عام بجٹ 2023: ریلوے کے لیے 2.4 لاکھ کروڑ روپے کے بجٹ کا اعلان، آئیے کچھ اہم نکات پر ڈالیں نظر
وزارت ریل 2023 میں سبھی ریلوے لائنوں کی بجلی کاری کے ہدف پر کام کر رہی ہے، ساتھ ہی 2000 کلومیٹر طویل نئی ریل لائن بچھانے کا بھی منصوبہ ہے۔
مرکزی وزیر مالیات نرملا سیتارمن نے عام بجٹ 2023 کا اعلان آج کر دیا۔ اس میں ریلوے بجٹ بھی شامل ہے اور مرکزی حکومت نے اس مرتبہ ریلوے بجٹ میں خاصہ اضافہ کا اعلان کیا ہے۔ وزیر مالیات نے بتایا کہ ریلوے کو مجموعی طور پر 2.4 لاکھ کروڑ روپے الاٹ کیے گئے ہیں۔ ان رقوم سے تمام منصوبوں پر کام کیے جائیں گے۔ نرملاسیتارمن نے یہ بھی کہا کہ یہ ریلوے کے لیے اب تک کا سب سے بڑا الاٹمنٹ ہے۔ 14-2013 کے مقابلے ریلوے کا یہ بجٹ تقریباً 9 گنا زیادہ ہے۔
وزیر مالیات نرملا سیتارمن نے ریلوے سے متعلق بجٹ پیش کرتے ہوئے بتایا کہ ریلوے میں 100 نئے منصوبے شروع کیے جائیں گے۔ اس کے علاوہ نئے منصوبوں کے لیے 75 کروڑ روپے کا فنڈ دیا گیا ہے۔ پرائیویٹ سیکٹر کی مدد سے 100 منصوبوں کی شناخت کی گئی ہے جس پر آگے کام کیا جائے گا۔ اس درمیان نرملا سیتارمن نے 75000 نئی تقرریوں کا بھی اعلان کیا ہے۔ ساتھ ہی بتایا کہ ریلوے اس بجٹ سے نئے ریلوے ٹریک، ویگن، ٹرینیں، ریلوے کی بجلی کاری، سگنل وغیرہ کے کام پر خرچ کرے گی۔
قابل ذکر ہے کہ وزارت ریل 2023 میں سبھی ریلوے لائنوں کی بجلی کاری کے ہدف پر کام کر رہی ہے۔ ساتھ ہی 2000 کلومیٹر طویل نئی ریل لائن بچھانے کا بھی ہدف رکھا گیا ہے۔ کچھ نئی وندے بھارت ٹرینیں بھی چلائی جائیں گی۔ بتایا جاتا ہے کہ وزارت ریل نے بجٹ میں 2.5 لاکھ کروڑ روپے بجٹ الاٹ کرنے کا مطالبہ کیا تھا، اور اس طرح دیکھا جائے تو اس مطالبہ کو کافی حد تک قبول کر لیا گیا۔
واضح رہے کہ کچھ سال قبل تک ریل بجٹ علیحدہ پیش کیا جاتا تھا، یعنی یہ عام بجٹ کا حصہ نہیں ہوتا تھا۔ لیکن 2017 سے مودی حکومت نے اس روایت کو ختم کر دیا اور ریل بجٹ کو عام بجٹ کا ہی حصہ بنا دیا گیا۔ اس وقت سے ریل بجٹ کو عام بجٹ کے ساتھ ہی پیش کیا جاتا ہے۔ بتایا جاتا ہے کہ نیتی آیوگ کی طرف سے حکومت کو یہ مشورہ دیا گیا تھا۔
Follow us: Facebook, Twitter, Google News
قومی آواز اب ٹیلی گرام پر بھی دستیاب ہے۔ ہمارے چینل (qaumiawaz@) کو جوائن کرنے کے لئے یہاں کلک کریں اور تازہ ترین خبروں سے اپ ڈیٹ رہیں۔