’بھارت پے‘ کے سابق سی ای او اشنیر گروور اور ان کی اہلیہ کو دہلی ایئرپورٹ پر روکا گیا
’بھارت پے‘ کے شریک بانی اور سابق سی ای او اشنیر گروور اور ان کی اہلیہ مادھوری جین کو ان کے خلاف جاری کردہ ایل او سی کے سبب دہلی بین الاقوامی ہوائی اڈے پر روک لیا گیا
نئی دہلی: ہندوستان کی فنانس ٹیکنالوجی کمپنی ’بھارت پے‘ کے شریک بانی اور سابق چیف ایگزیکٹیو آفیسر (سی ای او) اشنیر گروور اور ان کی اہلیہ مادھوری جین کو ان کے خلاف جاری کردہ لک آؤٹ سرکلر (ایل او سی) کے سبب دہلی بین الاقوامی ہوائی اڈے پر روک لیا گیا۔ پولیس نے جمعہ کو یہ اطلاع دی۔ یہ لک آؤٹ نوٹس دہلی پولیس کے اقتصادی جرائم ونگ (ای او ڈبلیو) کی درخواست پر جاری کیا گیا تھا۔
اس خبر کی تصدیق کرتے ہوئے جوائنٹ کمشنر آف پولیس (ای او ڈبلیو) سندھو پلئی نے کہا کہ انہیں ای او ڈبلیو کی طرف سے جاری کردہ ایل او سی پر جمعرات کی رات ہوائی اڈے پر روکا گیا، تاہم انہوں نے مزید معلومات دینے سے انکار کر دیا۔ ذرائع کے مطابق نیویارک جانے والے جوڑے کو ہدایت دی گئی ہے کہ وہ دہلی میں اپنی رہائش گاہ پر واپس جائیں اور ای او ڈبلیو کی زیر قیادت جاری تحقیقات میں تعاون کرے۔
تحقیقات کی نوعیت یا گروور اور جین کے خلاف مخصوص الزامات کا ابھی تک انکشاف نہیں کیا گیا ہے۔ حال ہی میں دہلی پولیس نے ہائی کورٹ میں پیش کی گئی ایک اسٹیٹس رپورٹ میں کہا تھا کہ اسے بھارت پے کے شریک بانی اشنیر گروور اور ان کے کنبہ کے ممبروں کی طرف سے مالی بے ضابطگیاں اور چینل فنڈز میں بیک ڈیٹ شدہ رسیدوں کا استعمال سمیت مشتبہ طریقوں کا استعمال کرنے پتہ چلا تھا۔
رپورٹ کے مطابق، گروور کے خاندان سے منسلک آٹھ ایچ آر کنسلٹنگ فرموں، جیسے کہ ٹرو ورک کمپنی، ٹیم سورس اور امپلس مارکیٹنگ، نے بند بینک اکاؤنٹس کے ساتھ بل جمع کرائے، جو انوائس کے ممکنہ من گھڑت ہونے کی نشاندہی کرتے ہیں۔ رپورٹ میں کہا گیا ہے کہ یہ الگ الگ ادارے ایک ہی پتے پر رجسٹرڈ ہیں۔
رپورٹ میں کہا گیا، ’’بیک ڈیٹ شدہ رسیدوں کا استعمال نہ صرف مالی بے ضابطگی کے مسائل کو جنم دیتا ہے بلکہ بھارت پے کے مالیاتی کاموں کی شفافیت اور جوابدہی پر بھی سوال اٹھاتا ہے۔‘‘ مزید برآں، وینڈر کی ادائیگیوں کا پتہ لگانے میں ای او ڈبلیو کی دشواری پیچیدگی کی ایک پرت کو جوڑتی ہے، جس سے بھارت پے کے لیے اپنے کاروباری لین دین میں مستعدی سے جانچ پڑتال کرنا مشکل ہو جاتا ہے۔
Follow us: Facebook, Twitter, Google News
قومی آواز اب ٹیلی گرام پر بھی دستیاب ہے۔ ہمارے چینل (qaumiawaz@) کو جوائن کرنے کے لئے یہاں کلک کریں اور تازہ ترین خبروں سے اپ ڈیٹ رہیں۔