مدھیہ پردیش:گورنر بتا رہے ہیں کہ اسمبلی میں کیسے کرائی جائے ووٹنگ!
مدھیہ پردیش کے گورنر اور اتر پردیش بی جے پی کے سابق سینئر رہنما لال جی ٹنڈن نے اسپیکر کو خط لکھ کر کہا ہے کہ اعتماد کے لئے ہونے والی ووٹنگ بٹن دبا کر نہیں کرائی جائے
مدھیہ پردیش میں آج سے بجٹ اجلاس شروع ہونے جا رہا ہےاور اس کے لئے اسمبلی کی کارروئی کی فہرست جاری کر دی گئی ہے۔ اس فہرست میں ویسے تو فلور ٹیسٹ یا اعتماد کا ووٹ حاصل کرنے کا کوئی ذکر نہیں ہے لیکن ریاست میں جو سیاسی بحران جاری ہے اس کی وجہ سے یہ قیاس آرائیاں لگائی جا رہی ہیں کہ ریاستی حکومت کی قسمت کا فیصلہ آج ہی ہوجائے گا۔
اس بیچ ریاست کے گورنر لال جی ٹنڈن نے اسپیکر کو خط لکھ کر کہا ہے کہ فلور ٹیسٹ ہونے کی صورت میں بٹن دبا کر ووٹنگ نہیں ہونی چاہیے بلکہ ارکان اسمبلی سے ہاتھ اٹھا کر ووٹنگ کرانی چاہیے۔ جب سے کانگریس کے جیوترآدتیہ سندھیا نے کانگریس کا ہاتھ چھوڑ کر بی جے پی میں شمولیت اختیار کی ہے تب سے بی جے پی پر یہ بھی الزام ہے کہ وہ کانگریس کے 22 ارکان کو بینگلورو میں لے گئی ہے اور انہوں نے اسمبلی کی رکنیت سے استعفی دے دیا ہے۔ اگر ارکان نے اپنی رکنیت سے استعفی دے دیا ہے تو مدھیہ پردیش کی کانگریس حکومت کے لئے پریشانی ہے لیکن اس کا فیصلہ اسپیکر کو کرنا ہے۔
اس سارے ماحول میں مدھیہ پردیش کے وزیر اعلی کمل ناتھ کا بار بار یہ کہنا ہے کہ ان کی حکومت کو کسی قسم کا کوئی خطرہ نہیں ہے اور سب کچھ ٹھیک ٹھاک ہے۔ اس بیچ دونوں بڑی پارٹیوں نے راجیہ سبھا کے لئے اپنے امیدواروں کے کاغذات داخل کرا دیئے ہیں اور سندھیا نے پہلی مرتبہ کانگریس کے امیدوار کی حیثیت سے نہیں بلکہ بی جے پی کے امیدوار کی حیثیت سے کاغذات داخل کرائے ہیں۔ اس بیچ وزیر اعلی کمل ناتھ نے اسمبلی ارکان کے استعفوں کے تعلق سے کہا ہے کہ بی جے پی ہی اپنے ساتھ ان ارکان کو بینگلورو لے گئی تھی اور بی جے پی ہی ان کے استعفے لے کر آئی ہے اس لئے ان استعفوں کی صداقت ابھی جاننا باقی ہے۔ انہوں نے کہا کہ فلورٹیسٹ کا فیصلہ بھی اسمبلی کے اسپیکر کو ہی لینا ہے۔
Follow us: Facebook, Twitter, Google News
قومی آواز اب ٹیلی گرام پر بھی دستیاب ہے۔ ہمارے چینل (qaumiawaz@) کو جوائن کرنے کے لئے یہاں کلک کریں اور تازہ ترین خبروں سے اپ ڈیٹ رہیں۔
Published: 16 Mar 2020, 10:00 AM