عام بجٹ 2023: آئیے، نرملا سیتارمن کے ذریعہ زراعت کے شعبہ میں کیے گئے 8 بڑے اعلانات پر نظر ڈالیں
کسانوں کے لیے اب کسان ڈیجیٹل پبلک انفراسٹرکچر پلیٹ فارم تیار کیا جائے گا۔ یہاں کسانوں کے لیے ان کی ضرورت سے جڑی سبھی جانکاری دستیاب ہوگی۔
مرکزی وزیر مالیات نرملا سیتارمن نے بدھ کے روز عام بجٹ 2023 پارلیمنٹ میں پیش کیا۔ اس موقع پر انھوں نے زراعت سے متعلق کئی اعلانات کیے جس میں موجود 8 بڑی باتیں نیچے پیش کی جا رہی ہیں۔
1. 20 لاکھ کریڈٹ کارڈ: مرکزی حکومت نے کسانوں کی سہولت کے لیے قرض کا دائرہ بڑھا دیا ہے۔ اس سال 20 لاکھ روپے تک کسانوں کو کریڈٹ کارڈ کے ذریعہ قرض تقسیم کرنے کا ہدف رکھا گیا ہے۔ اس سے لاکھوں کسانوں کو فائدہ ہوگا۔
یہ بھی پڑھیں : انٹونی بلنکن کے دورے کے خلاف فلسطینیوں کا احتجاج
2. کسان ڈیجیٹل پبلک انفراسٹرکچر: کسانوں کے لیے اب کسان ڈیجیٹل پبلک انفراسٹرکچر پلیٹ فارم تیار کیا جائے گا۔ یہاں کسانوں کے لیے ان کی ضرورت سے جڑی سبھی جانکاری دستیاب ہوگی۔
3. ایگری اسٹارٹ اَپ کو فروغ: مرکزی حکومت نے زراعت کے شعبہ میں زیادہ سے زیادہ اسٹارٹ اَپ شروع کروانے پر فوکس کیا ہے۔ زراعتی اسٹارٹ اَپ کے لیے ڈیجیٹل ایکسلریٹر فنڈ بنے گا جسے ایگریکلچر فنڈ کا نام دیا گیا ہے۔ اس کے ذریعہ زراعت کے شعبہ میں اسٹارٹ اَپ شروع کرنے والوں کو حکومت کی طرف سے مدد دی جائے گی۔
4. موٹے اناج کو فروغ: حکومت نے اس بار موٹے اناج کو فروغ دینے کے لیے الگ سے منصوبہ کی شروعات کی ہے۔ اسے ’شری اَن یوجنا‘ نام دیا گیا ہے۔ اس کے ذریعہ ملک بھر میں موٹے اناج کی پیداوار اور اس کے خرچ کو فروغ دیا جائے گا۔
5. باغبانی کے لیے فنڈ: حکومت نے اس بار بجٹ میں باغبانی کی پیداوار کے لیے 2200 کروڑ روپے کی رقم الاٹ کی ہے۔ اس کے ذریعہ باغبانی کو فروغ دینے کا فیصلہ لیا گیا ہے۔
6. ماہی پروری کو بھی ملے گا فروغ: مرکزی حکومت نے مچھلیوں سے جڑے منصوبہ میں 6000 کروڑ روپے کی سرمایہ کاری کا فیصلہ کیا ہے۔ اس کے ذریعہ ماہی گیروں کو بیمہ سہولت، مالی امداد اور کسان کریڈٹ کارڈ کی سہولت بھی فراہم کی جاتی ہے۔ اس کا مقصد دیہی وسائل کا استعمال کر کے دیہی ترقی اور دیہی معیشت کو تیزی سے رفتار دینا ہے۔
7. کوآپریٹیو کمیٹیوں، پرائمری فشر کمیٹیوں اور ڈیری کوآپریٹیو کمیٹیوں کا قیام: 2516 کروڑ روپے کی سرمایہ کاری سے 63000 پرائمری ایگریکلچر قرض کمیٹیوں کا کمپیوٹرائزیشن کیا جا رہا ہے۔ ان کے لیے قومی ڈاٹابیس تیار کیا جا رہا ہے، اس کے ساتھ بڑے پیمانے پر ڈیسنٹرلائزڈ اسٹوریج صلاحیت کا قیام ہوگا، اس سے کسانوں کو اپنی پیداوار کو اسٹور کرنے اور اپنی پیداوار کے لیے بہتر رقم حاصل کرنے میں مدد ملے گی۔ حکومت آئندہ 5 سالوں میں محروم گاؤں میں بڑی تعداد میں کوآپریٹیو کمیٹیوں، پرائمری فشر کمیٹیوں اور ڈیری کوآپریٹو کمیٹیوں کی تشکیل کرے گی۔
8. قدرتی زراعت کے لیے حکومت کے ذریعہ مدد: حکومت آئندہ 3 سالوں میں ایک کروڑ کسانوں کو قدرتی زراعت اختیار کرنے کے لیے مدد مہیا کرائے گی۔ ملک میں 10000 بایو اِن پٹ وسائل مرکز قائم کیے جائیں گے۔
Follow us: Facebook, Twitter, Google News
قومی آواز اب ٹیلی گرام پر بھی دستیاب ہے۔ ہمارے چینل (qaumiawaz@) کو جوائن کرنے کے لئے یہاں کلک کریں اور تازہ ترین خبروں سے اپ ڈیٹ رہیں۔