رام مندر ٹرسٹ کے لیے ’سونا-چاندی‘ سنبھالنا ہوا مشکل، روپے کی شکل میں چندہ دینے کی اپیل!
رام مندر ٹرسٹ نے عقیدتمندوں سے کہا ہے کہ آئندہ تین سالوں تک یا یوں کہیں کہ جب تک سونا-چاندی و زیورات کا مطالبہ نہ کیا جائے، اس وقت تک ان چیزوں کو عطیہ نہ کریں۔
ایودھیا میں عظیم الشان رام مندر تعمیر کے لیے چندہ جمع کرنے کی مہم زور و شور سے جاری ہے۔ اس مہم میں صرف ہندو ہی نہیں بلکہ مسلم اور عیسائی طبقہ کے لوگ بھی پیش پیش نظر آ رہے ہیں۔ اس درمیان شری رام جنم بھومی تیرتھ چھیتر ٹرسٹ نے عقیدتمندوں سے گزارش کی ہے کہ وہ بطور عطیہ یعنی چندہ روپے دینے کو ترجیح دیں اور سونا، چاندی و زیورات دینے سے پرہیز کریں۔ دراصل رام مندر ٹرسٹ کے لیے سونا-چاندی سنبھالنا، یعنی اس کی دیکھ ریکھ کرنا مشکل ہو رہا ہے۔ یہی وجہ ہے کہ ٹرسٹ نے لوگوں سے گزارش کی ہے کہ روپے کی شکل میں ہی چندہ دیں۔
یہ بھی پڑھیں : جمعیۃ علماء ہند کی بڑی پیش قدمی، ’جمعیۃ اوپن اسکول‘ کا قیام
رام مندر ٹرسٹ نے عقیدتمندوں سے کہا ہے کہ آئندہ تین سالوں تک یا یوں کہیں کہ جب تک سونا-چاندی و زیورات کا مطالبہ نہ کیا جائے، اس وقت تک ان چیزوں کو عطیہ نہ کریں۔ ٹرسٹ کے مطابق اس کے رکھ رکھاؤ کو لے کر کافی مشکلیں پیش آ رہی ہیں۔ حالانکہ ٹرسٹ کا ماننا ہے کہ لوگوں نے بہت پہلے سے عطیہ کے لیے سونا-چاندی وغیرہ دینے کا عزم کر رکھا ہے، لیکن فی الحال وہ ایسا نہ کریں اور روپے کی شکل میں ہی چندہ دیں۔
شری رام جنم بھومی تیرتھ چھیتر ٹرسٹ کے رکن انل مشرا نے اس درمیان کہا کہ بھگوان رام کے مندر کے لیے روپے جمع کرنے کی مہم میں لوگ بڑھ چڑھ کر حصہ لے رہے ہیں۔ انھوں نے عقیدتمندوں سے گزارش کی کہ جب سونا-چاندی اور دوسری چیزوں کی ضرورت ہوگی تو ٹرسٹ کی جانب سے جانکاری دی جائے گی۔ اس وقت مندر کا تعمیری کام ہونا ہے اور بہتر یہی ہے کہ سونا-چاندی ابھی اپنے پاس ہی رکھیں۔
رام مندر تعمیر سے متعلق سرگرمیوں کے بارے میں ٹرسٹ نے کہا کہ جس زمین پر رام مندر بننا ہے وہاں زمین کی سطح سے 9 میٹر اندر تک کھدائی کی جا چکی ہے۔ جس مقام پر بنیاد کے لیے اچھی مٹی مل جائے گی، وہیں سے رام مندر کی بنیاد کے لیے تعمیری کام شروع کر دیا جائے گا۔ اس درمیان ایل این ٹی اور ٹی این ٹی مل کر اس میٹریل پر ریسرچ کر رہے ہیں جس کا استعمال رام مندر کی بنیاد تعمیر کرنے میں کیا جانا ہے۔ 60 سے 70 دنوں میں وہ اپنی رپورٹ سونپ دیں گے اور بہت جلد ہی عظیم الشان مندر تعمیر ہو کر سبھی کے سامنے ہوگا۔
Follow us: Facebook, Twitter, Google News
قومی آواز اب ٹیلی گرام پر بھی دستیاب ہے۔ ہمارے چینل (qaumiawaz@) کو جوائن کرنے کے لئے یہاں کلک کریں اور تازہ ترین خبروں سے اپ ڈیٹ رہیں۔
Published: 19 Feb 2021, 8:10 PM