میرے والد سے بلند شہر جیسی حیوانیت ہوئی، اب معاوضہ کا کیا کریں، کانسٹیبل کا بیٹا
یوپی کےغازی پور تشدد میں شہید ہوئے کانسٹیبل سریش وتس کے بیٹے وی پی سنگھ نے میڈیا سے بات کرتے ہوئے کہا کہ پولس جب اپنی حفاظت نہیں کر پا رہی،ایسے میں اس سےاور کیا توقع کی جا سکتی ہے، معاوضے کا کیا کریں۔
اتر پردیش میں یوگی حکومت میں نظم و نسق کی حالت انتہائی خراب ہوچکی ہے، ریاست میں آئے دن بھیڑ کی تشدد دیکھنے کو مل رہی ہے، کبھی گئوكشی کے نام پر بھیڑ کا ننگا ناچ دیکھنے کو مل رہا ہے تو کبھی کسی اور کے نام پر، ابھی بلندشہر تشدد میں مارے گئے انسپکٹر کے ملزم کی صحیح طریقے سے شناخت تک نہیں ہو پائی تھی کہ غازی پور میں ہوئے تشدد میں كانسٹیبل سریش وتس کو اپنی جان گنوانی پڑی۔
اتر پردیش میں بھیڑ کے ذریعہ ہو رہے تشدد سے پولس انتظامیہ میں ایک نفسہ نفسی کا عالم پیدا ہو گیا ہے اور ان کے لواحقین اترپردیش کی یوگی حکومت سے سوال پوچھ رہے ہیں، سوال یہ ہے کہ آخر ہجوم کے سامنے پولس اتنی بے بس و ناتوں کیوں ہو گئی ہے؟ غازی پور تشدد میں شہید ہوئے کانسٹیبل کے بیٹے نے یہی سوال پوچھا ہے، شہید کانسٹیبل سریش وتس کے بیٹے وی پی سنگھ نے میڈیا سے بات کرتے ہوئے ریاست کے نظم و نسق پر سوال کھڑے کیے ہیں، اس شہید کانسٹیبل کے بیٹے نے غمگین لہجے میں کہا، ’’پولس جب اپنی حفاظت نہیں کر پا رہی ہے، ایسے میں ان سے اور کیا توقع کی جا سکتی ہے، ہمیں جو معاوضہ دیا جارہا ہے اس کا کیا کریں گے، اس سے پہلے بھی بلند شہر اور پرتاپ گڑھ میں ایسے ہی واقعے رونما ہوچکے ہیں‘‘۔
کانسٹیبل سریش وتس کے بیٹے نے یوگی حکومت اور نظم و نسق پر جو سوال کھڑے کئے ہیں، انتہائی جائز ہیں کہ اگر ریاست کی پولس جب اپنی حفاظت نہیں کر پارہی ہے تو اس سے اور کیا توقع کی جاسکتی ہے۔ شہید کے بیٹے کا جواب شاید یوگی حکومت کے پاس موجود نہیں ہے۔
اس سے پہلے بلندشہر تشدد میں مارے گئے انسپكٹر سبودھ کمار کی بیوی نے اسی طرح کے سوال پوچھے تھے اور شوہر کے ملزمان کو جلد سے جلد گرفتار کر انہیں سزا دیئے جانے کی مانگ کی تھی، لیکن حقیقت یہ ہے کہ اب بھی پولس بلند شہر تشدد کی صحیح سمت کا تعین نہیں کر پائی ہے، مختلف گرفتاریوں میں مختلف دعوے کئے جا رہے ہیں، اوپر سے بی جے پی کے رکن اسمبلی اور رہنما اس معاملے میں انسپکٹر سبودھ کمار کو ہی مجرم ٹھہرانے میں لگے ہوئے ہیں، گزشتہ روز یعنی ہفتہ کو بی جے پی ممبر اسمبلی دیویندر سنگھ لودھی نے اپنے بیان میں کہا تھا کہ بلند شہر تشدد کے دوران انسپکٹر سبودھ کمار مایوس ہو گئے تھے، وہ مایوسی میں گولی چلا رہے تھے اور وہی گولی خود کو لگ گئی۔
بلند شہر تشدد میں بی جے پی ممبران اسمبلی اور رہنماؤں کے شرمناک بیان اور پولس کی طرف سے صحیح سمت کا تعین نہ ہونے پر گذشتہ روز کانگریس پارٹی نے ریاست کی یوگی حکومت پر سوال کھڑے کئے تھے، کانگریس پارٹی نے مطالبہ کیا ہے کہ بلند شہر تشدد کے واقعہ کی ایک موجودہ جج کے ذریعہ عدالتی جانچ کرائی جائے، لیکن اس معاملے کی تحقیقات کرائے جانے سے پہلے سنیچر کو ہی غازی پور میں تشدد پھوٹ پڑا۔ یوگی حکومت سے سوال یہ ہے کہ آخر کب تک یوپی پولس کے جوان ہجومی تشدد کا شکار ہوتے رہیں گے۔
Follow us: Facebook, Twitter, Google News
قومی آواز اب ٹیلی گرام پر بھی دستیاب ہے۔ ہمارے چینل (qaumiawaz@) کو جوائن کرنے کے لئے یہاں کلک کریں اور تازہ ترین خبروں سے اپ ڈیٹ رہیں۔
Published: 30 Dec 2018, 1:09 PM