فرضی پاسپورٹ ویزہ گروہ کا پردہ فاش، آٹھ لوگ گرفتار
پولس کمشنر نے بتایا کہ گرفتار لوگوں کے پاس سے فرضی ویزہ لگے کئی پاسپورٹ ملے ہیں، اس کے علاوہ 43 ہندوستانی، نیپالی پاسپورٹ، پرنٹنگ مشین، پاسپورٹ افسران کی اسٹامپ اور دیگر سامان برآمد کیا گیا ہے۔
نئی دہلی: دہلی پولس کرائم برانچ کی ٹیم نے فرضی پاسپورٹ ویزہ فراہم کرنے کے نام پر لوگوں سے دھوکہ دہی کرنے والے بین الاقوامی گروہ کا پردہ فاش کرکے ایجنٹوں سمیت آٹھ لوگوں کو گرفتار کرنے میں کامیابی حاصل کی ہے۔
کرائم برانچ کے پولس کمشنر راجیش دیو نے بدھ کو بتایا کہ نوکری کے نام پر بیرون ملک بھیجنے کے لیے فرضی پاسپورٹ اور ویزہ دیکر لوگوں کو دھوکہ دینے والے گروہ کو پکڑنے میں بڑی کامیابی ملی ہے۔ اس معاملہ میں گرفتار کیے گئے لوگوں کی شناخت جتیندر کمار منڈل، پردیپ کمار کٹاموری، وپن شرما عرف وجے شرما عرف وجے چوپڑہ عرف وکی، گگن سنگھ عرف سردار سنگھ، آشا رانی، وجے کمار, منجیت سنگھ عرف ببو جتیندر کمار کے طور پر ہوئی ہے۔ ان میں سے منجیت گروہ کا سرغنہ ہے اور وجے کمار اس کا معاون ہے۔ جتیندر کمار منڈل، وپن اور پردیپ ایجنٹ ہیں جبکہ گگن اور آشا بچولیے ہیں۔ جتیندر کمار منڈل نیپال کا رہنے والا ہے۔
پولس کمشنر دیو نے بتایا کہ گروہ کے ارکان زیادہ تر ان نوجوانوں کو اپنا نشانہ بناتے تھے جو بیرون ملک ملازمت کی تلاش میں رہتے تھے۔ گروہ نے سب سے پہلے نیپالی نوجوانوں کو کناڈا میں اچھی ملازمت کا لالچ دیکر پھنسانے کا کام کیا۔ ایجنٹ نیپال میں ہی ایسے نوجوانوں سے ابتدائی رقم لیکر بعد میں اس کے پاسپورٹ پر فرضی ویزہ لگاتے اور اس کی تصویر وہاٹس ایپ کے ذریعہ نیپال بھیجتے اور باقی رقم منگا لیتے تھے۔
دیو نے کہا کہ اس معاملہ میں نیپال کے سفارتخانہ کی طرف سے کرائم برانچ کو شکایت ملی تھی جس میں فرضی ویزہ کے نام پر تین نیپالی لوگوں کے ساتھ 14-15 لاکھ روپئے کی دھوکہ دہی کی گئی تھی۔ شکایت ملنے کے بعد اسسٹنٹ پولس کمشنر (اے سی پی) سندیپ لامبا کی قیادت میں ایک ٹیم تشکیل دی گئی۔ کرائم برانچ کی ٹیم نے جانچ کے بعد پانچ ستمبر کو یہاں سے جتیندر عرف جیتو کو گرفتار کیا اور اس سے ملی معلومات کی بنیاد پر دیگر لوگوں کو گرفتار کیا گیا ہے۔
پولس کمشنر نے کہا کہ گرفتار کیے گئے لوگوں کے پاس سے کئی پاسپورٹ ملے جس پر فرضی ویزہ لگا ہوا تھا، اس کے علاوہ 43 ہندوستانی، نیپالی پاسپورٹ، پرنٹنگ مشین، پاسپورٹ افسران کے اسٹامپ اور دیگر سامان برآمد کیا گیا ہے۔
Follow us: Facebook, Twitter, Google News
قومی آواز اب ٹیلی گرام پر بھی دستیاب ہے۔ ہمارے چینل (qaumiawaz@) کو جوائن کرنے کے لئے یہاں کلک کریں اور تازہ ترین خبروں سے اپ ڈیٹ رہیں۔