کرناٹک میں بھی گئو رکشکوں کا تشدد، 2 مسلم زخمی، ایف آئی آر درج

کرناٹک کے ساحلی علاقہ میں نوراللہ امین اور غفران پر اچانک شدت پسند ہندوؤں کی ٹولی نے جان لیوا حملہ کیا اور اس سے پہلے ان کو پکڑاجاتا وہ وہاں سے فرار ہو گئے۔

تصوہر سوشل میڈیا
تصوہر سوشل میڈیا
user

قومی آواز بیورو

کرناٹک کے شمالی کنرا ضلع واقع ہوناور میں گزشتہ شب گئورکشکوں کی غنڈہ گردی کا ایک نیا معاملہ سامنے آیا ہے۔ یہاں نوراللہ امین اور غفران شہر سے بھٹکل کے لئے بڑے جانور لے جا رہے تھے تبھی ہندو شدت پسند تنظیم سے تعلق رکھنے والے کچھ غنڈہ صفت لوگوں نے ان پر حملہ کر دیا اور انہیں زخمی حالت میں چھوڑ کر فرار ہو گئے۔ واقعہ سے متعلق بتایا جاتا ہے کہ گئو رکشکوں کی ٹولی نے دونوں مسلم نوجوانوں کو اچانک راستے میں روک لیا اور ان پر جان لیوا حملہ کر دیا۔

زخمی حالت میں نوراللہ امین اور غفران کو اسپتال میں داخل کرایا گیا ہے اور ہوناور پولس اسٹیشن میں گئو رکشکوں کے خلاف معاملہ بھی درج کر لیا گیا ہے۔ پولس اس سلسلے میں جانچ کر رہی ہے۔ حیرانی کی بات یہ ہے کہ کرناٹک میں بڑے جانوروں کے ذبیحہ پر کوئی پابندی نہیں ہے اس کے باوجود گئو رکشکوں نے قانون کو اپنے ہاتھوں میں لیتے ہوئے کئی بار قصابوں کو اپنا نشانہ بنایا ہے۔ کرناٹک کے ساحلی علاقہ میں گئو رکشکوں کا تازہ حملہ اسی سلسلے کی ایک کڑی ہے۔

قابل ذکر ہے کہ کرناٹک میں اسی سال اسمبلی انتخابات ہونے ہیں اور بی جے پی کسی بھی حال میں انتخاب جیتنا چاہتی ہے۔ اس کے پیش نظر بی جے پی کے حق میں مہم چلانے والی ہندو شدت پسند تنظیموں نے ریاست کا ماحول خراب کرنا شروع کر دیا ہے اور خدشہ ہے کہ آر ایس ایس جیسی شدت پسند تنظیمیں گئو رکشا اور موب لنچنگ جیسے واقعات کو فروغ دینے کے ساتھ ساتھ فرقہ واریت کو بھی ہوا دیں گی۔

Follow us: Facebook, Twitter, Google News

قومی آواز اب ٹیلی گرام پر بھی دستیاب ہے۔ ہمارے چینل (qaumiawaz@) کو جوائن کرنے کے لئے یہاں کلک کریں اور تازہ ترین خبروں سے اپ ڈیٹ رہیں۔