ڈیجیٹل اریسٹ: بزرگ سے 34 لاکھ روپے کی دھوکہ دہی، گجرات سے 4 گرفتار

اوڈیشہ پولیس نے جھارسگوڑا ضلع میں ’ڈیجیٹل اریسٹ فراڈ‘ میں ملوث گجرات کے 4 افراد کو گرفتار کیا۔ ملزمان نے قانون نافذ کرنے والے افسر بن کر 34 لاکھ روپے کی دھوکہ دہی کی

<div class="paragraphs"><p>گرفتار، تصویر آئی اے این ایس</p></div>

گرفتار، تصویر آئی اے این ایس

user

قومی آواز بیورو

جھارسگوڑا: اوڈیشہ پولیس نے گجرات سے تعلق رکھنے والے چار افراد کو ’ڈیجیٹل اسریسٹ‘ اسکینڈل میں ملوث ہونے کے الزام میں گرفتار کیا ہے۔ یہ کارروائی جھارسگوڑا ضلع میں درج ایک مقدمے کی بنیاد پر کی گئی۔ پولیس کے مطابق، ملزمان نے خود کو قانون نافذ کرنے والے ادارے کے افسران ظاہر کرتے ہوئے ایک بزرگ شہری کو منی لانڈرنگ کیس میں ملوث ہونے کی دھمکی دی اور دو مختلف مواقع پر 34 لاکھ روپے آن لائن منتقل کروا لیے۔

ایس پی پرمار سمیت پرشوتم داس نے بتایا کہ پانچ ماہ کی تفصیلی تحقیقات کے بعد ملزمان کو پکڑا گیا، اور 33 لاکھ روپے کی رقم بھی برآمد کر لی گئی ہے۔

ڈیجیٹل اریسٹ سائبر کرائم کا نیا طریقہ ہے، جس میں ملزمان ای ڈی، سی بی آئی، یا پولیس افسر بن کر آڈیو یا ویڈیو کالز کے ذریعے شہریوں کو خوفزدہ کرتے ہیں۔ اس طریقے سے وہ متاثرین کو جال میں پھنساکر ان سے آن لائن رقم منتقل کرواتے ہیں۔


ملزمان کی گرفتاری جھارسگوڑا پولیس کی ٹیم نے عمل میں لائی۔ اس کے علاوہ، حالیہ دنوں میں ایسے دیگر اسکینڈلز کے خلاف بھی کارروائیاں کی گئی ہیں۔ مدھیہ پردیش کے اندور میں بھی سائبر فراڈ میں ملوث ایک گروہ کے دو اراکین کو گرفتار کیا گیا۔

پولیس کے مطابق، ان ملزمان سے تفصیلی تفتیش جاری ہے تاکہ اس گروہ کے دیگر اراکین کی شناخت کی جا سکے۔ گرفتار شدگان میں سورت کا رہائشی ہمت دیوانی (58) اور کچ کا رہائشی اتل گری گوسوامی (46) شامل ہیں، جو فراڈ کے لیے بینک اکاؤنٹس فراہم کرتے تھے۔ اس گروہ سے وابستہ 23 بینک اکاؤنٹس منجمد کر دیے گئے ہیں۔

اسکینڈل کے بڑھتے ہوئے واقعات کے پیش نظر پولیس نے شہریوں کو محتاط رہنے اور کسی بھی مشکوک کال پر فوری اطلاع دینے کی ہدایت دی ہے۔

Follow us: Facebook, Twitter, Google News

قومی آواز اب ٹیلی گرام پر بھی دستیاب ہے۔ ہمارے چینل (qaumiawaz@) کو جوائن کرنے کے لئے یہاں کلک کریں اور تازہ ترین خبروں سے اپ ڈیٹ رہیں۔