سابق رکن پارلیمنٹ افضال انصاری ضمانت پر رِہا، سخت سیکورٹی کے درمیان غازی پور جیل سے نکلے باہر
کاغذی کارروائی کے بعد جمعرات کی شام تقریباً 7.10 بجے افضال انصاری ضلع جیل سے باہر نکلے اور اپنی گاڑی سے سیدھے محمد آباد واقع اپنی رہائش کے لیے روانہ ہو گئے۔
سابق بی ایس پی رکن پارلیمنٹ اور گینگسٹر معاملے میں سزا یافتہ افضال انصاری تقریباً تین ماہ بعد جمعرات کی شام ضمانت پر غازی پور ضلع جیل سے رِہا ہو گئے۔ 29 اپریل کو ایم پی-ایم ایل اے کورٹ نے افضال کو چار سال قید کی سزا سنانے کے ساتھ ایک لاکھ کا جرمانہ لگایا تھا۔ 24 جولائی کو الٰہ آباد ہائی کورٹ نے ان کی ضمانت منظور کر لی تھی، لیکن سزا پر روک نہیں لگائی تھی۔ اس وجہ سے افضال انصاری کی پارلیمانی رکنیت بحال نہیں ہوگی۔
قابل ذکر ہے کہ مافیا مختار انصاری اور افضال انصاری پر گینگسٹر ایکٹ کا مقدمہ 2007 میں سابق رکن اسمبلی کرشنانند رائے کے قتل کے دو سال بعد درج کیا گیا تھا۔ اس معاملے میں عدالت نے دونوں کو بری کر دیا تھا، جبکہ گینگسٹر کا معاملہ چل رہا تھا۔ گزشتہ 29 اپریل کو ایم پی-ایم ایل اے کورٹ نے گینگسٹر ایکٹ کے تحت مختار انصاری اور افضال انصاری کو سزا سنائی تھی۔ تب سے افضال انصاری ضلع جیل میں بند تھے۔ دوسری طرف افضال کے وکیل نے الٰہ آباد ہائی کورٹ میں سزا کے خلاف اپیل داخل کی تھی۔ اس اپیل پر فیصلہ ہونے تک سزا پر روک لگائے جانے کا مطالبہ کیا گیا تھا۔ عدالت نے سزا پر روک لگانے سے انکار کر دیا تھا، لیکن ضمانت منظور کر لی تھی۔
بہرحال، کاغذی کارروائی کے بعد جمعرات کی شام تقریباً 7.10 بجے افضال انصاری ضلع جیل سے باہر نکلے اور اپنی گاڑی سے سیدھے محمد آباد واقع اپنی رہائش کے لیے روانہ ہو گئے۔ سابق رکن پارلیمنٹ کی رِہائی کو دیکھتے ہوئے سی او سٹی گورو کمار اور کوتوال تیج بہادر سنگھ کی قیادت میں پولیس ٹیم مستعد تھی۔ افضال کی رِہائی کو پیش نظر رکھتے ہوئے دوپہر بعد سے ہی سیکورٹی کے سخت بندوبست کیے گئے تھے۔ جیل کو جانے والی سڑک کے مین گیٹ کے پاس ہی پولیس اور پی اے سی تعینات تھی، جبکہ ایس او جی کی ٹیم جیل کے مین گیٹ پر موجود رہی۔ اس دوران کسی کو وہاں جانے کی اجازت نہیں تھی۔
Follow us: Facebook, Twitter, Google News
قومی آواز اب ٹیلی گرام پر بھی دستیاب ہے۔ ہمارے چینل (qaumiawaz@) کو جوائن کرنے کے لئے یہاں کلک کریں اور تازہ ترین خبروں سے اپ ڈیٹ رہیں۔