آندھرا پردیش: دوا فیکٹری میں گیس لیک، 200 خواتین کی طبیعت بگڑی، داخل اسپتال
آندھرا پردیش کے وزیر اعلیٰ وائی ایس جگن موہن ریڈی دہلی میں ہیں، انھوں نے واقعہ کی پوری جانکاری لے کر متاثرہ لوگوں کو مناسب علاج کرانے کی ہدایت افسران کو دے دی ہے۔
آندھرا پردیش کے اناکاپلّے ضلع میں ایک دوا کمپنی میں گیس رساؤ سے پاس میں ایک فیکٹری میں کام کر رہیں تقریباً 200 خاتون ملازمین کی طبیعت بگڑ گئی۔ خواتین نے الٹی، سر درد اور آنکھوں میں جلن کی شکایت کی۔ اس کے بعد سبھی متاثرہ ملازمین کو اسپتال میں داخل کرایا گیا جہاں وہ خطرے سے باہر بتائی جا رہی ہیں۔
اناکاپلی کی پولیس سپرنٹنڈنٹ گوتم سالی نے کہا کہ گیس خطرناک نہیں ہے۔ انھوں نے بتایا کہ اچوتاپورم علاقہ میں اسپیشل اکونومک زون (ایس ای زیڈ) میں ایک نزدیکی فرم کے ملازمین کو متاثر کرنے والی گیس کا رساؤ پورس تجربہ گاہ میں ہوا۔ انھوں نے کہا کہ پورس کمپنی کے اسکربر علاقہ میں ایک چھوٹا سا رساؤ تھا، جس کے سبب بغل کی کمپنی برینڈکس اپیرل انڈیا میں امونیا گیس کا رساؤ ہو گیا، جس سے سیڈس اپیرل انڈیا کے ہال کے اندر موجود ملازمین نے الٹی کی شکایت کی، جس کے بعد انھیں قریب کے اسپتالوں میں لے جایا گیا۔
برانڈکس اپیرل پورس لیب کے بغل میں واقع ہے جو 1000 ایکڑ زمین میں پھیلا ہے۔ برینڈکس کیمپس میں سیڈس اپیرل انڈیا نام کی ایک اور کمپنی ہے۔ کمپنی میں 1800 لوگ کام کر رہے تھے۔ گیس رساؤ ہوتے ہی سبھی اسٹاف اراکین کو باہر نکالا گیا۔ متاثرہ ملازمین کو اچوتاپورم کے دو پرائیویٹ اسپتالوں اور اناکاپلے کے این ٹی آر اسپتال میں منتقل کر دیا گیا۔ افسران سبھی 1800 ملازمین کی اسکریننگ کر رہے ہیں۔
واقعہ کے بعد برینڈکس نے کام کو روک دیا اور سبھی ملازمین کو گھر بھیج دیا۔ ریاست کے وزیر اعلیٰ وائی ایس جگن موہن ریڈی اس وقت دہلی میں ہیں۔ انھوں نے حادثہ کی پوری جانکاری لے کر متاثرہ لوگوں کو مناسب علاج کرانے کی ہدایت افسران کو دے دی۔ اس درمیان وزیر اعلیٰ نے واقعہ کی مکمل جانچ کا بھی حکم صادر کر دیا ہے۔
Follow us: Facebook, Twitter, Google News
قومی آواز اب ٹیلی گرام پر بھی دستیاب ہے۔ ہمارے چینل (qaumiawaz@) کو جوائن کرنے کے لئے یہاں کلک کریں اور تازہ ترین خبروں سے اپ ڈیٹ رہیں۔