سابق سکریٹری خزانہ کا دعویٰ، 'مودی نے سابق گورنر ارجت پٹیل کا موازنہ سانپ سے کیا تھا‘

سبھاش گرگ نے لکھا کہ فروری 2018 کے آغاز میں اس وقت کے آر بی آئی گورنر کے تئیں نریندر مودی حکومت کی 'مایوسی' بڑھ گئی تھی۔

<div class="paragraphs"><p>فائل تصویر آئی اے این ایس&nbsp;</p></div>

فائل تصویر آئی اے این ایس

user

قومی آواز بیورو

سابق سکریٹری  خزانہ سبھاش چندر گرگ نے دعویٰ کیا ہے کہ  وزیر اعظم  مودی نے ریزرو بینک آف انڈیا کے اس وقت کے گورنر ارجت پٹیل کا موازنہ 'پیسے کے ڈھیر پر بیٹھے سانپ' سے کیا تھا۔ گرگ نے یہ دعویٰ اپنی کتاب 'We Also Make Policy' میں کیا ہے۔

نیوز پورٹل ’اے بی پی‘ میں شائع خبر کے مطابق گرگ نے لکھا کہ فروری 2018 کے آغاز میں اس وقت کے آر بی آئی گورنر کے تئیں نریندر مودی حکومت کی 'مایوسی' بڑھ گئی تھی۔ یہ ایک ماہ بعد مزید بڑھ گئی جب ارجت پٹیل نے حکومت پر الزام لگایا کہ وہ قومی بینکوں پر ریگولیٹری اتھارٹی کو ترک کرنے میں ناکام ہے۔ جس کی وجہ سے، ان کے مطابق، آر بی آئی کے پاس پرائیویٹ سیکٹر کے بینکوں کے مقابلے پبلک سیکٹر کے بینکوں پر ناکافی ریگولیٹری اتھارٹی رہ گئی تھی۔


ہندوستان ٹائمز کے مطابق، گرگ نے اپنی کتاب میں ارجت پٹیل پر الزام لگایا کہ انہوں نے مبینہ طور پر مرکز کی انتخابی بانڈ اسکیم میں خلل ڈالنے کی کوشش کی۔ گرگ کے مطابق، پٹیل کا خیال تھا کہ انہیں صرف آر بی آئی کے ذریعہ جاری کیا جانا چاہئے اور وہ بھی ڈیجیٹل موڈ میں۔

اسی سال جون میں، آر بی آئی کے اس وقت کے باس نے کم از کم امدادی قیمت میں اضافے کے حکومت کے فیصلے کی وجہ سے مہنگائی کے دباؤ میں ممکنہ اضافے کا حوالہ دیتے ہوئے ریپو ریٹ کو بڑھا کر 6.25 فیصد کر دیا تھا۔ تین ماہ کے بعد اس نے ریپو ریٹ میں اضافہ کیا۔ نتیجہ یہ ہوا کہ حکومت پر بینکوں میں لاکھوں کروڑوں روپے کا اضافی سرمایہ لگانے کا دباؤ بڑھ گیا۔ گرگ کے مطابق پٹیل کے اس اقدام سے اس وقت کے وزیر خزانہ ارون جیٹلی کو تکلیف ہوئی تھی۔


ایک تاثر تھا کہ وہ تاریخ میں سب سے زیادہ آزاد آر بی آئی گورنر کے طور پر جانا جانے چاہتے تھے۔ 14 ستمبر 2018 کو پی ایم مودی کی طرف سے بلائی گئی میٹنگ کے دوران، پٹیل نے ایک پریزنٹیشن دی جس میں انہوں نے کئی حل بتائے، بشمول ڈس انویسٹمنٹ اہداف کو بڑھانا۔ گرگ نے اپنی کتاب میں دعویٰ کیا کہ جیٹلی نے مایوسی کے عالم میں ارجت پٹیل کے حل کو مکمل طور پر ناقابل عمل قرار دیا تھا۔

گرگ نے اپنی کتاب میں کہا کہ مرکز اور آر بی آئی کے درمیان کشیدگی کا اثر پی ایم مودی پر پڑا، جنہوں نے پٹیل کو گورنر کے طور پر منتخب کیا اور ان کا دفاع کیا۔ وزیراعظم اس صورتحال سے پریشان تھے۔ گرگ نے لکھا، "انہوں نے (پی ایم مودی) کا اندازہ لگایا ہے کہ آر بی آئی صورتحال کو سنبھالنے میں سرفہرست نہیں ہے اور وہ معاشی صورتحال کو حل کرنے اور حکومت کے ساتھ اپنے اختلافات کو حل کرنے کے لئے کوئی بامعنی کام کرنے کو تیار نہیں ہے،" گرگ نے لکھا۔


گرگ نے لکھا کہ ناراض پی ایم مودی نے نان پرفارمنگ اثاثوں کے حل پر آر بی آئی کے موقف اور حل تلاش کرنے کے بارے میں ان کے ضدی رویہ پر پٹیل کو نشانہ بنایا۔ انہوں نے ایل ٹی سی جی ٹیکس واپس لینے کی تجویز پر گورنر پر تنقید کی۔ وزیر اعظم نے ارجیت پٹیل کا موازنہ پیسوں کے ڈھیر پر بیٹھے سانپ سے کیا تھا۔

Follow us: Facebook, Twitter, Google News

قومی آواز اب ٹیلی گرام پر بھی دستیاب ہے۔ ہمارے چینل (qaumiawaz@) کو جوائن کرنے کے لئے یہاں کلک کریں اور تازہ ترین خبروں سے اپ ڈیٹ رہیں۔