معمولی آبپاشی میں بھی دھان کی بھرپور پیداوار ممکن

آب و ہوا کی تبدیلی، درجہ حرارت میں اضافے اور بارش کی غیر یقینی صورتحال کو مدنظر رکھتے ہوئے ، صرف 1500 لیٹر پانی میں ایک کلو دھان کی اُگانے والی اقسام کی کاشت کرنے پر زور دیا جا رہا ہے

تصویر سوشل میڈیا
تصویر سوشل میڈیا
user

یو این آئی

نئی دہلی: آب و ہوا کی تبدیلی، درجہ حرارت میں اضافے اور بارش کی غیر یقینی صورتحال کو مدنظر رکھتے ہوئے، صرف 1500 لیٹر پانی میں ایک کلو دھان کی اُگانے والی اقسام کی کاشت کرنے پر زور دیا جا رہا ہے۔

بہار زرعی یونیورسٹی ایک کلو پیداوار دینے والی اقسام کو 1500 لیٹر پانی میں کاشت کرنے پر زور دے رہی ہے۔ ’سبور اردھجل ‘قسم کی ایک کلو دھان کی پیداوار کے لئے صرف 1500 لیٹر پانی کی ضرورت ہوتی ہے، جبکہ روایتی قسم کے ایک کلو دھان کو 3000 لیٹر سے 5000 لیٹر پانی کی ضرورت ہوتی ہے۔


یونیورسٹی کے ڈائریکٹر پرسار سکشا آر کے سوہیتا اور سائنس داں ایس پی سنگھ نے بتایا کہ سبور اردھجل خشک سالی سے بچنے والی ایک قسم ہے جو دانہ بننے سے پہلے پھول آنے کے دوران بارش نہ ہونے کے باوجود دھان کی فی ہیکٹر میں 20 سے 25 کوئنٹل پیداوار دیتا ہے دھان کی دوسری اقسام میں اس حالت میں پیداوار ہونا ناممکن ہے۔

سبور اردھجل کو 10 اور 30 جون کے درمیان لگایا جاتا ہے اور اگر عام دھان کی طرح مثالی حالت میں کاشت کی جائے تو اس سے 40 سے 45 کوئنٹل فی ہیکٹر پیداوار حاصل ہوتی ہے۔ یہ قسم 120 سے 125 دن میں تیار ہوجاتی ہے۔ اس کا دانہ لمبا اور پتلا ہے اور یہ چاول کے ساتھ ساتھ چوڑے کے لئے بھی موزوں ہے۔ اس کا پودا 110 سے 120 سینٹی میٹر لمبا ہوتا ہے جو جانوروں کے کھانے کے لئے موزوں ہوتا ہے۔


عام دھان کی پوری پیداوار حاصل کرنے کے لئے اس کے کھیت کو دو ہفتوں کے کھڑے پانی میں لگانا پڑتا ہے، جبکہ ان دونوں اقسام میں گندم کی طرح آبپاشی کی ضرورت ہوتی ہے، جس کی وجہ سے پانی کا استعمال کم ہوتا ہے۔ سائنس دانوں نے بتایا کہ کم پانی میں بہتر پیداوار کے لئے سبور سربھت بھی ایک اچھی قسم ہے، جو 40 سے 45 کوئنٹل فی ہیکٹرپیداوار دیتی ہے۔ یہ قسم 115 سے 120 دن میں تیار ہوتی ہے۔ اس کے دانے میں باسمتی چاول کی تمام خصوصیات ہیں۔ اس کا دانہ خوشبودار، لمبا اور پتلا ہوتا ہے۔

Follow us: Facebook, Twitter, Google News

قومی آواز اب ٹیلی گرام پر بھی دستیاب ہے۔ ہمارے چینل (qaumiawaz@) کو جوائن کرنے کے لئے یہاں کلک کریں اور تازہ ترین خبروں سے اپ ڈیٹ رہیں۔


Published: 18 Jun 2020, 4:40 PM