ایودھیا: زمین جعل سازی میں ملوث افراد کےاستعفے کا مطالبہ
لوگ اپنا پیٹ کاٹ کر اس مندر کی تعمیر کے لئے چندہ دے رہے ہیں اور بی جے پی لیڈر و افسران کروڑ روپئے کی گھپلے بازی و جعل سازی میں مصروف ہیں۔
کانگریس کی جنرل سیکریٹری پرینکا گاندھی نے جس زور دار طریقے سے ایودھیا میں زمین جعل سازی کا معاملہ اٹھایا ہے اس کے بعدنہ صرف بی جے پی بیک فٹ پر ہے بلکہ اتر پردیش کی دیگر سیاسی پارٹیوں نے بھی اس مدےکو اٹھانا شروع کر دیا ہے۔اب عام آدمی پارٹی(عآپ )رکن پارلیمان و اترپردیش کے انچارج سنجے سنگھ نے کہا کہ عقیدے کے نام پر ایودھیا میں زمین کی جعل سازی کرنے والے عوامی نمائندوں اور افسروں کا استعفی لیا جانا چاہئے۔
سنجے سنگھ نے ہفتہ کو میڈیا نمائندوں سے بات چیت میں کہا کہ رام مندر سے ملک کے کروڑوں لوگوں کا عقیدہ وابستہ ہے۔لوگ اپنا پیٹ کاٹ کر اس مندر کی تعمیر کے لئے چندہ دے رہے ہیں اور بی جے پی لیڈر و افسران کروڑ روپئے کی گھپلے بازی و جعل سازی میں مصروف ہیں۔
انہوں نے کہا کہ غریب ومحروم طبقات کو اپنے خیالات و کاموں میں ہمیشہ آگے رکھنے والے رام کے نام پر بی جے پی لیڈر محروم و ایس سی سماج کے لوگوں سے زمین کو ’دان‘ میں لے کر ایودھیا میں کروڑ روپئے کا کاروبار کرارہے ہیں۔
انہوں نے ایودھیا میں زمین معاملے کی سپریم کورٹ مانیٹرڈ ایس آئی ٹی جانچ کا مطالبہ کرتے ہوئے کہا کہ جتنے بھی ایم ایل اے، افسران اس میں شامل ہیں فورا ان کا استعفی لیا جائے تب اس معاملے کی غیر جانبدارانہ جانچ ممکن ہے۔
عاپ لیڈر نے رام مندر تیرتھ چھیتر ٹرسٹ کے سیکریٹر چنپت رائے کے کردار پر بھی سوالیہ نشان اٹھاتے ہوئے کہا کہ ایک زمین جو کسم پاٹھک اور ہریش پاٹھک سے چنپت رائے نے رام جنم بھومی ٹرسٹ کے لئے 8کروڑ روپئے میں خریدی۔ اس میں گواہ ان کے محیب انل مشرا ہیں جو کہ ٹرسٹ کے رکن ہیں۔
سنجے سنگھ نے کہا کہ اس خریدی گئی زمین میں سے چنپت رائے 3500000 روپئے کی زمین کو یشودا نند ترپاٹھی کو’ دان‘ کردیتے ہیں۔ میں یہ پوچھنا چاہتا ہوں کہ کس اختیار سے انہوں نے یہ زمین ہدیہ کی ہے۔ (یو این آئی انپٹ کے ساتھ)
Follow us: Facebook, Twitter, Google News
قومی آواز اب ٹیلی گرام پر بھی دستیاب ہے۔ ہمارے چینل (qaumiawaz@) کو جوائن کرنے کے لئے یہاں کلک کریں اور تازہ ترین خبروں سے اپ ڈیٹ رہیں۔
Published: 26 Dec 2021, 8:11 AM