جامع مسجد سری نگر میں ڈورن کے سایے میں ہوئی نماز جمعہ، نمازیوں میں خوف کی لہر
نمازیوں کے ایک گروپ نے بتایا کہ تاریخی جامع مسجد میں نماز جمعہ ڈورن کے سایے میں ادا کرکے ہمیں ایسا محسوس ہوا کہ ہم کسی فوجی چھاؤنی میں نماز ادا کررہے ہیں۔
پائین شہر کے نوہٹہ علاقہ میں واقع کشمیر کے سب سے بڑے معبد اور قدیم ترین عبادت گاہ تاریخی جامع مسجد میں ڈرون کے سایے میں اور بھاری سیکورٹی حصار کے بیچ نماز جمعہ ادا کی گئی جس کے باعث نمازیوں میں تشویش کی لہر بھی اور خوف کا ماحول بھی پایا گیا تاہم گزشتہ جمعہ کے نسبت اس جمعہ کو لوگوں کی بھاری تعداد نے جامع مسجد میں نماز جمعہ ادا کی۔
بتادیں کہ تاریخی جامع مسجد میں گزشتہ جمعہ کو 19 ہفتوں کے بعد نماز جمعہ ادا کی گئی اور حسن اتفاق ہے کہ جامع میں سال 2016 میں معروف جنگجو کمانڈر برہان وانی کی ہلاکت کے بعد پیدا شدہ صورتحال کے پیش نظر بھی 19 ہفتوں کے بعد ہی نماز جمعہ اداکی گئی تھی۔
نمازیوں کے ایک گروپ نے یو این آئی اردو کو بتایا کہ تاریخی جامع مسجد میں نماز جمعہ ڈورن کے سایے میں ادا کرکے ہمیں ایسا محسوس ہوا کہ ہم کسی فوجی چھاؤنی میں نماز ادا کررہے ہیں۔
انہوں نے کہا: 'ہم نے جامع میں نماز جمعہ ڈرون کے سایے میں ادا کی ہمیں ایسا محسوس ہوا جیسے ہم جامع میں نہیں بلکہ کسی فوجی چھاؤنی میں نماز ادا کررہے ہیں، نمازیوں میں تشویش کی لہر بھی پھیل گئی اور خوف وہراس کا ماحول بھی چھا گیا'۔ایک نمازی نے کہا کہ نماز کے دوران ہم نے اپنے آپ کو غیر محفوظ محسوس کیا جس کے باعث ہمارا خضوع وخشوع متاثر ہوا۔
ذرائع کا کہنا ہے کہ حکام نے جامع کے گرد وپیش حالات و واقعات پر کڑی نظر گزر رکھنے کے لئے ڈرون کا استعمال کیا اور نماز جمعہ کی ادائیگی کے بعد حسب دستور ہونے والے احتجاجی مظاہروں کی روک تھام کے لئے سیکورٹی کا خاطر خواہ بندوبست کیا تھا۔انہوں نے کہا کہ جامع میں نماز جمعہ کے بعد احتجاجی مظاہرے معمول بن گئے تھے حکام نے شاید احتجاجیوں کی شناخت معلوم کرنے کے لئے ہی ڈورن کا استعمال عمل میں لایا ہے۔
ادھر انجمن جامع اوقاف کا مطالبہ تھا کہ جامع میں نماز جمعہ تب تک بحال نہیں ہوگی جب تک نہ جامع کے گرد سیکورٹی حصار کو ہٹایا جائے۔جامع کے امام حی سید احمد سعید نقشبندی نے بھی حال ہی میں کہا تھا کہ سیکورٹی حصار کے خاتمے تک جامع میں نماز جمعہ کی بحالی بعید از امکان ہے۔
قابل ذکر ہے کہ میرواعظ عمر فاروق جو پانچ اگست سے مسلسل نگین میں واقع پانی رہائش گاہ پر نظر بند ہیں، نماز جمعہ کے موقع پر ایک بار پھر خصوصی خطبہ نہیں دے سکے۔جامع مسجد میں میرواعظ جمعہ کی ادائیگی کے بعد خصوصی خطبہ دیتے تھے جس سے سینکڑوں کی تعداد میں لوگ مستفید ہوتے تھے اور انہیں اس خصوصی خطبے کا بے صبری سے انتظار بھی رہتا تھا۔
Follow us: Facebook, Twitter, Google News
قومی آواز اب ٹیلی گرام پر بھی دستیاب ہے۔ ہمارے چینل (qaumiawaz@) کو جوائن کرنے کے لئے یہاں کلک کریں اور تازہ ترین خبروں سے اپ ڈیٹ رہیں۔
Published: 28 Dec 2019, 10:10 AM