سابق وزیر اعلیٰ اروند کیجریوال کو ملا آشیانہ! ہفتہ کو خالی کریں گے سی ایم ہاؤس

عام آدمی پارٹی کے کنوینر اور سابق وزیر اعلیٰ اروند کیجریوال اپنے کنبہ کے ساتھ 5 فیروز شاہ روڈ پر واقع ایم پی اشوک متل کے گھر پر رہیں گے۔

<div class="paragraphs"><p>اروند کیجریوال، ویڈیو گریب</p></div>

اروند کیجریوال، ویڈیو گریب

user

قومی آواز بیورو

دہلی کے سابق وزیراعلیٰ اور عام آدمی پارٹی کے قومی کنوینر اروند کیجریوال کو اپنا آشیانہ مل گیا ہے اور اب وہ ہفتہ کووزیر اعلی ہاؤس خالی کرنے والے ہیں۔ اس کے بعد کیجریوال نئی دہلی قانون ساز اسمبلی میں رہیں گے۔ وہ عآپ رکن پارلیمنٹ اشوک متل کے گھر پر رہیں گے جو 5 فیروز شاہ روڈ پر واقع ہے۔

'اے بی پی' کی خبر کے مطابق عآپ سربراہ اروند کیجریوال نئی دہلی سے اپنے اسمبلی حلقہ اور دہلی انتخاب کی تشہیری مہم دیکھیں گے۔ پارٹی رہنماؤں، کونسلروں، اراکین اسمبلی اور اراکین پارلیمنٹ نے اروند کیجریوال کو اپنا گھر دینے کی پیش کش کی تھی۔ جس کے بعد کیجریوال نے اشوک متل کا گھر رہنے کے لیے انتخاب کیا۔

قبل میں عام آدمی پارٹی کی طرف سے بتایا گیا تھا کہ اروند کیجریوال سول لائنس میں فلیگ اسٹاف روڈ پر واقع دہلی کے وزیراعلیٰ کی سرکاری رہائش گاہ اگلے ایک دو دنوں میں خالی کر دیں گے، کیونکہ ان کے لیے نئی دہلی میں ایک رہائش طے ہو گیا ہے، جہاں وہ اپنے کنبہ کے ساتھ رہنے کے لیے آئیں گے۔


پارٹی ذرائع نے دعویٰ کیا تھا کہ کیجریوال منڈی ہاؤس کے پاس فیروز شاہ روڈ پر عآپ کے راجیہ سبھا رکن پارلیمنٹ کو الاٹ دو سرکاری بنگلوں میں سے ایک میں رہنے کے لیے جا سکتے ہیں۔ انہوں نے بتایا کہ دونوں بنگلے روی شنکر شکلا لین واقع عآپ صدر دفتر سے کچھ ہی میٹر کے فاصلے پر ہے۔

غور طلب رہے کہ دہلی کے وزیراعلیٰ عہدہ سے استعفیٰ دینے والے کیجریوال نے اس مہینے کی شروعات میں کہا تھا کہ وہ نوراتر کے دوران فلیگ اسٹاف روڈ واقع سرکاری رہائش خالی کر دیں گے۔ پارٹی نے ایک بیان میں کہا "اروند کیجریوال اگلے ایک سے دو دنوں میں وزیراعلیٰ کی سرکاری رہائش خالی کر دیں گے، کیونکہ ان کے اور ان کے کنبہ کے لیے ایک رہائش طے کر لیا گیا ہے۔"

پارٹی نے کہا تھا کہ اروند کیجریوال اپنے کنبہ کے ساتھ نئی دہلی انتخابی حلقہ میں رہیں گے جس کی نمائندگی وہ دہلی قانون ساز اسمبلی میں کرتے ہیں۔ اس سے قبل عام آدمی پارٹی نے مرکزی حکومت سے قومی پارٹی کے اہم سربراہ کے طور پر کیجریوال کو سرکاری رہائش دینے کا بھی مطالبہ کیا تھا۔

Follow us: Facebook, Twitter, Google News

قومی آواز اب ٹیلی گرام پر بھی دستیاب ہے۔ ہمارے چینل (qaumiawaz@) کو جوائن کرنے کے لئے یہاں کلک کریں اور تازہ ترین خبروں سے اپ ڈیٹ رہیں۔