12 اراکین پارلیمنٹ کی معطلی واپس نہیں ہوئی تو بھوک ہڑتال کریں گی اپوزیشن پارٹیاں: کھڑگے
ملکارجن کھڑگے کا کہنا ہے کہ گر اراکین پارلیمنٹ کی معطلی کر رہے ہیں تو اصول کے مطابق ہی کر سکتے ہیں، گزشتہ اجلاس کی بات کو سرمائی اجلاس میں لا کر یہ معطلی کی گئی ہے جو مناسب نہیں۔
اپوزیشن پارٹیوں نے منگل کے روز مرکزی حکومت پر الزام عائد کرتے ہوئے کہا کہ راجیہ سبھا میں جو رکاوٹیں پیدا ہو رہی ہیں، اس کے لیے پوری طرح سے مودی حکومت ذمہ دار ہے۔ حکومت نے ضابطوں کو توڑتے ہوئے ہمارے 12 اراکین کو معطل کیا ہے۔ اگر معطلی واپس نہیں لی گئی تو اپوزیشن پارٹیاں معطل اراکین پارلیمنٹ کے ساتھ بھوک ہڑتال پر بیٹھیں گے۔
راجیہ سبھا میں اپوزیشن لیڈر ملکارجن کھڑگے نے منگل کے روز کہا کہ ’’راجیہ سبھا میں پیدا ہو رہی رکاوٹوں کے لیے، بار بار ایوان ملتوی ہونے کے لیے حکومت ذمہ دار ہے۔‘‘ انھوں نے مزید کہا کہ ’’ہم نے ایوان کو چلانے کی بہت کوشش کی۔ ہم بار بار ایوان کے لیڈر، سربراہ سے ملتے رہے اور اپنی بات رکھی کہ رول 256 کے مطابق ہی اراکین پارلیمنٹ کو معطل کر سکتے ہیں۔ لیکن انھوں نے ان ضابطوں کو چھوڑ دیا اور غلط طریقے سے مانسون اجلاس میں پیش آئے واقعہ کو سرمائی اجلاس میں لا کر 12 اراکین کو معطل کر دیا۔ اس سے صاف ظاہر ہے کہ حکومت کی منشا ایوان چلانے کی نہیں ہے۔‘‘
ملکارجن کھڑگے نے کہا کہ ہم نے اب یہ طے کیا ہے کہ جب تک اراکین پارلیمنٹ کی معطلی واپس نہیں لی جاتی، ہم اپنی مخالفت جاری رکھیں گے۔ معطلی واپس نہیں ہوئی تو بیٹھے ہوئے اراکین پارلیمنٹ کے ساتھ ہم بھی ایک دن بیٹھ کر بھوک ہڑتال کریں گے۔ ہم نے لوک سبھا کے اراکین پارلیمنٹ سے بھی یہ گزارش کی ہے کہ وہ بھی دھرنے میں تعاون دیں۔ حکومت جس طریقے سے چل رہی ہے، وہ تاناشاہی عمل ہے۔‘‘
ملکارجن کھڑگے نے کہا کہ راجیہ سبھا میں جو خلل پیدا ہو رہا ہے، اس کے لیے صرف حکومت ہی ذمہ دار ہے۔ اراکین پارلیمنٹ کو معطل کر رہے ہیں، تو شرائط و ضوابط کے مطابق ہی ایسا ہونا چاہیے۔ گزشتہ اجلاس کی بات کو سرمائی اجلاس میں لا کر معطل کیا گیا۔ ہر معطل کیے جانے والے اراکین پارلیمنٹ سے پہلے بات کر کے ان کو بتانا چاہیے تھا کہ کیوں معطل کر رہے ہیں اور یہ 11 اگست 2021 کو ہی ہونا چاہیے تھا۔ حکومت قوانین کو غلط طریقے سے استعمال کر رہی ہے۔
غور طلب ہے کہ 12 اراکین پارلیمنٹ کی معطلی کے بعد سے گزشتہ 6 دنوں سے روزانہ اپوزیشن اراکین پارلیمنٹ مظاہرہ کر رہے ہیں۔ منگل کو بھی پارلیمنٹ احاطہ میں مہاتما گاندھی کے مجسمہ کے سامنے دھرنا دیا گیا۔ رکن پارلیمنٹ جیہ بچن، شیوسینا کے سینئر لیڈر سنجے راؤت اور کئی دیگر اپوزیشن اراکین پارلیمنٹ ان کی حمایت کے لیے پہنچے اور حکومت کے خلاف نعرے بازی کی۔
Follow us: Facebook, Twitter, Google News
قومی آواز اب ٹیلی گرام پر بھی دستیاب ہے۔ ہمارے چینل (qaumiawaz@) کو جوائن کرنے کے لئے یہاں کلک کریں اور تازہ ترین خبروں سے اپ ڈیٹ رہیں۔