ہاتھرس معاملہ: مایاوتی برہم، کہا 'یوگی حکومت اپنے تکبرانہ رویہ میں تبدیلی لائے'
مایاوتی نے کہا کہ متاثرہ کے یہاں میڈیا کے جانے پر ان کے ساتھ ہوئی بدسلوکی اور کل و پرسوں اپوزیشن لیڈروں و لوگوں کے ساتھ پولیس نے جو لاٹھی چارج کیا گیا وہ کافی تکلیف دہ اور قابل مذمت اور شرمناک ہے۔
لکھنؤ: بہوج سماج پارٹی (بی ایس پی) سپریمو مایاوتی نے اترپردیش حکومت پر حملہ کرتے ہوئے کہا ہے کہ ریاستی حکومت اپنا تکبرانہ اور تاناشاہی رویہ تبدیلی کرے اور متاثرہ کنبے کو جلد از جلد انصاف دلانے میں اپنا موثر کردار ادا کرے۔ انہوں نے کہا کہ ہاتھرس عصمت دری معاملے کے بعد بی ایس پی وفد سب سے پہلے ستمبر ماہ میں متاثرہ کے کنبے سے ملاقات کے ساتھ ہی حقائق کی جانکاری کے لئے بول گڑھ گاؤں گیا تھا۔ کنبے کے لوگوں کو اس دوران تھانہ میں بلا کر ہی ان سے بات چیت کرائی گئی تھی۔
مایاوتی نے پیر کو اپنے ٹوئٹ میں لکھا 'ہاتھرس عصمت دری معاملے کے بعد سب سے پہلے متاثرہ کنبے سے ملنے و صحیح حقائق کی جانکاری کے لئے وہاں 28 ستمبر کو بی ایس پی کا وفد گیا تھا۔ جن کی تھانے میں ہی بلا کر ان کی بات کرائی گی تھی۔ بات چیت کے بعد ملی رپورٹ کافی تکلیف دہ تھی۔ جس نے مجھے میڈیا میں جانے کے لئے مجبور کر دیا۔
بی ایس پی سپریمو مایاوتی نے کہا کہ 'اس کے بعد وہاں میڈیا کے جانے پر ان کے ساتھ ہوئی بدسلوکی اور کل و پرسوں اپوزیشن لیڈروں و لوگوں کے ساتھ پولیس نے جو لاٹھی چارج کیا گیا وہ کافی تکلیف دہ اور قابل مذمت اور شرمناک ہے۔ حکومت کو اپنے اس تکبرانہ اور تاناشاہی والے رویہ کو تبدیل کرنا چاہیے۔ ورنہ اس سے جمہوریت کی جڑیں کمزور ہوں گی۔
Follow us: Facebook, Twitter, Google News
قومی آواز اب ٹیلی گرام پر بھی دستیاب ہے۔ ہمارے چینل (qaumiawaz@) کو جوائن کرنے کے لئے یہاں کلک کریں اور تازہ ترین خبروں سے اپ ڈیٹ رہیں۔