کشمیر یونیورسٹی کے سابق وائس چانسلر پروفیسر ریاض پنجابی کا انتقال
کشمیر یونیورسٹی کے سابق وائس چانسلر پروفیسر ریاض پنجابی جمعرات کی صبح دہلی میں اپنی رہائش گاہ پر انتقال کر گئے ہیں۔موصولہ اطلاعات کے مطابق پروفیسر پنجابی جمعرات کی صبح مختصر علالت کے بعد انتقال کر گئے
سری نگر: کشمیر یونیورسٹی کے سابق وائس چانسلر پروفیسر ریاض پنجابی جمعرات کی صبح دہلی میں اپنی رہائش گاہ پر انتقال کر گئے ہیں۔موصولہ اطلاعات کے مطابق پروفیسر پنجابی جمعرات کی صبح مختصر علالت کے بعد انتقال کر گئے۔ کئی سال تک کشمیر یونیورسٹی میں وائس چانسلر کے عہدے پر فائز رہنے والے ریاض پنجابی کو حکومت ہندوستان نے سال 2011 میں پدم شری ایوارڈ سے نوازا تھا۔
سری نگر کے پرانے شہر کے شاہ محلہ نواب بازار سے تعلق رکھنے والے ریاض پنجابی کے خاندان نے کچھ دہائی قبل دہلی ہجرت کی تھی۔ دریں اثنا نیشنل کانفرنس کے صدر ڈاکٹر فاروق عبداللہ اور نائب صدر عمر عبداللہ نے پروفیسر ریاض پنجابی کے انتقال پر گہرے صدمے کا اظہار کیا ہے۔
انہوں نے اس سانحہ ارتحال پر مرحوم کے جملہ سوگوران کے ساتھ دلی تعزیت کا اظہار کرتے ہوئے مرحوم کی جنت نشینی اور بلند درجات کے لئے دعا کی ہے۔ دونوں لیڈران نے مرحوم کو خراج عقیدت پیش کرتے ہوئے کہا کہ تعلیم اور لٹریچر کے شعبے میں ناقابل فراموش خدمات انجام دینے کے لئے پروفیسر ریاض پنجابی کو پدم شری ایوارڈ سے نوازا گیا تھا اور مرحوم نے کشمیر یونیورسٹی کے وائس چانسلر کے بطور اپنے فرائض خوش اسلوبی اور تن دہی سے انجام دیئے اور تعلیم کے شعبے میں کارہائے نمایاں انجام دیئے۔
انہوں نے کہا کہ پروفیسر ریاض پنجابی کے انتقال سے ایک خلاء پیدا ہوا ہے جسے پُر کرنا مشکل ہے۔ پارٹی جنرل سکریٹری علی محمد ساگر، معاون جنرل سکریٹری ڈاکٹر شیخ مصطفےٰ کمال، صوبائی صدر ناصر اسلم وانی، اراکین پارلیمان محمد اکبر لون، جسٹس (ر) حسنین مسعودی، سینئر لیڈران عبدالرحیم راتھر، محمد شفیع اوڑی، مبارک گل، شریف الدین شارق، نذیر احمد خان گریزی اور محمد یوسف ٹینگ نے بھی تعزیت کا اظہار کیا ہے۔ جموں و کشمیر اپنی پارٹی کے صدر سید محمد الطاف بخاری نے پروفیسر ریاض پنجابی کی وفات پر گہرے دکھ اور صدمے کا اظہار کیا ہے۔
یہاں جاری ایک تعزیتی پیغام میں بخاری نے مرحوم کو ایک شریف النفس شخص قرار دیا جنہوں نے تعلیمی میدان میں ناقابل فراموش خدمات انجام دی ہیں۔ انہوں نے کہا: 'ریاض پنجابی نے کشمیر یونیورسٹی کو دنیا کی بہتر یونیورسٹیوں میں سے ایک بنانے میں انتھک محنت کی، اُن کی وفات نے ایک ایسا خلاء پیدا کیا ہے جس کو پورا کرنا بہت مشکل ہے اور اُن کی کمی عرصہ دراز تک محسوس کی جائے گی'۔
Follow us: Facebook, Twitter, Google News
قومی آواز اب ٹیلی گرام پر بھی دستیاب ہے۔ ہمارے چینل (qaumiawaz@) کو جوائن کرنے کے لئے یہاں کلک کریں اور تازہ ترین خبروں سے اپ ڈیٹ رہیں۔