کسان تحریک کے چار ماہ: سنیوکت کسان مورچہ کا ’بھارت بند‘ کل، مظاہرین پرجوش

26 مارچ کو کیے جانے والے ’بھارت بند‘ میں کسی کمپنی یا فیکٹری کو بند نہیں کروایا جائے گا۔ اسمبلی انتخابات والی ریاستوں کو بھی اس بھارت بند سے مستثنیٰ رکھنے کا فیصلہ کسان لیڈروں نے کیا ہے۔

فائل تصویر آئی اے این ایس
فائل تصویر آئی اے این ایس
user

تنویر

مودی حکومت کے ذریعہ لائے گئے نئے زرعی قوانین کی واپسی کے مطالبے کو لے کر کسانوں کی تحریک زور و شور سے جاری ہے اور دہلی بارڈرس پر چل رہے دھرنا کو چار ماہ مکمل ہونے کے موقع پر کل یعنی 26 مارچ کو کسان سنیوکت مورچہ نے ’بھارت بند‘ کی پوری تیاری کر لی ہے۔ سنیوکت کسان مورچہ نے باضابطہ اعلان کیا ہے کہ کسان تحریک کے 120 دن (چار ماہ) مکمل ہونے پر اس بند کا انعقاد کیا جا رہا ہے۔ کسان تنظیموں کی جانب سے کیے گئے اس اعلان کو کانگریس، بایاں محاذ پارٹیوں اور دیگر اپوزیشن پارٹیوں نے اپنی حمایت دی ہے۔ کسان مورچہ نے اعلان کیا ہے کہ ’ہولیکا دہن‘ کے دن نئے زرعی قوانین کی کاپیاں نذر آتش کی جائیں گی۔

کسانوں کی جانب سے کل کے ’بھارت بند‘ میں کچھ چیزوں کو راحت دی گئی ہے۔ کسان لیڈروں کے مطابق 26 مارچ کو کیے جانے والے ’بھارت بند‘ میں کسی کمپنی یا فیکٹری کو بند نہیں کروایا جائے گا۔ سنیوکت مورچہ کے مطابق پٹرول پمپ، میڈیکل اسٹور، جنرل اسٹور جیسی ضرورت کی چیزیں کھلی رہیں گی۔


واضح رہے کہ کسانوں کی یہ تنظیم (کسان سنیوکت مورچہ) دہلی کے بارڈرس پر گزشتہ چار مہینوں سے زرعی قوانین کی مخالفت میں مظاہرہ کر رہی ہے۔ بند کے دوران ہندوستان بھر میں سبھی سڑکیں، ریل ٹرانسپورٹیشن، بازار اور دیگر پبلک پلیسز کو بند کرنے کا اعلان کیا گیا ہے۔ اس طرح کے مظاہرے سنیوکت مورچہ کے ذریعہ لگاتار کیے جا رہے ہیں اور کسان لیڈروں کا کہنا ہے کہ جب تک مرکز کی مودی حکومت زرعی قوانین کو واپس نہیں لے لیتی اور ایم ایس پی کو قانونی جامہ نہیں پہنایا جاتا، یہ تحریک جاری رہے گی۔

قابل ذکر بات یہ ہے کہ سنیوکت کسان مورچہہ انتخابی ریاستوں کو ’بھارت بند‘ سے مستثنیٰ رکھنے کا اعلان بھی کیا ہے۔ کسان مورچہ نے بتایا ہے کہ جن ریاستوں اور مرکز کے زیر انتظام خطہ میں انتخاب ہونے والے ہیں ان ریاستوں کو بھارت بند سے چھوٹ دی جائے گی۔ کسان لیڈروں نے ساتھ ہی لوگوں سے گزارش کی ہے کہ اس بند کو کامیاب بنانے میں تعاون کریں۔

Follow us: Facebook, Twitter, Google News

قومی آواز اب ٹیلی گرام پر بھی دستیاب ہے۔ ہمارے چینل (qaumiawaz@) کو جوائن کرنے کے لئے یہاں کلک کریں اور تازہ ترین خبروں سے اپ ڈیٹ رہیں۔


Published: 25 Mar 2021, 9:10 PM