مودی حکومت نے یونیفائیڈ پنشن اسکیم لا کر ملک کے ملازمین کے ساتھ دھوکہ کیا : سنجے سنگھ
سنجے سنگھ نے کہا کہ ملک کے ملازمین اس کو سمجھ رہے ہیں اور اس کا جواب بھی دیں گے۔ ہم اب بھی مطالبہ کرتے ہیں کہ پرانی پنشن اسکیم کو بحال کیا جائے۔
عام آدمی پارٹی (عآپ) نے مرکز کی بھارتیہ جنتا پارٹی (بی جے پی) حکومت کی طرف سے لائی گئی یونیفائیڈ پنشن اسکیم (یو پی ایس) کو ملک کے ملازمین کے ساتھ دھوکہ قرار دیا ہے۔عآپ کے سینئر رہنما اور راجیہ سبھا کے رکن سنجے سنگھ نے کل یو پی ایس پر ردعمل ظاہر کرتے ہوئے کہا ’’مودی حکومت نے یہ اسکیم لا کر لاکھوں ملازمین کو دھوکہ دیا ہے۔ ملازمین کو پچیس سال تک خدمات انجام دینے کے بعد ہی اس اسکیم کا فائدہ ملے گا۔ ایسے میں نیم فوجی دستوں کے لاکھوں ملازمین جو 20 سال تک خدمات انجام دے چکے ہیں اس کے فوائد حاصل نہیں کر سکیں گے۔ ہمارا مطالبہ ہے کہ مرکزی حکومت پرانی پنشن اسکیم کو بحال کرے۔‘‘
سنجے سنگھ نے کہا کہ اگر کسی ملازم نے 40 سال تک کام کیا ہے، تو ہر ماہ اس کی تنخواہ سے پنشن کے لیے 10 فیصد رقم کاٹی جائے گی اور حکومت یہ پوری رقم اپنے پاس رکھے گی۔ اگر کسی کی تنخواہ ایک لاکھ روپے ہے اور اس نے 40 سال کام کیا ہے تو اس کی تنخواہ کا 10 فیصد پنشن میں جائے گا۔ اس کے بعد گزشتہ 12 ماہ کی اوسط کا حساب لگانے کے بعد مرکزی حکومت اس ملازم کو چھ ماہ کی تنخواہ نقد دے گی۔ نئی پنشن اسکیم میں حکومت یہ بھی کہہ رہی ہے کہ اوسط تنخواہ کا حساب لگانے کے بعد وہ اس ملازم کو آدھی پنشن دے گی۔ سب سے پہلے، حکومت نے ملازمین سے بھاری رقم لی، جو اپنی پوری سروس کے دوران اپنی تنخواہوں کا 10 فیصد ادا کرتے آئے تھے۔ دوسرا، نیم فوجی دستوں کو اس اسکیم سے باہر رکھا گیا ہے۔ حکومت نے کہا کہ اس پنشن اسکیم کا فائدہ حاصل کرنے کے لیے کم از کم 25 سال کی سروس ہونی چاہیے، تب ہی کوئی اس اسکیم کے دائرے میں آئے گا۔
عآپ رہنما نے کہا ’’یو پی ایس (یونیفائیڈ پنشن اسکیم) این پی ایس (نئی پنشن اسکیم) سے بھی بدتر ہے۔ مودی حکومت نے ملک کے ملازمین کے ساتھ بہت بڑا دھوکہ کیا ہے۔ ملک کے ملازمین اس کو سمجھ رہے ہیں اور اس کا جواب بھی دیں گے۔ ہم اب بھی مطالبہ کرتے ہیں کہ پرانی پنشن اسکیم کو بحال کیا جائے۔ آخر مرکزی حکومت کو پرانی پنشن اسکیم کو بحال کرنے میں کیا مسئلہ ہے؟ حکومت او پی ایس کو بحال کرے۔ او پی ایس میں سروس کی مدت 20 سال رکھی گئی ہے۔ لیکن یونیفائیڈ پنشن اسکیم میں سروس کی مدت بڑھا کر 25 سال کر دی گئی ہے۔‘‘
Follow us: Facebook, Twitter, Google News
قومی آواز اب ٹیلی گرام پر بھی دستیاب ہے۔ ہمارے چینل (qaumiawaz@) کو جوائن کرنے کے لئے یہاں کلک کریں اور تازہ ترین خبروں سے اپ ڈیٹ رہیں۔