پریس کلب آف انڈیا کا انتخاب: گوتم لہری پینل نے فتح درج کی
گوتم لہری پینل نے اس مشکل دور میں میڈیا کی آزادی، ادارہ جاتی خود مختاری اور ورکنگ جرنلسٹوں کے حقوق کے تحفظ پر ووٹ مانگا ہے۔
پریس کلب آف انڈیا کے الیکشن میں گوتم لہری پینل کے سبھی امیدوار کامیاب ہوئے، جیتنے والوں میں گوتم لہری، منورنجن بھارتی،مہتاب عالم، عبدا الباری مسعود اور اشرف علی بستوی بھی شامل ہیں۔ اس بار گوتم لہری پینل کے سبھی 21 امیدواروں نے بڑ ی جیت درج کی ہے صدر کے عہدے پر سینئر آزاد صحافی گوتم لہری، نائب صدر کے عہدے پر این ڈی ٹی وی کے سینئر جرنلسٹ منورنجن بھارتی سکریٹری جنرل کے عہدے پر دی پروب کے نیرج ٹھاکر ، جوائنٹ سیکریٹری کے عہدے پر دی وائر کے مہتاب عالم اور خزانچی کے عہدے پر نیوز نیشن کے موہت دو بے بھاری ووٹوں سے کامیاب ہو ئے ہیں۔
پریس کلب کی 16 رکنی مینیجنگ کمیٹی میں اس بار ایشیا نیٹ کے انیش کمار، ایشیا ٹائمز کے چیف ایڈیٹر اشرف علی بستوی، آسومیا پرتی دن کے آشیش گپتا ،جاگرن نیو میڈیا کے جتن گاندھی، پی ٹی آئی کے مانویندر وشسٹ، دی نیو انڈین ایکسپریس کے مینک سنگھ، ٹائمس آف انڈیا کی میگھنا دھولیا، روزنامہ سالار اردو کے عبدالباری مسعود، آزاد صحافی این آر موہنتی، نیوز کلک کی پرگیا سنگھ، سی این این نیوز 18 کے رویندر کمار، نیوز 18 کے شنکر کمار آنند ، آزاد صحافی،سنیل نیگی، دی کاروان کی سربھی کانگا، ٹی وی 5 تیلگو کے تیلا پرو سری نواس راو اور آل انڈیا ریڈیو کی وینیتا ٹھاکر کامیاب ہوئے ہیں۔
پریس کلب کے 5 ہزار سے زائد ممبر ہر سال 21 رکنی کمیٹی کا انتخاب کرتے ہیں، جس میں 16 مینیجنگ کمیٹی کے ممبر اور 5 عہدے داران کا انتخاب عمل میں آتا ہے. اس بار موسم کی خرابی کے باعث گزشتہ الیکشن کے مقابلے کم ووٹنگ ہوئی کل 1157 ووٹ پڑے۔
اس بار صدر کے عہدے کے لیے دو امیدوار گوتم لہری اور پرشانت ٹنڈن میدان میں تھے۔نائب صدر کے لیے منورنجن بھارتی اور پردیپ شرما آمنے سامنے تھے،سیکریٹری جنرل کے عہدے پر نیرج ٹھاکر اور پردیپ سریواستوا کے درمیان مقابلہ تھا، جوا ئنٹ سیکریٹری کے عہدے کے لیے مہتاب عالم اور کے وی این این ایس پرکاش میدان میں اترے جبکہ خزانچی کے عہدے کے لیے تین امیدوار اتل مشرا، موہت دوبے اور راحیل چوپڑا نے الیکشن میں حصہ لیا۔اس بار الیکشن کمشنر کی ذمہ داری ایم ایم سی شرما نے نبھائی.
گوتم لہری پینل نے اس بار کے الیکشن میں اپنی ماضی سال حصول یابیوں پر ووٹ حاصل کرنے کی کوشش کی اور ساتھ ہی اس مشکل دور میں میڈیا کی آزادی، ادارہ جاتی خود مختاری اور ورکنگ جرنلسٹوں کے حقوق کے تحفظ پر ووٹ مانگا۔
Follow us: Facebook, Twitter, Google News
قومی آواز اب ٹیلی گرام پر بھی دستیاب ہے۔ ہمارے چینل (qaumiawaz@) کو جوائن کرنے کے لئے یہاں کلک کریں اور تازہ ترین خبروں سے اپ ڈیٹ رہیں۔