یو گی راج میں معصوموں کی جانوں کی قیمت نہیں
نئی دہلی: گورکھپور کے اسپتال میں 63 معصوم بچوں کی اموات کی گونج دہلی کے جنتر منتر پر بھی سنائی دی مگر کسی بھی آواز کا اثر اتر پردیش کی یوگی حکومت پر نہیں پڑ رہا۔ سینکڑوں کی تعداد میں جنتر منتر پر جمع ہوئے مظاہرین نے اتر پردیش کے وزیر اعلی اور وزیر صحت سےمطالبہ کیا کہ واقعہ کی اخلاقی ذمہ داری قبول کرتے ہوئے وہ اپنے عہدوں سے استعفیٰ دیں۔بائیں بازو کی طلبہ تنظیم آئسہ (AISA)کی جانب سے منعقد اس احتجاجی مظاہرہ میں مارے جانے والے معصوم بچوں کی یاد میں ایک منٹ کے لئے خاموشی بھی اختیار کی گئی۔
جلسہ کے دوران روی رائے نے کہا کہ مرکزمیں نریندر مودی جیسے خود ساختہ ’وکاس پورش‘اور اتر پردیش میں آدتیہ ناتھ جیسے ’مہان یوگی ‘کی حکومت ہونے کے باوجود گورکھپور میں معصوم بچوں کی جانیں اس قدر سستی ہو گئیں کہ محض 68لاکھ روپے آکسیجن کےلئے ادا نہیں کئے گئے اور بچوں کو دم گھٹ کر مرنے کے لئے چھوڑ دیا گیا۔
جلسہ سے خطاب کرتے ہوئے آئسہ کی سربراہ سچیتا نے کہا کہ نریندر مودی اور یوگی آدتیہ ناتھ دونوں کو ہی دکھاوے کا بہت زیادہ شوق ہے۔ ایک طرف جہاں وزیر اعظم نے گزشتہ 3سالوں میں 66بیرونی دورے کئے ہیں وہیں دوسری طرف یوگی آدتیہ ناتھ جب عوام سے ملنے کے لئے جاتے ہیں تو ان سے پہلے صوفے اور دیگر ساز و سامان پہنچ جاتا ہے جسے دورہ ختم ہوتے ہی وہاں سے اٹھوا لیا جاتا ہے ۔ لیکن حکومت کے پاس غریب بچوں کے لئے آکسیجن کا انتظام کرنے کے لئے پیسے نہیں ہیں ۔ سچیتا نے مزید کہا کہ جو سانحہ ہوا ہے اسے حادثہ نہیں کہا جا سکتا بلکہ اس کو بچوں کا قتل کہا جائے گا۔
مظاہرے میں شرکت کرنے آئے گوہر رضا نے کہا کہ اس حکومت نے بدعنوانی سے پاک ہونے کا چولا اوڑھا ہوا ہے لیکن جب یہ چولا ہٹایا جائے گا تو اندر سے ان کا ایک بھیانک چہرہ سامنے آئے گا۔ شرم کی بات ہے کہ 21ویں صدی میں بھی حکومت بچوں کے لئے آکسیجن کا انتظام نہیں کر پا رہی ہے ۔ گوہر رضانے کہا کہ ہم ان فاسسٹوں کے ہاتھوں اپنے ملک کا حال جرمنی ، افغانستان اور عراق جیسا نہیں ہونے دیں گےاور جدو جہد کر کے عوام کو ان کا حق دلوا کر رہیں گے۔
جے این یو طلباء یونین کے صدر موہت پانڈے نے کہا کہ بچوں کی موت پر ہمیں افسوس ہی نہیں ہے بلکہ شدید غصہ بھی ہے۔ مودی دو دن بعد لال قلعہ سے تقریر کریں گے اور انہیں چاہئے کہ وہ اس موقع پر ان معصوم بچوں کی یاد میں دو منٹ کی خاموشی اختیار کریں لیکن وہ ایسا نہیں کریں گے کیونکہ یہ انکی ترجیحات میں شامل نہیں ہے ۔ موہت نے کہا کہ جب تک اس سانحہ میں ملوث ہر ایک شخص کو سزا نہیں مل جاتی تب تک یہ تحریک جاری رہے گی ۔ابھی تو دہلی سے شروعات ہوئی ہے ہم اس لڑائی کو ہر شہر ہر محلہ اور گلی گلی تک لے کر جائیں گے۔ آئسہ کی صدر سچیتا نے بی جے پی کی حکومت پر حملہ بولتے ہوئے کہا کہ بلب گڑھ کے جنید ، پرتاپ گڑھ کے ظفر، میوات کے پہلو خان ، دادری کے اخلاق کے قتل اور جے این یو کے نجیب کے غائب ہو جانے سے حکومت پر کوئی فرق نہیں پڑتا کیونکہ وہ ان واقعات کی بنا پر ہی ووٹ کی کھیتی کرتی ہے۔
Follow us: Facebook, Twitter, Google News
قومی آواز اب ٹیلی گرام پر بھی دستیاب ہے۔ ہمارے چینل (qaumiawaz@) کو جوائن کرنے کے لئے یہاں کلک کریں اور تازہ ترین خبروں سے اپ ڈیٹ رہیں۔
Published: 13 Aug 2017, 9:15 PM