ٹوئٹر انڈیا کے خلاف چوتھا مقدمہ درج، بچوں سے متعلق فحش مواد پر کارروائی
قومی کمیشن برائے حقوق اطفال کی جانب سے دہلی پولیس کی سائبر سیل کے علاوہ دہلی پولیس کمشنر کو بھی شکایت بھیجی گئی تھی۔ ٹوئٹر کے خلاف یہ معاملہ پوکسو ایکٹ اور آئی ٹی ایکٹ کے تحت درج کیا گیا ہے۔
نئی دہلی: نئے ڈیجیٹل قواعد پر عمل نہ کرنے کے سبب قانونی کارروائی سے حفاظت ختم ہونے کے بعد سے مائیکرو بلاگنگ کی سائٹ ٹوئٹر کے خلاف لگاتار مقدمات درج کیے جا رہے ہیں۔ ٹوئٹر انڈیا کے خلاف منگل کے روز چوتھا مقدمہ درج کیا گیا ہے۔ یہ مقدمہ ٹوئٹر پر موجود بچوں سے متعلق فحش مواد کے خلاف درج کیا گیا ہے۔ دہلی پولیس کی سائبر سیل نے قومی کمیشن برائے حقوق اطفال (این سی پی سی آر) کی شکایت پر ٹوئٹر انڈیا کے خلاف ایف آئی آر درج کی ہے۔
دہلی پولیس کو دی گئی شکایت میں کہا گیا ہے کہ ٹوئٹر پر لگاتار بچوں سے متعلق فحش مواد پوسٹ کیا جا رہا ہے۔ اس کے حوالہ سے این سی پی سی آر نے سائبر سیل کو 29 جون کو پیش ہونے کی ہدایت دی تھی۔ کمیشن کی جانب سے دہلی پولیس کی سائبر سیل کی علاوہ دہلی پولیس کمشنر کو بھی شکایت بھیجی گئی تھی۔ یہ معاملہ پوکسو ایکٹ اور آئی ٹی ایکٹ کے تحت درج کیا گیا ہے۔
خیال رہے کہ ٹوئٹر انڈیا کے خلاف اس سے قبل تین مقدمے درج کیے جا چکے ہیں۔ دو مقدمات غازی آباد پولیس نے جبکہ ایک بھوپال پولیس نے درج کیا ہے۔ ٹوئٹر انڈیا کے خلاف سب سے پہلے غازی آباد میں ایک مسلم بزرگ کی پٹائی کے معاملہ میں فرقہ وارانہ ماحول بگاڑنے کے الزام میں مقدمہ درج کیا گیا تھا اور ٹوئٹر انڈیا کے سربراہ منیش مہیشوری کو قانونی نوٹس بھیجا گیا تھا۔ انہیں ایک ہفتہ کے اندر اپنا بیان درج کرانا تھا۔
منیش مہیشوری کو نوٹس جاری کرتے ہوئے بتایا گیا کہ لونی تھانہ میں ٹوئٹر انڈیا کے ایم ڈی کے خلاف کئی دفعات میں مقدمہ درج ہے۔ الزام ہے کہ ٹوئٹر کے ذریعے کچھ لوگوں نے سماج میں نفرت پھیلانے کا کام کیا اور ٹوئٹر نے اس معاملہ میں کوئی کارروائی نہیں کی۔ غازی آباد معاملہ میں ٹوئٹر انڈیا کے سربراہ کو کرناٹک ہائی کورٹ سے راحت حاصل ہو گئی اور یہ معاملہ سپریم کورٹ پہنچ گیا۔ یوپی پولیس نے اس فیصلہ کو سپریم کورٹ میں چیلنج کر دیا ہے۔
اس کے بعد ہندوستان کا غلط نقشہ ظاہر کرنے پر بھی ٹوئٹر کے خلاف غازی آباد میں ہی ایک اور مقدمہ درج کیا گیا۔ جبکہ گزشتہ روز مدھیہ پردیش کی راجدھانی بھوپال میں بھی اسی معاملہ میں ایک مقدمہ درج کیا گیا۔ ٹوئٹر پر الزام ہے کہ اس نے کشمیر، لیہ اور لداخ کو ہندوستان کے نقشے سے باہر دکھایا ہے، جو غیر مہذب اور مجرمانہ فعل ہے۔
Follow us: Facebook, Twitter, Google News
قومی آواز اب ٹیلی گرام پر بھی دستیاب ہے۔ ہمارے چینل (qaumiawaz@) کو جوائن کرنے کے لئے یہاں کلک کریں اور تازہ ترین خبروں سے اپ ڈیٹ رہیں۔