تہواری سیزن میں مہنگائی کا جھٹکا برداشت کرنے کے لیے ہو جائیے تیار، سی این جی اور ایل پی جی کی قیمت بڑھنے کے آثار
مشکل سیکٹرس سے نکالی جانے والی گیس کی قیمت 9.92 ڈالر سے بڑھا کر 12.6 ڈالر فی یونٹ کر دی گئی ہے، اسی شرح کی بنیاد پر ملک میں پیدا گیس کے تقریباً دو تہائی حصے کی فروخت ہوتی ہے۔
قدرتی گیس کی قیمتوں میں ریکارڈ اضافہ کے بعد سی این جی 8 سے 12 روپے فی کلو مہنگی ہو سکتی ہے۔ اتنا ہی نہیں، رسوئی گیس سلنڈر کی شرح میں بھی 6 روپے فی یونٹ کا اضافہ کیا جا سکتا ہے۔ یہ اندازہ ماہرین نے ظاہر کیا ہے جس سے تہواری سیزن میں مہنگائی کا جھٹکا لگنے کے آثار نمایاں ہو گئے ہیں۔ حکومت نے گزشتہ ہفتے پرانے گیس سیکٹرس سے پیدا گیس کے لیے ادائیگی کی جانے والی شرح کو موجودہ 6.1 ڈالر فی ملین برٹش تھرمل یونٹ (فی یونٹ) سے بڑھا کر 8.57 ڈالر فی یونٹ کر دیا۔
علاوہ ازیں مشکل سیکٹرس سے نکالی جانے والی گیس کی قیمت 9.92 ڈالر سے بڑھا کر 12.6 ڈالر فی یونٹ کر دی گئی ہے۔ اسی شرح کی بنیاد پر ملک میں پیدا گیس کے تقریباً دو تہائی حصے کی فروخت ہوتی ہے۔ قدرتی گیس فرٹیلائزر بنانے کے ساتھ بجلی پیدا کرنے کے لیے ایک اہم خام مال ہے۔ اسے سی این جی بھی میں تبدیل کیا جاتا ہے اور پائپ کے ذریعہ (پی این جی) اسے رسوئی گیس میں کھانا پکانے کے لیے بھی استعمال کیا جاتا ہے۔
کوٹک انسٹی ٹیوشنل ایکویٹیز نے کہا کہ پرانے گیس سیکٹرس سے پیدا گیس کی قیمتیں صرف ایک سال میں تقریباً پانچ گنا بڑھ گئی ہیں۔ ستمبر 2021 میں اس کی قیمت 1.79 ڈالر فی ایم ایم بی ٹی یو سے ستمبر 2022 میں 8.57 ڈالر تک پہنچ گئی تھی۔ ایم ایم بی ٹی یو گیس قیمت میں فی ڈالر کے اضافہ پر سٹی گیس ڈسٹریبیوشن (سی جی ڈی) اداروں کو سی این جی کی قیمت 4.7 سے 4.9 روپے فی کلو بڑھانی پڑتی ہے۔
یہ بھی پڑھیں : راہل اور کھڑگے بی جے پی کے لیے’ کرن اور ارجن‘!... اعظم شہاب
آئی سی آئی سی آئی سیکورٹیز کے مطابق خام مال کی اونچی لاگت کے اثر کو پوری طرح سے دور کرنے کے لیے سی این جی اور پی این جی کی قیمتوں میں 6.2 روپے فی پیمانہ کیومیٹر اور 9 سے 12.5 روپے فی کلوگرام کا اضافہ کرنے کی ضرورت ہوگی۔ جیفریز کا کہنا ہے کہ قومی راجدھانی دہلی میں سی این جی اور پی این جی کی خوردہ فروخت والی کمپنی اندرپرستھ گیس لمیٹڈ کو سی این جی کی قیمت آٹھ روپے فی کلو بڑھانے کی ضرورت ہوگی، جب کہ ممبئی میں خوردہ فروخت کنندہ مہانگر گیس لمیٹڈ کو قیمتوں میں 9 روپے کا اضافہ کرنا ہوگا۔ کوٹک نے کہا کہ کئی اسباب سے گھریلو گیس پرائس فارمولے پر پھر سے غور کرنے اور فلور/سیلنگ پرائس پیش کرنے کی سنجیدگی کے ساتھ ضرورت ہے۔
Follow us: Facebook, Twitter, Google News
قومی آواز اب ٹیلی گرام پر بھی دستیاب ہے۔ ہمارے چینل (qaumiawaz@) کو جوائن کرنے کے لئے یہاں کلک کریں اور تازہ ترین خبروں سے اپ ڈیٹ رہیں۔