کشمیر: پلوامہ میں 7 عام شہریوں کی ہلاکت پر گونر نے دیا جانچ کا حکم

ہفتہ کے آپریشن کے دوران شہری ہلاکتوں پر دکھ کا اظہار کرتے ہوئے گورنر نے لوگوں سے اپیل کی کہ وہ ان علاقوں سے اپنے آپ کو دور رکھیں جہاں ملی ٹنسی مخالف آپریشن جاری ہوں۔

علامتی تصویر
علامتی تصویر
user

یو این آئی

سرینگر: جموں وکشمیر کے گورنر ستیہ پال ملک نے جنوبی کشمیر کے ضلع پلوامہ میں شہری ہلاکتوں پر دکھ کا اظہار کرتے ہوئے صوبائی کمشنر کشمیر بصیر احمد خان کو واقعے کی تحقیقات کرنے کی ہدایت دے دی ہے۔

ایک سرکاری ترجمان نے یو این آئی کو بتایا ’’ریاست کے سول اور سینٹرل پولس فورسز کے اعلیٰ افسران کی ایک میٹنگ کی صدارت ہفتہ کو جموں میں گورنر ستیہ پال ملک نے کی جس میں امن و قانون و دیگر سیکورٹی معاملات کا تفصیلی جائزہ لیا گیا۔ گورنر نے ضلع پلوامہ کے سرنو علاقے میں ملی ٹینٹ مخالف آپریشن کے دوران قیمتی جانوں کے نقصان پر گہرے رنج و غم کا اظہار کیا جس میں 7 شہری جاں بحق ہوئے۔‘‘

میٹنگ میں گورنر کے مشیر کے وجے کمار، چیف سیکرٹر ی بی و ی آر سبرامنیم، ڈی جی پی دلباغ سنگھ، گورنر کے پرنسپل سیکرٹری امنگ نرولہ، پرنسپل سیکرٹری داخلہ آر کے گویل، آئی جی پی جموں ایس ڈی ایس جموال، ریاستی و سینٹرل پولس فورسز کے افسران موجود تھے۔ جبکہ ڈویژنل کمشنر کشمیر بصیر احمد خان، اے ڈی جی پی امن و قانون منیر احمد خان، آئی جی پی کشمیر ایس پی پانی، آئی سی سی آر پی ایف روی دیپ سنگھ سہائے نے ویڈیو کانفرنسنگ کے ذریعے میٹنگ میں شرکت کی۔

سرکاری ترجمان کے مطابق گورنر نے کشمیر میں موجودہ سیکورٹی صورتحال کا جائزہ لیا اور ایسے آپریشنوں کے دوران عوام دوست اقدامات اٹھانے کے لئے کہا۔ ہفتہ کے آپریشن کے دوران شہری ہلاکتوں پر دکھ کا اظہار کرتے ہوئے گورنر نے لوگوں سے اپیل کی کہ وہ ان علاقوں سے اپنے آپ کو دور رکھیں جہاں ملی ٹنسی مخالف آپریشن جاری ہوں۔

گورنر نے ڈویژنل کمشنر کشمیر کو ہدایت د ی کہ وہ آج کے پلوامہ واقعہ کی تحقیقات عمل میں لائیں۔ دریں اثنا گورنر کے مشیر کے وجے کمار نے ضلع پلوامہ کے سرنو علاقے میں شہری ہلاکتوں پر اپنے رنج و غم کا اظہار کیا ہے ۔ کے وجے کمار نے غمزدہ کنبوں کے ساتھ دلی ہمدردی کا اظہا رکرتے ہوئے کہا کہ وہ سیکورٹی فورسز اور سول سوسائٹی کے ساتھ ان حالات کا پتہ لگانے کے لئے جڑے ہوئے ہیںجن کی وجہ سے چند قیمتیں جانیں تلف ہوئیں۔

پلوامہ میں عام شہریوں کی ہلاکتیں ایک منصوبہ بند سازش: نیشنل کانفرنس

ادھر، نیشنل کانفرنس کے جنرل سکریٹری علی محمد ساگر نے 7 عام شہریوں کی ہلاکت پر گہری تشویش اور رنج و الم کا اظہار کرتے ہوئے کہا کہ ایسا لگ رہا ہے کہ گورنر انتظامیہ نے فوج کو عام شہریوں کی ہلاکت کے لئے کھلی چھوٹ دی ہے جو ناقابل قبول ہے۔

انہوں نے کہا کہ ہمارے شہری سٹنگ ڈکس سمجھ کر ہلاک کئے جارہے ہیں اور اس طرح انسانی حقوق کی دھجیاں اُڑھائی جارہی ہیں۔ لوگوں کے مال وجان کا تحفظ کا کوئی خیال نہیں، پلوامہ میں عام شہریوں کی ہلاکتیں منصوبہ بند سازش نظر آتی ہے۔

ساگر نے نیشنل کانفرنس پارٹی ہیڈکوارٹر پر ایک ہنگامی پریس کانفرنس سے خطاب کرتے ہوئے کہا ’’ہماری جماعت انسانی حقوق کی پاسدار جماعت رہی ہے اور ہر شہری کو امن وسکون کی زندگی بسر کرنے کے ساتھ ساتھ ان کے اپنے آئینی اور جمہوری حقوق کی آزادی ہونی چاہئے۔

انہوں نے کہا جموں وکشمیر کوئی فوجی چھاونی نہیں ہے ہمیں بھی عزت والی زندگی بسر کرنے کا حق ہے۔ ان کا کہنا تھا ’’پلوامہ میں جس قدر عام شہریوں کی حشیانہ اور سفاکانہ ہلاکتیں کی گئیں پوری ریاست اس پر ماتم کناں ہے اور فوج کی بے تحاشا طاقت کے ساتھ ساتھ فوج کی طرف سے شہریوں پر اندھا دھند فائرنگ کر کے ہلاک کرنا انسانیت اور جمہوریت کا قتل ہے۔‘‘

Follow us: Facebook, Twitter, Google News

قومی آواز اب ٹیلی گرام پر بھی دستیاب ہے۔ ہمارے چینل (qaumiawaz@) کو جوائن کرنے کے لئے یہاں کلک کریں اور تازہ ترین خبروں سے اپ ڈیٹ رہیں۔