گجرات میں ’گئو ماتا‘ بے حال، حکومت نے گایوں کے کھانے کے لیے نہیں دیا فنڈ، گئوشالہ مالکان نے سڑک پر بے سہارا چھوڑا
بناسکانٹھا پنجراپول کے ٹرسٹی کشور دَوے نے میڈیا کو بتایا کہ گزشتہ 15 دنوں سے ٹرسٹی احتجاج کر رہے ہیں اور 23-2022 کے لیے ریاستی بجٹ میں کیے گئے وعدے کے مطابق مالی امداد کا مطالبہ کر رہے ہیں۔
گجرات کی بی جے پی حکومت کے ذریعہ گئو شالاؤں کو چلانے کے لیے 500 کروڑ روپے کی مالی امداد دینے میں ناکام رہنے کے خلاف احتجاجاً 200 سے زیادہ پنجراپول (گئوشالہ) ٹرسٹیوں نے ہزاروں گایوں کو سڑک پر چھوڑ دیا ہے۔ اس کے بعد جمعہ کو شمالی گجرات شاہراہوں پر ٹریفک جام کا نظارہ دیکھنے کو ملا۔
بناسکانٹھا پنجراپول کے ٹرسٹی کشور دَوے نے میڈیا کو بتایا کہ گزشتہ 15 دنوں سے ٹرسٹی احتجاج کر رہے ہیں اور 23-2022 کے لیے ریاستی بجٹ میں کیے گئے وعدے کے مطابق مالی امداد کا مطالبہ کر رہے ہیں۔ ان کی بار بار پیش کی جا رہی دلیلوں کو سننے کے بعد ٹرسٹیوں نے جمعرات کو شمالی گجرات میں سرکاری احاطوں کے علاوہ ریاستی اور قومی شاہراہوں پر ہزاروں گایوں کو چھوڑ دیا۔
صرف بناسکانٹھا میں ہی تقریباً 4.5 لاکھ گایوں کو سہارا دینے والے 1500 پنجراپول، 170 پنجراپول آشرے میں 80 ہزار گائیں ہیں۔ پنجراپول ٹرسٹ کو انھیں کھلانے کے لیے روزانہ فی کس 60 سے 70 روپے خرچ برداشت کرنا پڑتا ہے۔ کووڈ کے بعد پنجراپول کو دی جانے والی عطیہ ختم ہو گئی ہے، اور فنڈ کے بغیر گئوشالہ چلانا مشکل ہو رہا ہے۔ اگر حکومت جلد از جلد رقم جاری نہیں کرتی ہے تو تحریک مزید شدت اختیار کر سکتی ہے۔
Follow us: Facebook, Twitter, Google News
قومی آواز اب ٹیلی گرام پر بھی دستیاب ہے۔ ہمارے چینل (qaumiawaz@) کو جوائن کرنے کے لئے یہاں کلک کریں اور تازہ ترین خبروں سے اپ ڈیٹ رہیں۔