وادی گلوان تصادم: چینی چشمہ پہننے والی مودی حکومت کی ’لال آنکھ‘ دھندلی پڑ گئی! کانگریس صدر کھڑگے
گلوان تصادم کے 3 سال مکمل ہونے کے موقع پر کانگریس صدر نے کہا کہ حزب اختلاف میں رہ کر ہمارا کام ملک کو چینی توسیع پسند پالیسی کے خلاف متحد رکھنا اور مودی حکومت کے چینی چشمہ کو اتار پھینکنا ہے
نئی دہلی: وادی گلوان میں ہندوستانی اور چینی فوجیوں کے درمیان پیش آنے والے تصادم کے واقعے کو 3 سال مکمل ہو چکے ہیں۔ اس موقع پر کانگریس پارٹی نے مودی حکومت پر حملہ بولا ہے۔ پارٹی کے سربراہ ملکارجن کھڑگے نے کہا کہ مودی حکومت کی ناکامیوں کی وجہ سے، ان 3 سالوں میں ایل اے سی پر جمود برقرار نہیں رہ سکا۔
کھڑگے نے کہا کہ کانگریس پارٹی نے کئی مرتبہ اس موضوع پر پالیمنٹ میں بحث کرنے کی کوشش کی لیکن ہر مرتبہ دردخواست نامنظور کر دی گئی۔ ظاہر ہے کہ مودی حکومت اس معاملہ میں عوام کو اندھیرے میں رکھنا چاہتی ہے۔ خیال رہے کہ اب سے 3 سال پہلے آج ہی کے دن دن مشرقی لداخ کے علاقے میں ہندوستانی اور چینی فوجیوں کے درمیان جھڑپ ہوئی تھی جس میں ہندوستانی فوج کے 20 فوجی شہید ہو گئے تھے۔
کانگریس صدر ملکارجن کھڑگے نے وزیر اعظم مودی پر حملہ بولتے ہوئے کہا کہ مودی حکومت کی ’سرخ آنکھ‘ دھندلی ہو گئی ہے، جس پر اس نے چینی چشمہ پہن رکھا ہے۔ اپوزیشن میں رہ کر ہمارا کام چین کی توسیع پسندانہ پالیسی کے خلاف ملک کو متحد رکھنا اور مودی سرکار کے چینی چشمہ کو اتار کر پھینکنا ہے۔
کھڑگے نے ٹوئٹ کیا ’’تین سال پہلے وادی گلوان میں اپنی عظیم قربانی پیش کرنے والے 20 بہادر جوانوں کو ممنون قوم کی جانب سے دلی خراج عقیدت۔ مودی حکومت کی ناکامیوں کی وجہ سے ان تین سالوں میں ایل اے سی پر پہلے جیسا جمود نہیں رہا اور ہم نے 65 میں سے 26 پٹرولنگ پوائنٹس (پی پی) کا قبضہ کھو دیا ہے۔‘‘
انہوں نے مزید کہا ’’ہم نے اس مسئلہ کو پارلیمنٹ میں کئی بار اٹھانے کی کوشش کی ہے لیکن مودی حکومت ہم وطنوں کو اندھیرے میں رکھنا چاہتی ہے۔ گلوان پر مودی جی کی 'کلین چٹ' کی وجہ سے چین اپنے مذموم عزائم میں کامیاب ہوتا نظر آ رہا ہے۔ یہ ہماری قومی سلامتی اور ملک کی سالمیت کو گہرا دھچکا ہے۔‘‘
کانگریس صدر ملکارجن کھڑگے نے کہا کہ مودی سرکار کی سرخ آنکھ دھندلی ہو گئی ہے جس پر اس نے چینی چشمہ پہن رکھا ہے۔ انہوں نے کہ کہ ان کا کام اپوزیشن میں رہ کر چین کی توسیع پسندانہ پالیسی کے خلاف ملک کو متحد رکھنا اور مودی سرکار کے چینی چشمہ اتار کر پھینکنا ہے۔
Follow us: Facebook, Twitter, Google News
قومی آواز اب ٹیلی گرام پر بھی دستیاب ہے۔ ہمارے چینل (qaumiawaz@) کو جوائن کرنے کے لئے یہاں کلک کریں اور تازہ ترین خبروں سے اپ ڈیٹ رہیں۔