لکھنؤ والوں کے لیے خوشخبری، جلد ملے گا 6 ’وندے بھارت‘ ٹرینوں کا تحفہ!

ریلوے افسران نے نئی ٹرینیں چلانے سے متعلق تیاریاں تیز کر دی ہیں، اسی ضمن میں لکھنؤ کے گومتی نگر سے کٹرا، پوری اور ممبئی کے لیے بھی وندے بھارت ٹرینیں چلائی جائیں گی۔

وندے بھارت ٹرین، تصویر آئی اے این ایس
وندے بھارت ٹرین، تصویر آئی اے این ایس
user

قومی آواز بیورو

اتر پردیش کی راجدھانی لکھنؤ میں رہنے والوں کے لیے ایک بڑی خوشخبری سامنے آ رہی ہے۔ جلد ہی لکھنؤ سے ملک کے الگ الگ 6 شہروں کے لیے نئی وندے بھارت ٹرینوں کی شروعات ہونے والی ہے۔ یعنی لکھنؤ کو 6 وندے بھارت ٹرینوں کا تحفہ ملنے والا ہے۔ میڈیا رپورٹس کے مطابق 2024 میں ہونے والے لوک سبھا انتخاب سے پہلے ان ٹرینوں کی آمد و رفت شروع ہو سکتی ہے۔ لکھنؤ کے جن شہروں کے لیے یہ ٹرینیں چلیں گے ان میں پٹنہ، ممبئی، پوری، کٹرا، دہرادون اور میرٹھ شامل ہیں۔

قابل ذکر ہے کہ مرکزی وزیر ریل اشونی ویشنو نے گزشتہ ہفتہ ہی لکھنؤ سے میرٹھ تک وندے بھارت ٹرین چلانے کا اعلان کیا تھا۔ اب اس سلسلے میں سرگرمیاں تیز ہو گئی ہیں۔ ریلوے افسران نے بھی نئی ٹرینیں چلانے کو لے کر تیاریاں تیز کر دی ہیں۔ توجہ طلب بات یہ بھی ہے کہ نئی دہلی سے وارانسی کے درمیان فی الحال ایک وندے بھارت ایکسپریس ٹرین چلائی جا رہی ہے جو کہ مسافروں میں بہت مقبول ہو چکی ہے۔ لوگوں کی طرف سے یہ مطالبہ کیا جا رہا ہے کہ اس روٹ پر مزید ایک ٹرین چلائی جائے۔ لگاتار ہو رہے اس مطالبہ کو پیش نظر رکھتے ہوئے دونوں اسٹیشن کے درمیان مزید ایک وندے بھارت ٹرین جلد چلائی جا سکتی ہے۔ ذرائع کے حوالے سے خبریں سامنے آ رہی ہیں کہ اس کے لیے سروے کا عمل بھی پورا ہو چکا ہے۔


اس درمیان شمال مشرقی ریلوے لکھنؤ ڈویژن کا کہنا ہے کہ گومتی نگر ریلوے اسٹیشن کو عالمی سطح کی سہولیات سے مزین کیا جا رہا ہے۔ اگر لکھنؤ سے پٹنہ جانے والی وندے بھارت ٹرین کی بات کریں تو شمالی ریلوے لکھنؤ ڈویژن نے روٹ سروے مکمل کر لیا ہے۔ ریل کوچ فیکٹری سے ریلوے بورڈ کو اس ٹرین کا ریک الاٹ بھی ہو چکا ہے۔ اس تعلق سے نوٹیفکیشن جلد ہی جاری ہو سکتا ہے۔ توجہ طلب یہ بھی ہے کہ لکھنؤ سے دہرادون کے لیے وندے بھارت چلانے کو لے کر سروے کا عمل ایک ماہ پہلے ہی مکمل ہو چکا ہے۔ سروے کا یہ کام شمالی ریلوے کے لکھنؤ اور مراد آباد ڈویژن نے پورا کرایا ہے۔ یعنی اس روٹ پر بھی جلد ہی وندے بھارت ٹرین کو دوڑتے ہوئے دیکھا جا سکتا ہے۔

Follow us: Facebook, Twitter, Google News

قومی آواز اب ٹیلی گرام پر بھی دستیاب ہے۔ ہمارے چینل (qaumiawaz@) کو جوائن کرنے کے لئے یہاں کلک کریں اور تازہ ترین خبروں سے اپ ڈیٹ رہیں۔