بی جے پی کے لئے ’تھنک ٹینک‘ تھے ارون جیٹلی
28 دسمبر 1952 کو نئی دہلی میں پیدا ہوئے مسٹر جیٹلی نہ صرف ایک مشہور وکیل رہے بلکہ وہ پارلیمنٹ میں حکومت کے ’مرد بحران‘ خطیب کے طور پر بھی جانے جاتے تھے۔
نئی دہلی: بی جے پی کے ’تھنک ٹینک‘ کے طور پر مشہور ارون جیٹلی نے دہلی یونیورسٹی کی طلبا تحریک سے اپنی سیاسی شناخت بنائی اور تقریباً چار دہائی تک ہندوستانی سیاست میں چھائے رہے۔ اس کے علاوہ انہوں نے وزیر خزانہ کے طور پر ملک کی معیشت کو نئی سمت دی۔
28 دسمبر 1952 کو نئی دہلی میں پیدا ہوئے مسٹر جیٹلی نہ صرف ایک مشہور وکیل رہے بلکہ وہ پارلیمنٹ میں حکومت کے ’مرد بحران‘ خطیب کے طور پر بھی جانے جاتے تھے۔
1974 میں دہلی یونیورسٹی اسٹوڈنٹس یونین کے صدر منتخب ہونے کے بعد انہیں ایمرجنسی کے دوران جیل میں بھی رہنا پڑا اور اس کے بعد آہستہ آہستہ وہ سیاست کی سيڑھياں چڑھتے ہوئے بام عروج پر پہنچ گئے۔ انہوں نے مرکزی حکومت کی کئی اہم وزارتوں کا چارج سنبھالا اور سال 2014 سے 2019 تک ہندوستان کے خزانہ اور کارپوریٹ معاملوں کے وزیر رہے۔
ارون جیٹلی نے اٹل بہاری واجپئی اور نریندر مودی کی حکومت میں خزانہ، دفاع، کارپوریٹ، کامرس اینڈ انڈسٹری، قانون و انصاف سے متعلق وزارتوں کا چارج سنبھالا تھا۔ وہ سال 2009 سے 2014 تک راجیہ سبھا میں حزب اختلاف کے رہنما رہے۔
انہوں نے سپریم کورٹ میں سینئر وکیل کے طور پر بھی اہم کردار ادا کیا۔ جیٹلی نے اس سال قومی جمہوری اتحاد (این ڈی اے) کے اقتدار میں واپسی کے بعد اپنی صحت کی وجہ سے پی ایم مودی کی کابینہ میں شامل نہ ہونے کا فیصلہ کیا۔
سابق وزیر خزانہ سال 1991 سے ہی بی جے پی کی قومی مجلس عاملہ کے رکن تھے۔ وہ سال 1999 کے عام انتخابات سے پہلے بی جے پی کے ترجمان تھے۔ انہیں سال 1999 میں بی جے پی کی قیادت والی این ڈی اے کے اقتدار میں آنے کے بعد اطلاعات و نشریات (آزادانہ چارج) کا وزیر بنایا گیا۔ انہیں سرمایہ کشی کا وزیر مملکت (آزادانہ چارج) بھی بنایا گیا تھا۔
جیٹلی کو 23 جولائی 2000 کو قانون و انصاف اور کمپنی امور کی وزارت کا اضافی چارج سونپا گیا۔ انہیں یہ اضافی چارج اس وقت کے قانون، انصاف اور کمپنی امور کے وزیر رام جیٹھ ملانی کے استعفیٰ کے بعد مقرر کیا گیا تھا۔
سابق مرکزی وزیر نے سال 1957 سے 69 تک دہلی کے سینٹ زیوئرز اسکول میں تعلیم حاصل کی۔ انہوں نے سال 1973 میں نئی دہلی کے شری رام کالج آف کامرس سے كامرس سے گریجویشن کی اور سال 1977 میں دہلی یونیورسٹی سے ایل ایل بی کی ڈگری حاصل کی۔
جیٹلی 70 کی دہائی میں دہلی یونیورسٹی میں اکھل بھارتیہ ودیارتھی پریشد (اے بی وی پی) کے رہنما تھے اور 1974 میں دہلی یونیورسٹی کے طلبا یونین کے صدر بنے۔ انہیں1975-77 کے ایمرجنسی کے دوران 19 ماہ تک حراست میں رکھا گیا۔
سابق وزیر خزانہ سال 1973 میں راج نارائن اور جے پرکاش نارائن کے ساتھ بدعنوانی کے خلاف شروع کی گئی تحریک کے ایک اہم رہنما کے طور پر ابھرے تھے۔ وہ نارائن کی جانب سے قائم نیشنل کمیٹی فار اسٹوڈنٹس اینڈ یوتھ آرگنائزیشن کے کنوینر بھی رہے اور شہری حقوق سے متعلق تحریک میں بھی سرگرم تھے۔ جیل سے رہا ہونے کے بعد وہ جن سنگھ میں شامل ہو گئے۔
ارون جیٹلی کی سال 1982 میں جموں و کشمیر کے سابق وزیر خزانہ گردھاری لال ڈوگرہ کی صاحبزادی سنگیتا کے ساتھ شادی ہوئی تھی۔ جیٹلی کے خاندان میں بیوی، بیٹا روہن اور بیٹی سونالی ہیں۔ خیال رہے جیٹلی کا ہفتہ کے روز یہاں آل انڈیا انسٹی ٹیوٹ آف میڈیکل سائنسز (ایمس) میں انتقال ہو گیا تھا۔ وہ 66 سال کے تھے۔
Follow us: Facebook, Twitter, Google News
قومی آواز اب ٹیلی گرام پر بھی دستیاب ہے۔ ہمارے چینل (qaumiawaz@) کو جوائن کرنے کے لئے یہاں کلک کریں اور تازہ ترین خبروں سے اپ ڈیٹ رہیں۔
Published: 24 Aug 2019, 5:10 PM