گوا: کھچاکھچ بھرے نائٹ کلب کا ویڈیو وائرل ہونے کے بعد بی جے پی حکومت کٹہرے میں
گوا کے وزیر صحت وشوجیت رانے نے نائٹ کلبوں میں بھیڑ بھاڑ کو 'شرمناک' قرار دیتے ہوئے سختی کی بات کہی ہے۔ ساتھ ہی کہا کہ ایسی ناکامیوں کا قصوروار صرف حکومت کو نہیں ٹھہرایا جانا چاہیے۔
گوا میں گزشتہ ہفتہ سوشل میڈیا پر وائرل ہوئے نائٹ کلب میں بھیڑ بھاڑ کے ویڈیو کو لے کر ہنگامہ کھڑا ہو گیا ہے۔ وائرل ویڈیو میں نائٹ کلبوں میں لوگ سوشل ڈسٹنسنگ کے قوانین کی دھجیاں اڑاتے اور بغیر ماسک پہنے نظر آ رہے ہیں۔ اس معاملے میں چہار جانب سے ہو رہی تنقید کے بعد بیدار ہوئی گوا کی بی جے پی حکومت نے افسران کو سختی کرنے کی ہدایت دی ہے۔
گوا کے وزیر صحت وشوجیت رانے نے نائٹ کلبوں کی حالت کو بے حد 'شرمناک' بتاتے ہوئے کہا کہ گوا میں ضلع کلکٹروں کو سماجی دوری جیسے حفاظتی پیمانوں اور دیگر سرکاری ایس او پی پر عمل نہیں کرنے والے نائٹ کلبوں اور ہوٹلوں پر نظر رکھنے کی ہدایت دی گئی ہے۔ ساتھ ہی انھوں نے کہا کہ اس طرح کی ناکامیوں کا قصوروار صرف حکومت کو نہیں ٹھہرایا جانا چاہیے، بلکہ ایسے لوگوں پر بھی ذمہ داری ہونی چاہیے جو ایسے کلبوں میں جاتے ہیں یا جو کلب مالکان ہیں۔
رانے نے کہا کہ "ہم یہ بھی جانتے ہیں کہ بہت سارے ہوٹل، کلب اور نائٹ کلب شرائط و ضوابط پر عمل نہیں کر رہے ہیں۔ نتیجہ کار ہم نے اسے کلکٹروں کے ساتھ بہت جارحانہ طریقے سے لیا ہے، تاکہ وہ کلبوں کو 50 فیصد صلاحیت کے ساتھ چلانا جاری رکھیں۔ وہ ماسک نہیں پہن رہے ہیں اور سماجی فاصلہ پر عمل نہیں کر رہے ہیں۔ جو ویڈیو سامنے آئے ہیں وہ شرمناک ہیں۔"
سوشل میڈیا پر سنکویرم-باگا کے مشہور ساحلی بیلٹ کے ساتھ سرکردہ نائٹ کلبوں کی تصویریں سوشل میڈیا پر افشا ہونے کے بعد وزیر اعلیٰ پرمود ساونت نے کہا کہ محکمہ داخلہ کو غلطی کی جانچ کرنے کی ہدایت دی گئی ہے اور ساتھ ہی کہا کہ بھرے ہوئے کلب اور ڈسکو و سیاحتی سرگرمیوں کو فروغ دینا وبائی بحران میں مناسب نہیں ہے۔
Follow us: Facebook, Twitter, Google News
قومی آواز اب ٹیلی گرام پر بھی دستیاب ہے۔ ہمارے چینل (qaumiawaz@) کو جوائن کرنے کے لئے یہاں کلک کریں اور تازہ ترین خبروں سے اپ ڈیٹ رہیں۔