امرت پال سنگھ: دبئی میں کاروبار اور پھر ’وارث پنجاب دے‘ کا سربراہ!
امرت پال 2012 میں دبئی میں رہنے گیا تھا اور وہاں اس نے ٹرانسپورٹ کا کاروبار کیا۔ اس کے زیادہ تر رشتہ دار دبئی میں رہتے ہیں۔
خالصتان کے حامی اور مفرور امرت پال سنگھ کو پنجاب پولیس نے گرفتار کر لیا ہے۔ اسے اتوار یعنی 23 اپریل کو موگا کے ایک گرودوارے سے گرفتار کیا گیا ۔ مفرور کو پولیس نے 36ویں روز پکڑ لیا۔ وہ 18 مارچ سے مفرور تھا۔
یہ بنیاد پرست مبلغ گزشتہ ماہ اجنالہ میں ایک پولیس اسٹیشن پر حملہ کرنے کے بعد فرار تھا۔ اس نے اور اس کے حامیوں نے مل کر اجنالہ پولیس اسٹیشن پر دھاوا بول دیا اور فسادات کے ایک ملزم طوفان کی رہائی کا مطالبہ کیا۔ اس دوران چھ پولیس اہلکار زخمی ہوئے۔ اس معاملے میں اجنالہ پولیس نے امرت پال اور اس کے 25 ساتھیوں کے خلاف 16 فروری کو مقدمہ درج کیا تھا۔
دراصل امرت پال سنگھ امرتسر کے قریب جلو پور کھیڑا گاؤں کا رہنے والا ہے۔ امرت پال سنگھ نے برطانیہ میں مقیم این آر آئی لڑکی کرندیپ کور سے 10 فروری کو اپنے آبائی گاؤں جلو پور کھیڑا میں ایک سادہ تقریب میں شادی کی۔ کرندیپ کا خاندان اصل میں جالندھر کے کلران گاؤں سے تعلق رکھتا ہے۔ کچھ عرصہ قبل یہ خاندان برطانیہ میں آباد ہوا۔
امرت پال 2012 میں دبئی میں رہنے گیا تھا اور وہاں اس نے ٹرانسپورٹ کا کاروبار کیا۔ اس کے زیادہ تر رشتہ دار دبئی میں رہتے ہیں۔ امرت پال نے اپنی ابتدائی تعلیم گاؤں کے اسکول میں ہی مکمل کی۔ نیوز پورٹل ’آج تک ‘ پر شائع خبر کے مطابق امرت پال نے بارہویں تک تعلیم حاصل کی ہے۔ امرت پال کا نام گزشتہ سال پنجاب کے شیوسینا لیڈر سدھیر سوری کے قتل کیس میں بھی آیا تھا۔ سدھیر سوری کے اہل خانہ نے بھی قتل کیس میں امرت پال سنگھ کا نام شامل کرنے کا مطالبہ کیا تھا۔ پولس نے امرت پال سنگھ کو موگا کے سنگا والا گاؤں میں نظر بند کر دیا۔ دراصل، امرت پال جالندھر کے وشال نگر میں کیرتن کے لیے روانہ ہونے والا تھا ، جب پولیس نے امرت پال کو گرودوارے کے پاس نظر بند کر دیا۔
درحقیقت، 29 ستمبر 2021 کو، سندیپ سنگھ سدھو، جسے دیپ سدھو کے نام سے جانا جاتا ہے، نے پنجاب کے لیے لڑنے اور اس کی ثقافت کی حفاظت کے لیے ایک گروپ کے طور پر 'وارِس پنجاب دے' شروع کیا۔15 فروری 2022 کو دہلی میں جاری کسان تحریک کے دوران قومی سرخیوں میں آنے والے دیپ سدھو کی سڑک حادثے میں موت ہو گئی۔ 29 ستمبر 2022 کو دیپ سدھو کی موت کے چند ماہ بعد، امرت پال سنگھ کو ان کے حامیوں نے 'وارس پنجاب دے' کا چیف بنادیا۔
Follow us: Facebook, Twitter, Google News
قومی آواز اب ٹیلی گرام پر بھی دستیاب ہے۔ ہمارے چینل (qaumiawaz@) کو جوائن کرنے کے لئے یہاں کلک کریں اور تازہ ترین خبروں سے اپ ڈیٹ رہیں۔