بھگوان بھی وزیر اعلیٰ بن جائیں تو سب کو ملازمت نہیں دے سکتے: وزیر اعلیٰ پرمود ساونت
گزشتہ کچھ سالوں سے ملک میں سرکاری ملازمتوں کی زبردست کمی ہوتی جا رہی ہے، جس کی وجہ سے مرکز سے لے کر ریاستوں تک میں سرکاری مواقع میں بڑے پیمانے پر کٹوتی ہوئی ہے۔
گوا کے وزیر اعلیٰ پرمود ساونت نے ہفتہ کے روز کہا کہ سبھی امیدواروں کو سرکاری ملازمت دلانا بھگوان کے ہاتھ میں بھی نہیں ہے۔ ورچوئل شکل میں اپنی حکومت کے ایک دیرینہ منصوبہ کو لانچ کرنے کے بعد ساونت نے ایک ویب کانفرنس کے ذریعہ سے پنچایت نمائندوں کے ساتھ بات کرنے کے دوران کہا کہ "اگر کل بھگوان بھی وزیر اعلیٰ بن گئے تو یہ ممکن نہیں ہے۔"
گوا کے وزیر اعلیٰ کے ذریعہ لانچ 'سویم پورن متر' پہل کے تحت گزیٹیڈ افسر پنچایتوں کا دورہ کریں گے اور ریاست کی ترقی کے لیے بنے منصوبوں کو زمینی سطح پر نافذ کریں گے۔ گاؤں میں موجود وسائل کے بارے میں گہرائی سے جانچ کریں گے اور دیہی عوام کو خودمختار بنانے کے لیے اس کی بنیاد پر مشورے دیں گے۔
اس دوران وزیر اعلیٰ پرمود ساونت نے کہا کہ "بے روزگاروں کو ماہانہ 8 ہزار سے 10 ہزار روپے تک کا روزگار ملنا چاہیے۔ گوا میں ایسی کئی ساری ملازمتیں ہیں جو باہری لوگ حاصل کر لیتے ہیں۔ ہمارے 'سویم پورن متر' پہل میں گاؤں میں روزگار لوگوں کے لیے چھوٹے موٹے کاموں کا بھی انتظام کیا جائے گا۔" انھوں نے مزید کہا کہ سبھی لوگوں کو سرکاری ملازمت دینا تو ممکن نہیں، اور یہ بھگوان کے بس کی بات بھی نہیں ہے۔ اگر کل بھگوان بھی وزیر اعلیٰ بن جائیں تو سب کو ملازمت نہیں دے سکتے۔
غور طلب ہے کہ گزشتہ کچھ سالوں سے ملک میں سرکاری ملازمتوں کی زبردست کمی ہوتی جا رہی ہے، جس کا سبب مرکز سے لے کر ریاستوں تک میں سرکاری مواقع میں بڑے پیمانے پر کٹوتی ہے۔ سرکاری ملازمت کی جگہ پر اب حکومتیں کانٹریکٹ پر کم تنخواہ پر ملازمین کو رکھ رہی ہیں۔ حالانکہ اب اس میں بھی کمی کی جا رہی ہے۔ اس وجہ سے اس وقت ملک میں بے روزگاری ایک بڑا مسئلہ بن گئی ہے۔
Follow us: Facebook, Twitter, Google News
قومی آواز اب ٹیلی گرام پر بھی دستیاب ہے۔ ہمارے چینل (qaumiawaz@) کو جوائن کرنے کے لئے یہاں کلک کریں اور تازہ ترین خبروں سے اپ ڈیٹ رہیں۔