مودی حکومت شاہین باغ کی محض 30 ہزار مسلم خواتین کو ہٹانے میں ناکام: توگڑیا
پروین توگڑیا نے کہا کہ شاہین باغ میں مسلم خواتین کے شہریت ترمیمی قانون کے خلاف مظاہرہ سے دہلی والوں کو زبردست پریشانیاں جھیلنی پڑ رہی ہیں۔ لیکن وہ دھرنا ختم کرنے کو تیار نہیں ہیں۔
فتح پور: اپنے متنازعہ اور مسلم مخالف بیانوں کے لئے مشہور ’انترراشٹیہ ہند وپریشد‘ کے صدر پروین توگڑیا نے شاہین باغ کے حوالہ سے مرکزی حکومت پر طنز کیا ہے۔ توگڑیا نے اتوار کے روز کہا کہ مرکزی حکومت نے گجرات میں مظاہرہ کرنے والے 7 لاکھ سے زیادہ پٹیلوں کو ہٹا دیا تھا، لیکن دہلی کے شاہین باغ کے دھرنے پر بیٹھی محض 30 ہزار خواتین کو وہ نہیں ہٹا پا رہی ہے۔
پروین توگڑیا نے نامہ نگاروں سے کہا ’’شاہین باغ میں مسلم خواتین کے شہریت ترمیمی قانون کے خلاف مظاہرہ سے دہلی والوں کو زبردست پریشانیاں جھیلنی پڑ رہی ہیں۔ ان کے دھرنے کو 70 دن ہوگئے ہیں لیکن وہ دھرنا ختم کرنے کو تیار نہیں ہیں۔‘‘ انہوں نے سوال کیا کہ مرکزی حکومت کی ایسی کیا مجبوری ہے کہ جو مظاہرہ کر رہی خواتین کو نہیں ہٹایا جا رہا ہے؟
درین اثنا انہوں نے معیشت کے حوالہ سے بھی مرکزی حکومت کو ہدف تنقید بنایا۔ انہوں نے کہا کہ آج بے روزگاری بھیانک صورت اختیار کر چکی ہے۔ کسان، عام آدمی سب پریشان ہیں۔ پہلے ایم بی بی ایس کی پڑھائی کم پیسوں میں ہوجاتی تھی، آج لاکھوں روپے اس پڑھائی پر خرچ ہو رہے ہیں۔ امیر غریب ہوتے جا رہے ہیں اور غریب اور زیادہ غریب، اسے بدلنا ہوگا۔ انہوں نے کہا کہ رام مندر تو اب بننا شروع ہوجائے گا لیکن رام راجیہ ابھی آنا باقی ہے۔
Follow us: Facebook, Twitter, Google News
قومی آواز اب ٹیلی گرام پر بھی دستیاب ہے۔ ہمارے چینل (qaumiawaz@) کو جوائن کرنے کے لئے یہاں کلک کریں اور تازہ ترین خبروں سے اپ ڈیٹ رہیں۔