جوشی مٹھ کے غرق ہونے کے تعلق سے معلومات عام نہ کریں! اسرو سمیت تمام اداروں کو حکومت کی ہدایت

اسرو سمیت تمام اداروں کو ہدایت دی ہے کہ وہ جوشی مٹھ کے تعلق سے معلومات عام نہ کریں۔ یہ ہدایت اس رپورٹ کے جاری ہونے کے بعد دی گئی ہے جس میں کہا گیا ہے کہ جوشی مٹھ 12 دنوں میں 5.4 سینٹی میٹر دھنس چکا ہے

<div class="paragraphs"><p>آئی اے این ایس</p></div>

آئی اے این ایس

user

قومی آواز بیورو

نئی دہلی: انڈین ریسرچ اسپیس آرگنائزیشن یعنی اسرو کی طرف سے یہ اطلاع جاری کئے جانے بعد کہ اتراکھنڈ میں جوشی مٹھ صرف 12 دنوں میں 5.4 سینٹی میٹر غرق ہو گیا ہے، حکومت نے اب اس سلسلہ میں معلومات کو چھپانے کا اعلان کر دیا ہے۔ نیشنل ڈیزاسٹر مینجمنٹ اتھارٹی یعنی این ڈی ایم اے جو کہ مرکزی حکومت کے ماتحت کام کرتی ہے، نے تمام سرکاری اداروں کو ایک سرکلر جاری کیا ہے کہ وہ میڈیا کے ساتھ کسی بھی قسم کی معلومات شیئر نہ کریں۔ یہ بھی کہا کہ جوشی مٹھ سے متعلق کوئی بھی معلومات سوشل میڈیا پر بھی جاری نہ کی جائیں۔ سرکلر میں کہا گیا ہے کہ مختلف تنظیموں کے اندازوں اور قیاس آرائیوں سے ابہام پیدا ہو رہا ہے۔

سرکلر میں کہا گیا ہے ’’یہ دیکھا گیا ہے کہ مختلف سرکاری ادارے سوشل میڈیا پلیٹ فارمز پر موضوع (جوشی مٹھ) سے متعلق ڈیٹا جاری کر رہے ہیں اور ساتھ ہی وہ حالات کی اپنی تشریح کے ساتھ میڈیا کے ساتھ بات چیت کر رہے ہیں۔ اس سے نہ صرف متاثرہ رہائشیوں میں بلکہ ملک کے شہریوں میں بھی الجھن پیدا ہو رہی ہے۔‘‘ سرکلر میں یہ بھی کہا گیا ہے کہ مرکزی وزارت داخلہ کے ساتھ 12 جنوری کو ہونے والی میٹنگ میں اس مسئلے پر غور کیا جائے گا۔


سرکلر میں کہا گیا ہے کہ جوشی مٹھ میں زمین کے دھنسنے کی صورت حال کا جائزہ لینے کے لیے ماہرین کا ایک گروپ تشکیل دیا گیا ہے، ایسی صورت حال میں این ڈی ایم اسرو سمیت تمام اداروں سے اپیل کرتا ہے کہ وہ اس سلسلے میں سوشل میڈیا یا دیگر پر کوئی معلومات نہ دیں۔ جب تک ماہرین کا گروپ جوشی مٹھ پر اپنی رپورٹ کو حتمی شکل نہیں دے دیتا تب تک شیئر نہ کریں۔

خیال رہے کہ اسرو کے نیشنل ریموٹ سینسنگ سینٹر نے اپنے سیٹلائٹ کارٹو سیٹ-2ایس سے لی گئی تصویروں کو جاری کرتے ہوئے کہا ہے کہ 27 دسمبر 2022 سے 8 جنوری 2023 کے درمیان جوشی مٹھ 5.4 سینٹی میٹر غرق ہو گیا ہے۔

اس رپورٹ میں شواہد کے بیانات کی بنیاد پر کہا گیا تھا کہ 2 جنوری 2023 کو بڑے پیمانے پر زمین دھنسنے کی وجہ سے لینڈ سلائیڈنگ ہوئی تھی۔ اس کے بعد جوشی مٹھ کے تمام گھروں میں گہری دراڑیں پڑ گئی تھیں جس کے بعد مذہبی مقام سمجھے جانے والے جوشی مٹھ سے تقریباً 4000 خاندانوں کو محفوظ مقامات پر منتقل کر دیا گیا ہے۔


خیال رہے کہ ماہرین ماحولیات اور مقامی باشندے طویل عرصے سے جوشی مٹھ جیسے علاقوں میں بڑے پیمانے پر تعمیرات اور دیگر سرگرمیوں کے بارے میں خبردار کر رہے ہیں۔ لیکن ان انتباہات کو نظر انداز کرتے ہوئے حکومت نے علاقے میں سڑکوں وغیرہ کی تعمیر کا کام جاری رکھا۔ اس دوران کئی ہوٹل وغیرہ اور دوسری کثیر المنزلہ عمارتیں بھی وجود میں آ چکی ہیں۔

Follow us: Facebook, Twitter, Google News

قومی آواز اب ٹیلی گرام پر بھی دستیاب ہے۔ ہمارے چینل (qaumiawaz@) کو جوائن کرنے کے لئے یہاں کلک کریں اور تازہ ترین خبروں سے اپ ڈیٹ رہیں۔