حکومت زرعی قوانین کو واپس لے کر نئے قوانین لائے: آنند شرما
کانگریس لیڈر آنند شرما نے کہا کہ حکومت حالیہ تینوں زرعی قوانین کو واپس لینا چاہئے اور ان کی جگہ پارلیمنٹ کے اگلے اجلاس میں نئے قوانین پیش کرنا چاہئے، کانگریس ان تینوں قوانین کی حمایت کرے گی
نئی دہلی: راجیہ سبھا میں کانگریس کے نائب رہنما آنند شرما نے جمعہ کے روز کہا کہ حکومت حالیہ تینوں زرعی قوانین کو واپس لینا چاہئے اور ان کی جگہ پارلیمنٹ کے اگلے اجلاس میں نئے قوانین پیش کرنا چاہئے، کانگریس ان تینوں قوانین کی حمایت کرے گی۔ آنند شرما نے ایوان صدر کے خطاب پر شکریہ کی تحریک کی بحث میں حصہ لیتے ہوئے کہا کہ حکومت کو جمہوری عمل اور رائے عامہ کا احترام کرنا چاہئے۔ حکومت ایک کمیٹی تشکیل دے اور کسانوں سے بات کرے اور تینوں زرعی قوانین کو واپس لے۔
انہوں نے کہا کہ حکومت پارلیمنٹ کے اگلے اجلاس میں نئے قوانین متعارف کرائے۔ انہوں نے کہا کہ کانگریس ان نئے قوانین کی حمایت کرے گی۔ آنند شرما نے کہا کہ ملک کورونا وبا کے بحران سے اجتماعی کوششوں اور یکجہتی سے ابھرا ہے۔ ریاستی حکومتوں اور عوام نے حکومت کی مکمل حمایت کی ہے۔ لیکن حکومت کے کچھ فیصلوں نے کسانوں کو کارونا کے وبا کے اس بحران میں سڑک پر لڑنے پر مجبور کردیا ہے۔ حکومت کو اس پر غور سے غور کرنا چاہئے۔
انہوں نے کہا کہ حکومت کو بھی اس کے کام کاج کے بارے میں سوچنا چاہئے۔ کورونا وبا کی وجہ سے خرابی کی وجہ سے لاکھوں تارکین وطن مزدور ہزاروں کلومیٹر کا سفر طے کر لیا- لوگوں نے حکومت کے فیصلے کی وجہ سے مشکلات آئیں اور کئی فوت ہو گئے۔
آنند شرما نے صدر کے خطاب میں حقائق چھپانے کا الزام لگاتے ہوئے کہا کہ حکومت معیشت کی غلط تصویر پیش کررہی ہے۔ لاکھوں صنعتیں بند ہوگئیں ، جو کبھی نہیں کھلیں گی۔ لوگ بے روزگار ہوچکے ہیں اور ان کے پاس پیسہ نہیں ہے۔ انہوں نے کہا ، "لوگوں کے ہاتھ میں پیسہ رکھنے کی ضرورت ہے۔ تاکہ اس سے مانگ میں اضافہ ہو اور صنعت چل سکے۔ انہوں نے کہا کہ اگر لوگوں کے پاس پیسہ ہوگا تو وہ خریداری کریں گے۔ اس سے معیشت میں تیزی آئے گی۔
کانگریسی ممبر نے کہا کہ خطاب میں خارجہ پالیسی کا کوئی ذکر نہیں ہے۔ حکومت خارجہ پالیسی پر ناکام ہو رہی ہے۔ حکومت نے بھی پڑوسی ممالک کا ذکر تک نہیں کیا۔ انہوں نے کہا کہ جدید دور میں تمام ممالک کا اثر تمام ممالک پر پڑتا ہے۔ حکومت کو امریکہ ، روس اور دیگر ممالک میں پیش آنے والے واقعات کو دیکھنا چاہئے اور کسانوں سے بات چیت کرنی چاہئے۔
انہوں نے کہا کہ زرعی قوانین کا ذکر کرنا بدقسمتی ہے۔ خاص طور پر ایک ایسے وقت میں جب ملک بھر میں زرعی قوانین کی مخالفت کی جارہی ہے اور کسان تحریک چلانے کے لئے سڑکوں پر ہیں-
یوم جمہوریہ کے موقع پر لال قلعہ پر دہلی میں ہونے والے تشدد اور ترنگے کی توہین کی مذمت کرتے ہوئے آنند شرما نے کہا کہ اس کی غیرجانبداری سے جانچ ہونی چاہئے اور قصورواروں کو سزا دی جانی چاہئے۔ انہوں نے کہا کہ لال قلعے میں صرف 25 -26 ٹریکٹر ہی پہنچے ، لیکن اس دن ایک لاکھ سے زیادہ دہلی آئے اور پرامن طور پر واپس چلے گئے۔ حکومت کو بھی اس حقیقت کو دھیان میں رکھنا چاہئے۔
Follow us: Facebook, Twitter, Google News
قومی آواز اب ٹیلی گرام پر بھی دستیاب ہے۔ ہمارے چینل (qaumiawaz@) کو جوائن کرنے کے لئے یہاں کلک کریں اور تازہ ترین خبروں سے اپ ڈیٹ رہیں۔