مودی حکومت کسانوں کے خلاف ظالمانہ رویہ چھوڑ کر متنازعہ قوانین واپس لے: بھوپندر ہڈا

ہریانہ کے سابق وزیراعلی بھوپیندر سنگھ ہڈا نے منگل کو یہاں پریس کانفرنس میں کہا کہ حکومت کو کھیتی کو روزگار کی پائیدار بنیاد بنانے کے لئے زرعی اصلاحات کو قانونی جامہ پہنانا چاہیے۔

تصویر یو این آئی
تصویر یو این آئی
user

یو این آئی

نئی دہلی: کانگریس نے کہا ہے کہ حکومت کو اگر زرعی شعبہ میں اصلاح لانی ہے اور کسانوں کے حق میں کچھ کرنا ہے تو اسے حال میں پاس کسانوں سے متعلق تینوں قانونوں کو واپس لے کر سب کے اتفاق سے نئے قانون بناکر کم از کم امدادی قیمت - ایم ایس پی کو لازمی کردینا چاہیے۔

کانگریس کے سینئر رہنما اور ہریانہ کے سابق وزیراعلی بھوپیندر سنگھ ہڈا نے منگل کو یہاں پریس کانفرنس میں کہا کہ حکومت کو کھیتی کو روزگار کی پائیدار بنیاد بنانے کے لئے زرعی اصلاحات کو قانونی جامہ پہنانا چاہیے۔ ان کا کہنا تھا کہ حکومت کو سب سے پہلے ان تینوں قانونوں کو واپس لے کر کسانوں کی تحریک کو ختم کرنا چاہیے۔


انہوں نے کہا کہ کسانوں کے حق کی بات کرنے والی مودی حکومت اپنے مطالبات کے سلسلے میں دہلی آرہے کسانوں کو پانی کی بوچھاریں اور ڈنڈے مارکر روکنا چاہتی ہے۔ کسان ایسا برتاؤ کرنے والی حکومت پر کیسے بھروسہ کر سکتے ہیں۔

بھوپیندر ہڈا نے کہا کہ کسانوں کا حکومت پر بھروسہ برقرار رہے اس کے لئے ان کے ساتھ ظالمانہ رویہ کرنے کے بجائے حکومت کو ان کے ساتھ پیار سے بات کرنی چاہیے تھی لیکن وہ ایسا کرنے میں ناکام رہی ہے اور کسانوں کو گمراہ کرنے کی کوشش کرتی رہی ہے۔ کانگریس رہنما نے کسانوں کے بھارت بند کو کامیاب بتایا اور کہا کہ حکومت نے ان کے ساتھ نا انصافی کی ہے اس لئے پارٹی نے کسانوں کے بند کی حمایت کی ہے۔


کسانوں سےمتعلق تینوں قانون واپس لیے جائیں: دگوجے

مدھیہ پردیش کے سابق وزیراعلیٰ دگوجے سنگھ نے آج کہا کہ مرکزی حکومت کو تینوں کسان قانون واپس لینا چاہیے۔ راجیہ سبھا کے رکن پارلیمنٹ دگوجے سنگھ نے ٹوئٹ کے ذریعہ کہا کہ وزیراعظم نریندرمودی کو تینوں کسان قانون واپس لینے چاہیے۔ پارلیمنٹ کی مشترکہ پارلیمانی کمیٹی تشکیل دے کر کسان تنظیموں سے تبادلہ خیال کرنا چاہیے، تاکہ کسانوں کے مفاد میں قانون بنے۔

انہوں نے کہا کہ کسان محنت کرکے اپنا پیٹ بھرتا ہے، اس لیے اسے ان داتا کہتے ہیں۔ انہوں نے کسانوں کے بھارت بند کی حمایت کرنے کی درخواست کرتے ہوئے کہا کہ کیا ہم ان کے لیے اتنا بھی نہیں کرپائیں گے۔ اس درمیان دگوجے سنگھ آج اندور کے چھاونی علاقے میں پہنچے اور لوگوں سے بھارت بند کی حمایت کرنے کی درخواست کی۔ حالانکہ متعلقہ علاقہ کے علاوہ اندور کے دیگر حصوں میں بھی زندگی معمول کے مطابق ہی نظر آئی۔

Follow us: Facebook, Twitter, Google News

قومی آواز اب ٹیلی گرام پر بھی دستیاب ہے۔ ہمارے چینل (qaumiawaz@) کو جوائن کرنے کے لئے یہاں کلک کریں اور تازہ ترین خبروں سے اپ ڈیٹ رہیں۔