جعلی اسلحہ لائنسنس معاملے میں سابق رکن اسمبلی مختار انصاری کو عمر قید کی سزا
جعلی اسلحہ لائنسس معاملے میں مختار انصاری کے خلاف 3 مقدمے درج تھے جن میں سے ایک میں عمر قید اور بقیہ دو میں 7-7 سال قید اور 50-50 ہزار روپئے جرمانے کی سزا سنائی گئی ہے۔
اتر پردیش کی باندہ جیل میں بند سابق رکن اسمبلی مختار انصاری کو جعلی اسلحہ لائسنس کے معاملے میں آج عمر قید کی سزا سنائی گئی ہے۔ جعلی اسلحہ لائنسنس کا یہ معاملہ 36 سال پرانا ہے جس میں وارانسی کے ایم پی-ایم ایل اے کورٹ نے منگل (12 مارچ) کو مختار انصاری کو مجرم قرار دیا تھا۔ اس معاملے میں مختار انصاری کے خلاف آئی پی سی کی دفعہ 466/120B، 420/120، 468/120 اور آرمس ایکٹ کے تحت مقدمہ درج کیا گیا تھا۔
وارانسی کی ایم پی-ایم ایل اے کورٹ میں جج اونیش گوتم کی عدالت نے مختار انصاری کو 466/120B میں عمر قید، 420/120 میں 7 سال قید کے ساتھ 50 ہزار روپئے جرمانہ، 468/120 میں 7 سال قید کے ساتھ 50 ہزار روپئے جرمانہ اور آرمس ایکٹ میں 6 ماہ قید کی سزا سنائی ہے۔ جبکہ اسی معاملے سے جڑے بدعنوانی کے ایک معاملے میں انہیں منگل کو ہی بری کر دیا گیا تھا۔
واضح رہے کہ مختار انصاری پر الزام ہے کہ انہوں نے 10 جون 1987 کو غازی پور کے ڈسٹرکٹ مجسٹریٹ کو ڈبل بیرل بندوق کے لائسنس کے لیے درخواست دی تھی۔ ڈسٹرکٹ مجسٹریٹ اور سپرنٹنڈنٹ آف پولیس کے جعلی دستخطوں سے انہوں نے اسلحہ لائسنس حاصل کیا۔ اس معاملے کا انکشاف ہونے کے بعد سی بی سی آئی ڈی نے 4 دسمبر 1990 کو محمد آباد پولیس اسٹیشن میں مختار انصاری اور اس وقت کے ڈپٹی کلٹکر سمیت پانچ لوگوں کے خلاف مقدمہ درج کیا تھا۔
اس کیس کی تحقیق کے بعد 1997 میں اس وقت کے آرڈیننس کلرک گوری شنکر سریواستو اور مختار انصاری کے خلاف عدالت میں چارج شیٹ داخل کی گئی تھی۔ کیس کی سماعت کے دوران گوری شنکر سریواستو کی موت ہو گئی جس کی وجہ سے ان کے خلاف مقدمہ 18 اگست 2021 کو ختم کر دیا گیا تھا۔ لیکن مختار انصاری کے خلاف عدالت میں سماعت جاری تھی۔ آج سزا کے اعلان کے وقت مختار انصاری ویڈیو کانفرنسنگ کے ذریعے باندہ جیل سے عدالت میں پیش ہوئے تھے۔
Follow us: Facebook, Twitter, Google News
قومی آواز اب ٹیلی گرام پر بھی دستیاب ہے۔ ہمارے چینل (qaumiawaz@) کو جوائن کرنے کے لئے یہاں کلک کریں اور تازہ ترین خبروں سے اپ ڈیٹ رہیں۔