یوگی حکومت کے وصولی سے متعلق آرڈیننس کو گورنر کی منظوری
آرڈیننس میں سیاسی جلوس، مظاہرہ، ہڑتال یا بند کے دوران سرکاری یا نجی جائیدادوں کو نقصان پہنچانے پر فسادیوں سے وصولی کرنے کا التزام کیا گیا ہے۔
لکھنؤ: اترپردیش کی گورنر آنندی بین پٹیل نے اترپردیش ریکوری آف ڈیمیج ٹو پبلک اینڈ پرائیویٹ پراپرٹی آرڈیننس 2020 کو منظوری دے دی ہے۔ آرڈیننس میں سیاسی جلوس، مظاہرہ، ہڑتال یا بند کے دوران سرکاری یا نجی جائیدادوں کو نقصان پہنچانے پر فسادیوں سے وصولی کرنے کا التزام کیا گیا ہے۔ اس کے لئے ریاستی حکومت ریٹائرڈ ضلع جج کی صدارت میں کلیم ٹریبونل بنائے گی۔ اس کے فیصلے کو کسی بھی دیگر عدالت میں چیلنج نہیں کیا جاسکتا۔
اتنا ہی نہیں ٹریبونل کو ملزم کی جائیداد قرق کرنے کا اختیار ہوگا، ساتھ ہی وہ افسران کو ملزم کا نام، پتہ فوٹوگراف شائع کرنے کا حکم دے سکے گا کہ عام لوگ اس کی جائیدادوں کو نہیں خریدیں۔ آرڈیننس کے مطابق ٹریبونل میں چیئرمین کے علاوہ ایک رکن بھی ہوگا، یہ اسسٹنٹ کمشنر سطح کا افسر ہوگا۔
ٹریبونل نقصان کے اندازے کے لئے کلیم کمشنر کو تعینات کرسکے گا۔ وہ کلیم کمشنر کی مدد کے لئے ہر ضلع میں ایک ایک سرویر کی بھی تقرری کرسکتا ہے، جو نقصان کا اندازہ کرنے میں تکنیکی ماہرین کا کردار ادا کرے گا۔ ٹریبونل کو دیوانی عدالت کے پورے حقوق ہوں گے اور یہ لینڈ ریونیو کی طرح کلیم وصولی کا حکم دے سکے گا۔ حکومت کے مطابق اس آرڈیننس کے قانون بننے سے پبلک پراپرٹی ونجی جائیداد کی بہتر سلامتی کی جاسکے گی۔
واضح رہے ریاستی حکومت یہ آرڈیننس الہ آباد ہائی کورٹ کے گزشتہ اتوار کو دیئے گئے اس حکم کے بعد لائی ہے جس میں کہا گیا تھا کہ حکومت نے کس قانون کے تحت ملزموں کے نام اور پتے پوسٹر کے ساتھ لگائے ہیں۔
Follow us: Facebook, Twitter, Google News
قومی آواز اب ٹیلی گرام پر بھی دستیاب ہے۔ ہمارے چینل (qaumiawaz@) کو جوائن کرنے کے لئے یہاں کلک کریں اور تازہ ترین خبروں سے اپ ڈیٹ رہیں۔
Published: 15 Mar 2020, 7:45 PM