سابق رکن پارلیمنٹ دھننجے سنگھ اغوا کیس میں قصوروار قرار، سزا پر کل سماعت

اتر پردیش کے جونپور کی ایک عدالت نے منگل کو سابق رکن پارلیمنٹ دھننجے سنگھ اور ان کے ایک ساتھی کو نمامی گنگے پروجیکٹ کے منیجر کے اغوا کے معاملے میں مجرم قرار دیا

<div class="paragraphs"><p>دھننجے سنگھ / آئی اے این ایس</p></div>

دھننجے سنگھ / آئی اے این ایس

user

قومی آواز بیورو

جونپور: اتر پردیش کے جونپور کی ایک عدالت نے منگل کو سابق رکن پارلیمنٹ دھننجے سنگھ اور ان کے ایک ساتھی کو نمامی گنگے پروجیکٹ کے منیجر کے اغوا کے معاملے میں مجرم قرار دیا۔ اس معاملے کی آئندہ سماعت بدھ کو ہوگی۔ فی الحال سابق رکن پارلیمنٹ کو حراست میں لے کر جیل بھیج دیا گیا ہے۔

ایڈیشنل سیشن جج شرد ترپاٹھی نے دھننجے سنگھ کے روز منگل مجرم قرار دیا۔ سزا پر سماعت بدھ کو ہوگی۔ ایک وکیل نے بتایا کہ مظفرنگر کے رہائشی جونپور کے نمامی گنگے کے پروجیکٹ منیجر ابھینو سنگھل نے دھننجے سنگھ اور اس کے ساتھی سنتوش وکرم کے خلاف 10 مئی 2020 کو لائن بازار پولیس اسٹیشن میں اغوا، بھتہ خوری اور دیگر دفعات کے تحت ایف آئی آر درج کرائی تھی۔


انہوں نے کہا تھا کہ سنتوش وکرم نے دو ساتھیوں کے ساتھ مل کر مدعی کو اغوا کیا اور اسے سابق رکن پارلیمنٹ کے گھر لے گئے۔ وہاں دھننجے سنگھ نے مدعی پر ناقص معیار کا سامان فراہم کرنے کے لیے دباؤ ڈالا۔ انکار پر اس نے دھمکیاں دیں اور بھتہ کا مطالبہ کیا۔

اس معاملے میں ایف آئی آر درج کرنے کے بعد پولیس نے دھننجے سنگھ کو گرفتار کر لیا، حالانکہ بعد میں اسے ضمانت مل گئی۔ پولیس نے رپورٹ عدالت کو بھجوا دی تھی۔

کیس کی سماعت کرتے ہوئے عدالت نے دونوں کو قصوروار قرار دیا۔ لوک سبھا انتخابات سے پہلے سابق رکن پارلیمنٹ دھننجے سنگھ کو بڑا جھٹکا لگا ہے۔ دھننجے سنگھ 2024 میں جونپور لوک سبھا سیٹ سے قسمت آزمانے کی تیاری کر رہے ہیں۔ انہوں نے 2 مارچ کو سوشل میڈیا پلیٹ فارم ایکس پر اس سے متعلق ایک پوسٹ بھی شیئر کی تھی۔

Follow us: Facebook, Twitter, Google News

قومی آواز اب ٹیلی گرام پر بھی دستیاب ہے۔ ہمارے چینل (qaumiawaz@) کو جوائن کرنے کے لئے یہاں کلک کریں اور تازہ ترین خبروں سے اپ ڈیٹ رہیں۔