سابق وزیر قانون اور معروف وکیل شانتی بھوشن کا 97 سال کی عمر میں انتقال، طویل عرصہ سے تھے بیمار
شانتی بھوشن نے مورارجی دیسائی کابینہ میں 1977 سے 1979 تک ہندوستان کے وزیر قانون کی شکل میں کام کیا تھا۔
مشہور و معروف وکیل اور سابق وزیر قانون شانتی بھوشن کا طویل علالت کے بعد منگل کے روز انتقال ہو گیا۔ انھوں نے 31 جنوری کی شام تقریباً 7 بجے اپنی رہائش پر ہی آخری سانس لی۔ ان کی عمر 97 سال تھی اور کافی دنوں سے بیمار چل رہے تھے۔ قابل ذکر ہے کہ مشہور وکیل اور سماجی کارکن پرشانت بھوشن ان کے بیٹے ہیں۔
شانتی بھوشن نے مورارجی دیسائی کابینہ میں 1977 سے 1979 تک ہندوستان کے وزیر قانون کی شکل میں کام کیا تھا۔ انھوں نے الٰہ آباد ہائی کورٹ میں ایک مشہور معاملے میں راج نارائن کی نمائندگی کی تھی، جس کے نتیجہ کار 1974 میں اندرا گاندھی کو وزیر اعظم عہد سے ہٹنا پڑا تھا۔ شانتی بھوشن مفاد عامہ سے جڑے ہوئے کئی اہم ایشوز اٹھانے کے لیے مشہور رہے اور بدعنوانی کے خلاف وہ ہمیشہ بے خوف آواز اٹھاتے رہے۔
1980 میں شانتی بھوشن نے این جی او ’سنٹر فار پبلک انٹریسٹ لٹیگیشن‘ قائم کیا جس نے سپریم کورٹ میں کئی اہم مفاد عامہ عرضیاں داخل کی ہیں۔ 2018 میں انھوں نے سپریم کورٹ میں عرضی داخل کر ’ماسٹر آف روسٹر‘ سسٹم میں تبدیلی کا مطالبہ کیا تھا۔ شانتی بھوشن کانگریس (او) اور بعد میں جنتا پارٹی کے رکن رہے تھے۔ وہ اپنی سیاسی زندگی کے دوران راجیہ سبھا رکن بھی تھے۔ 1980 میں بی جے پی میں شامل ہو گئے تھے اور 1986 میں بی جے پی سے استعفیٰ دے دیا تھا۔ وہ اپنے بیٹے پرشانت بھوشن کے ساتھ 2012 میں عام آدمی پارٹی کے بانی اراکین میں سے تھے، حالانکہ بعد میں وہ عآپ سے بھی الگ ہو گئے تھے۔
Follow us: Facebook, Twitter, Google News
قومی آواز اب ٹیلی گرام پر بھی دستیاب ہے۔ ہمارے چینل (qaumiawaz@) کو جوائن کرنے کے لئے یہاں کلک کریں اور تازہ ترین خبروں سے اپ ڈیٹ رہیں۔