راجستھان انتخابات: سرکاری ملازموں نے بی جے پی کی حمایت نہ کرنے کا کیا اعلان
وزیر اعلیٰ وسندھرا راجے سے ناراض سرکاری ملازمین کا کہنا ہے کہ ریاستی حکومت نے ان سے بات چیت میں جان بوجھ کر تاخیر کی تاکہ انتخابی ضابطہ اخلاق نافذ ہو جائے اور وہ اپنی معذوری ظاہر کریں۔
بی جے پی حکمراں ریاست راجستھان کے سرکاری ملازمین ساتویں پے کمیشن کے نفاذ، نئی تقرریوں اور سبکدوشی کے بعد ملنے والی سہولتوں کے ساتھ ساتھ پے گریڈ بڑھانے کا مطالبہ گزشتہ کئی ہفتوں سے کر رہے ہیں اور ایک لاکھ سے زائد ملازمین اس کے لیے دو ہفتوں سے ہڑتال پر بھی تھے۔ گزشتہ 6 اکتوبر کو وزیر اعلیٰ وسندھرا راجے سے ناراض ملازمین نے ہڑتال تو ختم کر دی لیکن ساتھ ہی یہ اعلان بھی کر دیا کہ وہ اس سال کے آخر میں ہونے والے اسمبلی انتخابات میں بی جے پی کی حمایت نہیں کریں گے۔
سرکاری ملازمین کا یہ اعلان بی جے پی کے لیے زبردست جھٹکا ہے کیونکہ ریاست میں پہلے سے ہی وسندھرا راجے حکومت کے خلاف لہر دیکھنے کو مل رہی ہے اور اے بی پی نیوز-سی ووٹر کے تازہ سروے میں بھی کانگریس اکثریت حاصل کرتی ہوئی نظر آ رہی ہے۔ قابل ذکر بات یہ ہے کہ ملازمین کی ہڑتال کے ختم ہونے کے بعد ریاست میں الیکشن کی تاریخوں کا اعلان بھی ہو گیا ہے اور الیکشن کمیشن نے یہاں 7 دسمبر کو ووٹنگ کرائے جانے کا فیصلہ کیا ہے۔ انتخابات کے نتائج کا اعلان 11 دسمبر کو کیا جائے گا۔
اب جب کہ انتخابات کی تاریخوں کا اعلان ہو گیا ہے تو انتخابی ضابطہ اخلاق کا نفاذ بھی ہو گیا ہے، گویا کہ ریاستی حکومت اب کوئی بھی نیا فیصلہ نہیں لے سکے گی اور نہ ہی گرانٹ یا مالیاتی فیصلوں کا اعلان کر سکے گی۔ راجستھان کے سرکاری ملازمین کی بات رکھتے ہوئے راجستھان اسٹیٹ منسٹریل ایمپلائز یونین کے ریاستی جنرل سکریٹری رمیش چندر شرما نے ایک ہندی نیوز ویب سائٹ کو بتایا کہ ’’حکومت نے کسی خاص مطلب سے ہمارے ساتھ بات چیت میں تاخیر کی اور وقت ضائع کیا تاکہ انتخابی ضابطہ اخلاق نافذ ہو جائے۔ ایسے حالات میں ہم نے فیصلہ کیا ہے کہ ریاست کے سرکاری ملازمین آئندہ اسمبلی انتخابات میں بی جے پی کی حمایت نہیں کریں گے۔‘‘
Follow us: Facebook, Twitter, Google News
قومی آواز اب ٹیلی گرام پر بھی دستیاب ہے۔ ہمارے چینل (qaumiawaz@) کو جوائن کرنے کے لئے یہاں کلک کریں اور تازہ ترین خبروں سے اپ ڈیٹ رہیں۔