کشمیر: جواں سال صحافی اور جی این ایس کے بانی تنویر الاحد کا انتقال

ایک رپورٹ کے مطابق تنویر الاحد کو مسلسل قے اور اسہال کی شکایت کے بعد اسپتال لے جایا گیا تھا جبکہ ایک دوسری رپورٹ کے مطابق ان کی موت مبینہ طور پر اپینڈکس پھٹنے کی وجہ سے واقع ہوئی ہے۔

تصویر سوشل میڈیا
تصویر سوشل میڈیا
user

یو این آئی

سری نگر: وادی کشمیر کے ایک معروف مقامی خبر رساں ادارے گلوبل نیوز سروس (جی این ایس) کے بانی و ایڈیٹر تنویر الاحد گزشتہ شام دیر گئے یہاں شری مہاراجہ ہری سنگھ اسپتال میں عالم شباب میں انتقال کر گئے۔ خاندانی ذرائع کے مطابق ہفتہ کے روز تنویر کی طبیعت گھر میں ہی خراب ہوئی تھی جس کے پیش نظر انہیں سب ضلع اسپتال ہندوارہ میں داخل کیا گیا تھا جہاں ان کی طبیعت مزید بگڑنے کی وجہ سے انہیں ایس ایم ایچ ایس اسپتال سری نگر ریفر کیا گیا تھا، جہاں انہوں نے پیر کی شام دیر گئے اپنی جان، جان آفرین کے سپرد کردی۔

ایک رپورٹ کے مطابق تنویر الاحد کو مسلسل قے اور اسہال کی شکایت کے بعد اسپتال لے جایا گیا تھا جبکہ ایک دوسری رپورٹ کے مطابق ان کی موت مبینہ طور پر اپینڈکس پھٹنے کی وجہ سے واقع ہوئی ہے۔ سرحدی ضلع کپوارہ کے درگمولہ کے مقام شاہولی سے تعلق رکھنے والے تنویر الاحد نے زندگی کی صرف 38 بہاریں ہی دیکھی تھیں۔ ان کے پسماندگان میں ان کی اہلیہ اور تین کمسن بچے شامل ہیں۔ تنویر الاحد نے گریجویشن مکمل کرنے کے بعد صحافت کا انتخاب اپنے پیشہ کے بطور کیا اور اس سفر کا آغاز 'الصفا نیوز' اور مقامی انگریزی روز نامہ 'کشمیر ریڈر' میں کام کرنے سے کیا۔ انہوں نے بعد ازاں ایک خبر رساں ادارہ 'گلوبل نیوز سروس' اور انگریزی روزنامہ 'کشمیر گلوری' کی داغ بیل ڈالی۔


گلوبل نیوز سروس معروف بہ جی این ایس جہاں بروقت اور معیار کے لحاظ سے وادی کے صحافتی حلقوں میں کافی مقبول ہے وہیں قومی و بین الاقوامی میڈیا اداروں سے وابستہ صحافی اس ادارے سے برابر استفادہ کرتے ہیں۔ مذکورہ ادارہ سے وابستہ صحافیوں نے اپنے چیف ایڈیٹر کے اچانک انتقال کے باوصف نیوز آپریشن جاری رکھا ہوا ہے۔ تنویر الاحد کو منگل کی صبح کپوارہ میں اپنے آبائی گاؤں میں سپرد لحد کیا گیا۔ کورونا وائرس ایڈوائزریز کے پیش نظر ان کے جنازہ میں بہت کم لوگوں نے شرکت کی۔

دریں اثنا تنویر الاحد کے اچانک انتقال پر وادی کی صحافتی برادری میں غم و حزن کی لہر دوڑ گئی ہے اور وادی کے صحافیوں نے مرحوم جوان سال صحافی کے انتقال پر رنج و غم کا اظہار کیا ہے۔ وادی کے معروف اور سینئر صحافی یوسف جمیل نے مرحوم کے انتقال پر اظہار رنج کرتے ہوئے اپنے ایک ٹوئٹ میں کہا کہ 'سری نگر کے ایک اسپتال میں اپینڈکس پھٹ جانے کے بعد روزنامہ کشمیر گلوری اور خبر رساں ادارہ جی این ایس کے ایڈیٹر و مالک تنویر الاحد کی اچانک اور غیر متوقع موت کی خبر سن کر میں صدمے میں ہوں۔ خدا انہیں جنت نصیب فرمائے'۔


ایک اور صحافی احمد علی فیاض نے مرحوم کے انتقال پر اظہار افسوس کرتے ہوئے اپنے ایک ٹوئٹ میں کہا کہ 'یہ سن کر بہت دکھ ہوا کہ کپوارہ سے تعلق رکھنے والے روزنامہ کشمیر گلوری اور خبر رساں ادارہ جی این ایس کے ایڈیٹر و مالک 38 سالہ تنویر الاحد ایس ایم ایچ ایس اسپتال میں انتقال کرگئے۔ ان کا اپینڈکس پھٹ گیا ہے۔ خدا انہیں جنت الافردوس میں جگہ عنایت فرمائے'۔

معروف صحافی فہاد شاہ نے اپنے ایک ٹوئٹ میں کہا کہ 'کشمیر کے خبر رساں ادارہ جی این ایس کے ایڈیٹر 38 سالہ تنویر الاحد کے ایس ایم ایچ ایس اسپتال میں موت واقع ہونے کی درد آمیز خبر موصول ہوئی، ان کا اپینڈکس پھٹ گیا تھا۔ گزشتہ ہفتے تک ہی ہم ایک دوسرے کے ساتھ دن میں پانچ بار خبروں اور عمومی امور پر فون پر گفتگو کیا کرتے تھے'

Follow us: Facebook, Twitter, Google News

قومی آواز اب ٹیلی گرام پر بھی دستیاب ہے۔ ہمارے چینل (qaumiawaz@) کو جوائن کرنے کے لئے یہاں کلک کریں اور تازہ ترین خبروں سے اپ ڈیٹ رہیں۔