اضافہ شامل ہے

<div class="paragraphs"><p>دہلی میں آلودگی / فائل تصویر / قومی آواز / وپن</p></div>

دہلی میں آلودگی / فائل تصویر / قومی آواز / وپن

user

قومی آواز بیورو

نئی دہلی: دہلی اور این سی آر میں بڑھتی ہوئی فضائی آلودگی کی صورتحال کو دیکھتے ہوئے آج یعنی 22 اکتوبر 2024 سے جی آر اے پی (گریڈیڈ ریسپانس ایکشن پلان) کے دوسرے مرحلے یعنی جی ’آر اے پی-2‘ کو نافذ کر دیا گیا ہے۔ یہ اقدام اس وقت کیا گیا ہے جب دہلی میں ایئر کوالٹی انڈیکس (اے کیو آئی) خطرناک سطح تک پہنچ چکا ہے اور 300 سے تجاوز کر گیا ہے۔ جی آر اے پی-2 کے تحت مختلف پابندیاں اور ہدایات جاری کی گئی ہیں تاکہ فضائی آلودگی کو کم کیا جا سکے۔

یاد رہے کہ دہلی میں ہر سال اکتوبر اور نومبر کے مہینوں میں آلودگی کی سطح میں اضافہ ہو جاتا ہے، جس کی وجہ سے حکومت کی طرف سے مختلف اقدامات کیے جاتے ہیں۔ اس سال بھی 15 اکتوبر کو جی آر اے پی کا پہلا مرحلہ اس وقت نافذ کیا گیا جب اے کیو آئی 201 سے 300 کے درمیان تھا۔ لیکن اب آلودگی کی شدت 300 سے اوپر جانے پر جی آر اے پی-2 لاگو کیا گیا ہے۔


جی آر اے پی-2 کے تحت سب سے اہم پابندی ڈیزل جنریٹرز کے استعمال پر لگائی گئی ہے۔ دہلی-این سی آر میں کہیں بھی ڈیزل جنریٹرز کا استعمال ممنوع قرار دیا گیا ہے، تاہم ہسپتالوں، ریلوے اور میٹرو سروسز کے لیے اس پابندی میں نرمی دی گئی ہے۔ اس کے علاوہ کوئلہ اور لکڑی جلانے پر بھی مکمل پابندی عائد کی گئی ہے تاکہ ہوا میں آلودگی کی مقدار کم ہو سکے۔

حکومت نے سڑکوں کی صفائی پر بھی خصوصی زور دیا ہے اور روزانہ سڑکوں پر پانی کا چھڑکاؤ کرنے کی ہدایت جاری کی گئی ہے تاکہ دھول اور مٹی کی وجہ سے پیدا ہونے والی آلودگی کو کم کیا جا سکے۔ اس کے ساتھ ہی، پرائیویٹ گاڑیوں کی پارکنگ فیس میں بھی اضافہ کر دیا گیا ہے تاکہ لوگ زیادہ سے زیادہ پبلک ٹرانسپورٹ کا استعمال کریں۔


پبلک ٹرانسپورٹ کو فروغ دینے کے لیے سی این جی اور الیکٹرک بسوں کے چکر بڑھا دیے گئے ہیں اور دہلی میٹرو کے بھی اضافی سفر کا انتظام کیا گیا ہے تاکہ لوگ ذاتی گاڑیوں کے بجائے پبلک ٹرانسپورٹ استعمال کریں۔ اس سے نہ صرف ٹریفک میں کمی آئے گی بلکہ آلودگی کی سطح میں بھی خاطر خواہ کمی متوقع ہے۔

واضح رہے کہ جی آر اے پی چار مراحل پر مشتمل ہے، جس میں پہلا مرحلہ اس وقت نافذ ہوتا ہے جب اے کیو آئی 201 سے 300 کے درمیان ہو۔ دوسرا مرحلہ اس وقت لاگو کیا جاتا ہے جب اے کیو آئی 301 سے 400 کے درمیان ہو، تیسرا مرحلہ اے کیو آئی کے 401 سے 450 ہونے پر، جبکہ چوتھا مرحلہ اے کیو آئی کے 450 سے تجاوز کر جانے پر نافذ ہوتا ہے۔

Follow us: Facebook, Twitter, Google News

قومی آواز اب ٹیلی گرام پر بھی دستیاب ہے۔ ہمارے چینل (qaumiawaz@) کو جوائن کرنے کے لئے یہاں کلک کریں اور تازہ ترین خبروں سے اپ ڈیٹ رہیں۔