سینتھل بالاجی کی برطرفی پر روک، گورنر نے ہنگامہ آرائی کے بعد فیصلہ لیا واپس

تمل ناڈو کے گورنر نے سینتھل بالاجی کو کابینہ وزیر کے عہدے سے برطرف کر دیا تھالیکن ذرائع کے مطابق  وزارت داخلہ کے مشورے کے بعد گورنر نے یہ فیصلہ واپس لے لیا ہے۔

<div class="paragraphs"><p>فائل علامتی تصویر آئی اے این ایس</p></div>

فائل علامتی تصویر آئی اے این ایس

user

قومی آواز بیورو

تمل ناڈو کے کابینہ وزیر سینتھل بالاجی کو برطرف کرنے کے فیصلے پر روک لگا دی گئی ہے۔  نیوز پورٹل ’آج تک‘ پر شائع خبر کے مطابق وزارت داخلہ کے مشورے کے بعد گورنر نے اپنا فیصلہ تبدیل کر لیا ہے۔ ذرائع کے مطابق جب تک سینتھل کیس میں اٹارنی جنرل کی قانونی رائے نہیں لی جاتی تب تک کابینہ سے کوئی برطرفی نہیں ہوگی۔

گورنر ہاؤس کے ذرائع کے مطابق سینتھل بالاجی کو تامل ناڈو حکومت سے برطرف کرنے کا فیصلہ درست ہے یا نہیں اس کا فیصلہ اٹارنی جنرل سے قانونی رائے لینے کے بعد کیا جائے گا۔ جب تک اے جی کی طرف سے قانونی رائے نہیں آتی، سینتھل کو کابینہ سے برطرف نہیں کیا جائے گا۔


جانکاری کے مطابق اس معاملے میں وزیر داخلہ کی مداخلت کے بعد گورنر نے اپنا فیصلہ بدل لیا ہے۔ اس معاملے میں وزیر داخلہ کی جانب سے گورنر کو مشورہ دیا گیا کہ گورنر سینتھل کی برطرفی کے حوالے سے پہلے اٹارنی جنرل سے قانونی رائے لی جائے، اس کے بعد ہی فیصلہ کیا جائے کہ انہیں برطرف کیا جائے یا نہیں۔

گورنر آر این روی نے بھی سینتھل کے بارے میں اپنے بدلے ہوئے فیصلے کے بارے میں وزیر اعلی اسٹالن کو ایک خط بھیجا ہے۔ گورنر نے  وزیر اعلی کو بتایا کہ سینتھل بالاجی کو برطرف کرنے کا فیصلہ روک دیا گیا ہے۔ اس معاملے میں اب اٹارنی جنرل سے قانونی رائے طلب کی گئی ہے جس کے بعد ہی فیصلہ کیا جائے گا۔


تمل ناڈو راج بھون نے ایک بیان جاری کرتے ہوئے کہا  تھا کہ سینتھل بالاجی کے خلاف بدعنوانی کے کئی سنگین الزامات ہیں۔ ان حالات میں گورنر آر این روی نے انہیں فوری اثر سے کابینہ سے برطرف کر دیا ہے۔ سینتھل بالاجی کو بدعنوانی کے کئی الزامات کا سامنا ہے، جن میں نوکری کے بدلے پیسے لینا اور منی لانڈرنگ شامل ہیں۔ وہ تحقیقات پر اثر انداز ہونے اور قانونی عمل میں رکاوٹیں پیدا کرنے کے لیے بطور وزیر اپنے عہدے کا غلط استعمال کر رہے ہیں۔

سینتھل بالاجی کو کابینہ سے ہٹانے کے گورنر کے فیصلے پر تمل ناڈو کے وزیر اعلی ایم کے اسٹالن نے کہا کہ گورنر کے پاس کسی وزیر کو کابینہ سے ہٹانے کا اختیار نہیں ہے۔ ہم اس فیصلے کے خلاف عدالت جائیں گے۔


واضح رہےتمل ناڈو کے بجلی اور آبکاری وزیر وی سینتھل بالاجی کو ای ڈی نے 14 جون کو ان کے گھر پر 24 گھنٹے کے چھاپے کے بعد گرفتار کیا تھا۔ اس دوران وزیر کی طبیعت بگڑ گئی اور انہیں پولیس حراست میں اسپتال لے جانے تک روتے ہوئے دیکھا گیا۔ وزیر سے منی لانڈرنگ ایکٹ کے تحت نوکری گھوٹالہ کے بارے میں پوچھ گچھ کی گئی۔ اس تفتیش کے بعد اسے گرفتار کر لیا گیا۔

Follow us: Facebook, Twitter, Google News

قومی آواز اب ٹیلی گرام پر بھی دستیاب ہے۔ ہمارے چینل (qaumiawaz@) کو جوائن کرنے کے لئے یہاں کلک کریں اور تازہ ترین خبروں سے اپ ڈیٹ رہیں۔