حکومت یوکرین میں پھنسے ہندوستانیوں کی مدد جاری رکھے: سپریم کورٹ
اٹارنی جنرل وینوگوپال نے سپریم کورٹ کی تین رکنی بنچ کو بتایا کہ 17,000 لوگ واپس آچکے ہیں اور باقی 7,000 کو نکالنے کی کوششیں کی جارہی ہیں۔
سپریم کورٹ نے مرکزی حکومت سے کہا کہ وہ روس-یوکرین جنگ کے بحران میں پھنسے ہندوستانی شہریوں کی فکر کرے اور ہر ممکن مدد کرے۔ سپریم کورٹ نے کہا کہ حکومت ان کے اہل خانہ کے لئے آن لائن ہیلپ لائن سروس برقرار رکھے۔
چیف جسٹس این۔ وی رمنا کی سربراہی والی بنچ نے اٹارنی جنرل کے. وینوگوپال سے کہا کہ حکومت کو پھنسے ہوئے لوگوں کی مدد جاری رکھنی چاہیے۔ قبل ازیں مسٹر وینوگوپال نے تین رکنی بنچ کو بتایا تھا کہ 17,000 لوگ واپس آچکے ہیں اور باقی 7,000 کو نکالنے کی کوششیں کی جارہی ہیں۔
اٹارنی جنرل نے بتایاکہ وزیر اعظم نےوزراء کے ساتھ میٹنگ کی تاکہ یوکرین میں پھنسے ہوئے باقی ہندوستانیوں کے انخلاء میں تیزی لائی جا سکے۔اٹارنی جنرل نے عدالت کو بتایا کہ یوکرین کے شہر اوڈیسا میں نیشنل میڈیکل یونیورسٹی کی طالبہ فاطمہ اہانہ اور یوکرین رومانیہ سرحد کے قریب پھنسے دیگر طلباء رومانیہ پار کر گئے تھے۔ انہیں رات کوخصوصی طیارے کے ذریعے وطن واپس لایا جائے گا۔
مسٹر وینوگوپال نے بنچ کو یہ بھی بتایا کہ عرضی گزار کی تفصیلات مرکزی وزیر جیوترآدتیہ سندھیا کے ساتھ شیئر کی گئیں۔ مسٹر سندھیا اس وقت رومانیہ میں پھنسے ہندوستانی طلباء کو نکالنے کے لیے ضروری سہولیات فراہم کرنے کے کام میں مصروف ہیں۔
عدالت عظمیٰ کی بنچ نے پھنسے ہوئے لوگوں کو فراہم کی جانے والی اطلاعات کے لیے حکومت کی تعریف کی اور اسے مدد جاری رکھنے کو کہا۔
Follow us: Facebook, Twitter, Google News
قومی آواز اب ٹیلی گرام پر بھی دستیاب ہے۔ ہمارے چینل (qaumiawaz@) کو جوائن کرنے کے لئے یہاں کلک کریں اور تازہ ترین خبروں سے اپ ڈیٹ رہیں۔